اتوار، 21 نومبر، 2021

ایک ساتھ سعودیہ کی 5فوجی چھاونیوں پر حملہ،امریکہ کا سعودیہ کو اسلحہ دینے سے انکار،بھارت بھی دغا کرگیا

ایک ساتھ سعودیہ کی 5فوجی چھاونیوں پر حملہ،امریکہ کا سعودیہ کو اسلحہ دینے سے انکار،بھارت بھی دغا کرگیا

اس وقت سعودی عرب اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے پریشانیوں اور مصیبتوں میں کمی ہوتی نظر نہیں آرہی ہیں کیونکہ بہ یک وقت سعودی عرب کو بہت بڑے دھچکے لگے اور یہ دھچکے ایک جانب توحوثی باغیوں کی جانب سے ہیں جو پچھلے چند ہفتوں سے سعودی عرب کو تگنی کا ناچ نچا رہے ہیں اور سعودی عرب کے لیے پریشانی بڑھتی جارہی ہے ۔ سعودی عرب کی اہم ترین تنصیبات، ان کے فوجیوں ،ان کی بیسز اور ان کی تیل کی تنصیبات اور آرامکو کے تیل کی سہولیات ہیں وہ سب حوثی باغیوں کے نہ صرف ریڈار پر ہیں بلکہ انہوں نے کچھ ایسے دعوٰے کیے ہیں تو دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب کو جھنڈی کرا دی ہے اور سعودی عرب کوپہلے ہی پریشانی بڑھ چکی تھی جب امریکہ نے اپنا پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم سعودی عرب سے اتار لیا تھا اس کے بعد ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کو بائیڈن انتظامیہ کی طرف سےایک بہت بڑا دھچکا لگا ہے  پھر وہ بھارت جسے سعودی عرب نےکچھ عرصہ پہلے پاکستان پرترجیح دی تھی البتہ اب  بہت کچھ سعودی عرب پر واضح ہو چکا ہے اور کافی چیزیں سعودی عرب کو سمجھ آ چکی ہیں اس بھارت نے بھی عین موقع پر ولی عہد کو بھی چونا لگا دیا ہے اور ولی عہد محمد بن سلمان سے بڑا ہاتھ ہوگیا ہے۔

 سعودی عرب کے لیے اس وقت سب سے بڑی پریشانی کی بات کی جائے تووہ یمن ہے یمن جنگ میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی داخل ہوئے پاکستان کو بھی اس وقت کہا گیا تھا لیکن پاکستان کا ایک بہت اچھا فیصلہ تھا کہ ہم یہ جنگ میں سعودی عرب کا ساتھ نہیں دیں گے اور آپ کو یاد ہوگا کہ اس وقت شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بنتے ہوۓ یو اے ای نےپاکستان کو ایک بے وفا دوست کہا تھا البتہ آج وہی یواے ای یمن جنگ  سے نہ صرف نکل چکا ہے بلکہ سعودی عرب کو اکیلا مرنے کے لیے وہاں پر چھوڑ چکا ہے. اس سب کےاندر ایک جانب تو یواےای اور دیگر اتحادی سعودی عرب کا یمن جنگ میں  ساتھ چھوڑ چکے ہیں تو وہیں ایک میزائل ڈیفنس سسٹم ہے جس طرح سے آپ کو پتہ ہے اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم ہے اسی طرح امریکہ کا ایک  سسٹم ہے جس کا نام ہے پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم۔اس کی بھی آئرن ڈوم سسٹم کی طرح بیٹریز ہوتی ہیں اورحوثی باغیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پرآئے روزسعودی عرب پر حملے ہوتے تھے یہ سعودیہ کو ان حملوں سے بچاتا تھا۔اور اس سسٹم نے اسے ناقابل تسخیر بنایا ہوا تھالیکن امریکہ نے اچانک پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم اور اس کی بیٹریزکو اتار لیا ہے۔سعودی عرب کی تمام تر سرحدیں یہاں تک کہ شاہی محلات بھِی نہیں بالکل آپ کہہ سکتے کہ وہ محفوظ نہیں رہے اور اس کے بعد سعودی عرب نے جلدی جلدی ترکی کے دشمن ملک یونان  سےپیٹریاٹ میزائل سسٹم کے لیے بیٹریزاور ایکسپرٹ کرائے پرلیے لیکن وہ  ابھی بھی ناکافی ہے ایک جانب یمن کےطرف سے سعودی عرب کو بیک ٹوبیک تگنی کا ناچ نچایا ہواہے۔ سعودی عرب کے فائٹر جیٹ حوثیوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں جبکہ حدیدہ شہرمیں سعودی عرب کی حامی فوج نے ہتھیار ڈال دیے ہیں دوسری جانب اس وقت حوثی باغیوں کی طرف سے ایک بہت بڑا دعویٰ سامنے آیا ہے جسے ترکی کے سرکاری ٹیلیویژن ٹی آرٹی رپورٹ کر رہا ہے کہ حوثیوں نے سعودی عرب کے شہروں پراور آرامکوکی تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے ہیں اور وہ گاہے بگاہے ان کے اہم ترین تنصیبات پر حملے کرتے رہتےہیں اور اس سب کےاندر ایران  الائنڈ حوثی موومنٹ نے سعودی عرب کے مختلف شہروں اورجدہ میں آرامکو کی تنصیبات پر چودہ ڈرونز فائر کیے ہیں۔ سعودی عرب کے پانچ شہروں کے ملٹری ٹارگٹس کو انہوں نے نشانہ بنایا ہےجبکہ سعودی عرب پراسرار طور پر اس پر خاموش ہے۔ حوثی باغیوں کے ترجمان نے مزید بتایا کہ کل 14ڈرونز حملے کیے گئے ہیں تاہم کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا البتہ سعودی حکومت اور اتحادی افواج کے ترجمان نے حوثی باغیوں کے حملوں کے دعووں کی کوئی تردید یا تصدیق نہیں کی۔

اس کے برعکس سعودی پریس ایجنسی  کے مطابق یمن میں سعودی قیادت میں قائم فوجی اتحاد نے حوثیوں کے خلاف آپریشن کے دوران 13 اہداف کو نشانہ بنایا یعنی کہ سعودی عرب یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ہم نے نشانہ بنایا البتہ اپنے اوپر ہونے والےحملوں کے حوالے سے نہ تردید کر رہا ہے نہ ہی تائید۔ اور اس کے دوران سنہ صدا اورصارب میں ہتھیاروں کے ڈیپوز، فضائی دفاعی نظام اور ڈرون کے مواصلاتی نظام پر سعودی عرب نےاسٹرائیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اب اطلاعات یہ ہیں سعودی عرب اسرائیل کاآئرن ڈوم سسٹم  خریدنے کے لیے تیار ہے اور اسے خریدنے کا طریقہ یہ ہوگا کہ وہ اسرائیل  سے ڈائریکٹ رابطہ نہیں رکھے گا کیوں کہ اپنے امیج کو بھی بچانا ہے ۔آئرن ڈوم سسٹم فرانس کی کمپنی رافیل بناتی  ہے تو ان کے ساتھ ڈیل کی جائے گی اگرچہ وہ پیسہ اسرائیل کو جائے گا لیکن ڈائریکٹلی سعودی عرب اسرائیل سےڈیل کیے بغیراسے کنسیڈر کر رہا ہے ۔اس کے بعد دوسرا بڑادھچکا جو سعودی عرب کو لگا ہے وہ یہ ہے کہ یوایس کی سینٹ میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس میں سعودی عرب سے 650 ملین ڈالرکے اسلحے کی خریداری کے معاہدے کو بلاک کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین حالانکہ سال ڈیڑھ سال تعلقات خراب رہے لیکن اب تو واپس ٹریک پر آ چکے ہیں اور اس وقت توتعلقات بہت اچھے ہیں ۔بھارت کے ساتھ سعودی عرب نے بہت احسانات کیےلیکن اس سب کےباوجودبھارت نےاوپیک میں سعودی عرب کو بہت ٹف ٹائم دیا سعودی عرب کی پیٹھ میں چھرا گھومپا اور آج پھر ہے انڈیا کی ریلائنس کمپنی جوانبانی اورمودی کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں انہوں نے سعودی عرب کی آرمکو کمپنی جو کہ سعودی عرب کی سرکاری تیل کی کمپنی ہے اسے 15 بلین ڈالر کی ڈیل منسوخ کردی ہے۔جس سےسعودی عرب کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے اب سعودی عرب پر واضح ہوچکا ہے بھارت اس وقت کچھ بھی نہیں ہے ماسوائے یورپ کے آلہ کارکے۔ بھارت مغرب کا پٹھو ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں