جمعہ، 12 نومبر، 2021

حسن علی کو نشانہ بناکر پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کا بھارتی منصوبہ ناکام

 

حسن علی کو نشانہ بناکر پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کا بھارتی منصوبہ ناکام

کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالی سے یہ دعا کرنی چاہیے کہ اگر میرے دشمن دینے ہی ہیں تو وہ دشمن نسلی ہوں وہ دشمن دشمنی کےمعیارپرکچھ پورا اترتے ہوں لیکن پاکستان کی بدقسمتی رہی ہے کہ ہمیں جو دشمن ملا ہے وہ نہ صرف کم ظرف بلکہ  انتہائی گھٹیا ہے۔بڑے لوگوں کی دشمنیوں میں بھی اعلٰی ظرفی اور اعلٰی اقدار کا سہارا لیا جاتا ہے اور انہیں بھولا نہیں جاتا لیکن غالباً ہماری سب سے بڑی بدقسمتی یہی ہے کہ ہمارا دشمن رذیل اور گھٹیا ہے۔ اور دوسرا یہ کہ ہم اپنے ہمسائے نہیں بدل سکتے اور ان میں سے پاکستان کا ایک ایسا ہمسایہ ہے جسے دنیا بھارت یا انڈیا کے نام سے جانتی ہے اور جس کے اندر بہت سے مسائل ہیں۔

اب کل پاکستان کا سیمی فائنل ہوا جس میں پاکستان نے جیتنے کے لیے اپنی جان لڑا دی ۔پوری بہادری سے میدان میں اترا اور لڑا جس کی پوری دنیا تعریف کررہی ہے اور کہہ رہی ہے اصل فاتح تو پاکستان کی ٹیم ہے۔ جس ٹیم نے صرف بیس دنوں میں  اپنے ملک پاکستان کے ساتھ دس سال سے کی جانے والی زیادتیوں اورخودکو کھڈے لگائے جانے اقدامات کو ملٹی پلائی بائی زیرو کردیا۔وہی بھارت جس نے ویرات کوہلی کی دس ماہ کی بیٹی کوبھی نہ چھوڑا وہ ہم سے بھی یہی توقع لگائے بیٹھے تھے کہ ہم بھی حسن علی کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں لیکن حسن علی ہمارا ہے جب ہم اس کی فتوحات پر جشن منا سکتے تھے تو اب ایک شکست پر یا غلطی پر اس سے منہ کیسے پھیر سکتے ہیں۔ وہ پاکستانی تھا ،ہے اور ہمیشہ رہے گا وہ ہمارا اثاثہ ہے۔ہم اس سے وقتی ناراض تو ہوسکتے ہیں لیکن اپنی کسی بھی گھٹیا حرکت سے اسے تکلیف نہیں دے سکتے جس طرح کوہلی کو بھارتیوں نے دی ہے۔

اب معاملہ یہ بن چکا ہے کہ بھارت کے اندر سے ہی ٹویٹرپر پاکستانی ناموں کے ساتھ فیک اکائونٹس بنائے گئے اور پھر اپنے ہی کھلاڑیوں کو ان اکائونٹس سے گالیاں دلوائی گئیں تاکہ یہ اپنے میڈیا پر ان فیک اکائونٹس سے سکرین شارٹس لے کرچلا سکیں۔اور یہ دکھانے کی کوشش کی ہم تو معصوم ہیں ہم تو اپنی ٹیم سے پیار کرتے ہیں گالیاں تو ہماری ٹیم اور کھلاڑیوں کو پاکستانی دے رہے ہیں جبکہ ویرات کوہلی کی دس ماہ کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور گالیاں دینے والا ان کے حیدرآباد سے گرفتار ہوا ہے۔ وہ انڈیا کی آئی آئی ٹی کا سٹوڈنٹ ہے۔

اب انہوں نے پاکستان کا ٹویٹر دیکھا تو انہیں پاکستان کی ٹیم کے خلاف لکھا ہوا کہیں بھی نہ ملا حالانکہ وہ تو چاہ رہے تھے کہ ان کی طرح پاکستانیوں نے بھی اپنی ٹیم کی ماں بہن ایک کردی ہوگی لیکن ایسی بیہودگی جب انہیں نہ ملی تو انہوں نے فرقہ واریت پھیلانے کا منصوبہ بنایا ۔اور اس کے لیے انہوں نے حسن علی کے نام میں "علی " کو نمایاں اور ہائی لائٹ کیا اور کہا ہے حسن علی شیعہ مسلم ہے ان کی بیوی انڈین ہے اس لیے ان کو ٹارگٹ کیا جارہے اس لیے عمران خان ان کو سیکیوڑی دیں۔یہ سب کون لکھ رہاہے وہی انڈین جو فیک اکائونٹس چلا رہے ہیں جبکہ پاکستان میں کسی ایک شخص نے بھی ان کی ذاتی زندگی کو ڈسکس نہیں کیا۔ایسی باتوں کو پھیلا کریہ نفرت کے بیج ہمارا ازلی اورگھٹیا دشمن ہمارے درمیان بیجنا چاہتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں