منگل، 23 نومبر، 2021

ابھینندن بےشرمی کی علامت بن گیا،نوازشریف کےسرخروسے سرخ ہونےتک کا سفربھی بےنقاب

 

ابھینندن بےشرمی کی علامت بن گیا،نوازشریف کےسرخروسے سرخ ہونےتک کا سفربھی بےنقاب

اس وقت پاکستان کی سیاست میں  آڈیوزاور ویڈیوز کابہت شور مچا ہوا ہے پشین گوئی کی جارہی ہے کہ ابھی بہت سی آڈیوز اور ویڈیوزاور آنے والی ہیں۔ لیکن اس کہانی سے شروع کرتے ہیں۔اس پورے خطے میں ڈھٹائی اوربےشرمی کی انتہاء ہے تووہ ابھی نندن ہے۔وہ ایسی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ ایوارڈ وصول کرتا ہے اورایسے سینہ تان کے کھڑا ہوتا ہےتو اگر وہ والی ویڈیو چلائی بھی جائے تو ایسا لگتا ہےکہ یہ وہ شخص ہی نہیں ہے جو پاکستان میں گرا تھا یا گرایا گیا تھا۔ابھی نندن ایک جھوٹ کی بنیاد پر ایوارڈ پہ ایوارڈ وصول کر رہا ہے اور ترقیاں کروا رہا ہے ۔ ابھی انڈین حکومت نےپاکستانی لوگوں کے ہاتھوں جوتیاں  کھانےوالےابھی نندن کو ویرچکر ایوارڈ سے نواز دیا ہے۔حالانکہ یہ ایوارڈ انہیں کشمیریوں سے بہادری سے جوتے کھانے کے عوض دیا گیا ہے لیکن اس کے پیچھے کلیم یہ کیا جارہا ہے کہ پاکستانی ایف 16 کو اس نے مارگرایا تھا۔اس کا اپنا طیارہ مگ 21 کو باقی پاکستانی طیاروں نے ہٹ کر کے گرایا لیکن اس نے اپنے آپ کو ایجیکٹ کرلیا۔یہ انڈیا نہ پہنچ سکا اور پاکستانی حدود میں ہی گر گیا جسے کشمیریوں نے پکڑ کر کشمیر کے حوالے کردیا۔

ایف ۱۶ طیارے امریکہ کی ایک کمپنی لاک ہیڈ مارٹن بناتی ہے اوردنیا کے ممالک کو دیتی ہے جس طرح اس نے پاکستان اور ترکی کو دے رکھے ہیں ۔دنیا میں تقریباً ایک درجن کے قریب ممالک کے پاس یہ طیارے ہیں۔ اس کمپنی کے پاس ان کا پورا پورا ریکارڈ ہوتا اگر کوئی طیارہ خراب بھی ہو جائے تو وہ اسے ٹھیک کرتی رہتی ہے۔انہوں نے فورًا بتایا تھا کہ پاکستانی فلیٹ میں سارے طیارے ٹھیک حالت میں کام کررہے ہیں کوئی بھی مسنگ نہیں ہے۔امریکی  گورنمنٹ  اور امریکی اداروں  سب نے کنفرم کیا کہ پاکستان کے طیارے پورے کے پورے ہیں ایک بھی مسنگ نہیں ہے تو پھر کون سا خیالی طیارہ ابھی نندن نے گرایا ہے۔  اس لیول پر آنے کے لیے کمال درجے کی ڈھٹائی،بے شرمی اور بےحسی چاہیے جو ابھی نندن  اور بھارتی فوج کے پاس ہےہماری تودعا ہے کہ ابھی نندن جیسے ہزاروں پائلٹ بھارت میں پیدا ہوں جواسی طرح بھارت کا نام روشن کریں  جیسے ابھی نندن نےکیا ہے۔

اب آتے ہیں اس خبر کی جانب کہ سماء ٹی وی  نے ن لیگ کا پورے کا پورابیانیہ اڑا کے رکھ دیا ہےجو ن لیگ نے احمد نورانی سےآڈیو ریلیز کروانے کا کام کروایا تھا اس کا سماء ٹی وی نے پوسٹمارٹم کرکے رکھ دیا ہے۔

کس طرح سے مختلف آڈیوکلپس کو جوڑ جوڑ کرایک آڈیو بنائی گئی اور پھر اس میں شور کی آواز کو ڈال دیا گیا تاکہ ایسا محسوس ہو کہ وہ یعنی ثاقب نثار کسی سے فون پر بات کررہے ہیں حالانکہ وہی الفاظ وہ ایک تقریب میں 2018میں کہہ رہے ہیں۔آج کل ٹیکنالوجی کا دور ہے آپ گوگل پر جا کرایک پروگرام "وائس چینجر" کا استعمال کرکے کسی کی آواز میں آڈیو کو تبدیل کرسکتے ہیں۔اور اس مذکورہ آڈیو میں بھی اسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جج صاحب کے کچھ کلپس جو کہ اصلی ہیں ان کو لیا گیا ہے اورپھر اپنے مطلوبہ الفاظ کو ڈال کراس پر وائس اوور کیا گیا ہے۔ آپ بھی وائس چینجر کا استعمال کرکے ایسا کرسکتے ہیں آسان ہے کوئی مشکل کام نہیں۔اورپوری دنیا میں ایسی بہت سی کمپنیاں بھی ہیں جو ایسا کام کرتی ہیں۔آپ یہ کام مفت بھی کرسکتے ہیں اور پیسے دے کروا بھی سکتے ہیں۔

اس آڈیو کے حوالے سے بہت ساری باتیں واضح ہوچکی ہیں اور جو رہتی ہیں ان سے بھی عنقریب  پردہ اٹھ جائے جبکہ میاں نوازشریف سرخرو ہونے کے چکر میں سرخ ہوکے رہ گئے ہیں ۔میرا یہ ماننا ہے کہ اس طرح چیزیں جب آپ کرتے ہیں توآپ اپنے کیس کو مزید خراب کرتے ہیں لوگ اپنے آپ کو بہت عقلمند سمجھ کے کوئی کھیل کھیلتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ کوئی ان سے زیادہ عقلمند اور سیانا کہیں بیٹھا ہواہے اور وہ یہ پول کھول کے رکھ دے گا۔کس کو پتہ تھا کہ کلیبری فونٹ میں ایسی غلطی پکڑی جائے گی یعنی کہ انہوں نے ایک ایسے فونٹ کا استعمال کرلیا جو اس وقت تک بنا ہی نہیں تھا یعنی وہ فونٹ ایجاد ہی نہیں ہوا تھا اس سے لیٹر لکھ کر سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا تو یہ غلطی بھی پکڑی گئی۔ پھر اس طرح سے یہ لوگ غلطیاں کرتے ہیں اور پکڑے جانے پرکہتے ہیں کہ یہ اللہ کی مرضی سے ہوا، اللہ کی مدد شامل تھی، انشاءاللہ، ضرورکامیاب ہوں گے ،اللہ اکبر، جب ان چیزوں کو آپ ایسے مذہبی الفاظ کے ساتھ جوڑتے ہیں تو آپ کی ساکھ مزید خراب ہوتی ہے۔

دوہفتوں کے بیچ میں اب دو چیزیں ہوئی ہیں ایک ران شمیم کا بیان حلفی جسے ان کے اپنے بیٹے نے وہ سارے پول کھول دیے جو باہر والا کوئی کھول ہی نہیں سکتا تھا۔اس نے کہا کہ ہمارے تو نوازشریف کے ساتھ بڑے اچھے تعلقات ہیں ہم تو انہیں ملنے کے لیے جیل میں بھی جاتے رہے ہیں اور ہم توان کے الیکشن بھی لڑتے رہے ہیں وغیرہ وغیرہ۔جس چیزکو ن لیگ چھپا رہی تھی اور رانا شمیم کو نیوٹرل جج ثابت کرنے پر تُلی ہوئی تھی وہ سب گیم انہوں نے سارے راز فاش کرکے الٹ دی۔

کیرٹ ڈسکوری جو کہ امریکہ کی ایک فرم اور لیبارٹری ہے اس سے بھی ہمارے کچھ صحافیوں نے رابطہ کیا تو انہوں نے بات کرنے سےیہ کہتے ہوئے انکار کردیا جس نے یہ کام کیا تھا وہ چھٹی پر ہے۔ہم آپ کو کچھ بھی نہیں بتا سکتے۔۔وہ بھی بہانے پہ بہانہ کررہے ہیں ۔حالانکہ جن لوگوں سے یہ کام کروایا جاتا ہے وہ کھل کے بتاتے ہیں لیکن یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں  کچھ بھی بتانے سے منع کیا گیاہے۔اس طرح کے رویے سے یہ معاملہ مزید مشکوک ہوگیا ہے۔

ایک اور چیز آپ کے سامنے رکھتا ہوں یہ علی احمد کرداینڈ کمپنی ہے اس کے میاں نوازشریف سے بڑے قریبی تعلقات ہیں ۔  پرویز مشرف کے دور میں وکلاء تحریک میں ان کو فنڈنگ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے کی تھی جس کے بارے سب کو پتہ ہے۔انہوں نے ہمیشہ نوازشریف کا ساتھ دیا ہے۔ 2013 کے الیکشن کے دھانلی انہیں نظر ہی آئی ۔جہاں جہاں پر زیادتی ہوتی رہی علی احمد کرد اینڈ کمپنی وہاں سے غائب رہی انہیں کچھ بھی نظر نہیں آیا۔ میاں نواز شریف کالا کوٹ پہن کر اسٹیبلشمنٹ کی دعوت پرآصف علی زرداری کی جمہوریت پر شب خون مارنے کے لیے عدالت پہنچ گئے علی احمد کرد اینڈ کمپنی غائب ہوگئی۔  پاکستان کے ایک الیکٹڈ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی جسے میاں نواز شریف  نے عدلیہ کے ذریعے  وزارت عظمٰی سے باہر پھینک دیا تب بھی جمہوریت کو بچانے کے لیےعلی احمد کرد اینڈ کمپنی سامنے نہیں آئی ۔یہ کہاں غائب ہوجاتے ہیں جہاں میاں نواز شریف کا فائدہ ہوگایہ کمپنی چپ بیٹھے گی اورجہاں ان کو نقصان ہونے والا ہوگا تو یہ کمپنی شورمچائے گی۔پچھلی دفعہ یہ ساری کمپنی ہمیں افتخار چوہدری کا تحفہ دے کر گئی تھی جس کے فیصلوں کی پاداش میں ہم آج بھی قسطیں جمع کروا رہے ہیں پتہ نہیں اس دفعہ یہ کمپنی کونسا تحفہ تیارکررہی ہے۔

 اس وقت یہ سارا شور کیوں مچا ہوا ہے مریم نواز کا معاملہ اب بہت خوفناک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔شریف خاندان کے کیسزاپنے منطقی انجام تک پہنچنے والے ہیں نواز شریف صاحب کو واپس لانے کے لئےزور لگایا  رہا ہے۔برطانیہ اور پاکستان کے بیچ میں معاہدے ہورہے ہیں یہ صورتحال شریف خاندان کو سوٹ نہیں کرتی ہے وہاں میاں نوازشریف کو کسی بھی وقت ڈی پورٹ  کر سکتے ہیں میاں صاحب کا ویزہ انہوں نے مسترد کردیا ہے وہ دوبارہ امیگریشن کورٹ میں اپیل کرنے جارہے ہیں ۔انہیں اگر برطانیہ ڈی پورٹ کرتا ہے تو پاکستان پہنچتے ہی انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔مریم نواز کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو جیل ان کے لیے بھی تیا رہے۔اداروں کے بقول شہبازشریف کے خلاف ناقابل تردید ثبوت آچکے ہیں جس کا انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں بتا بھی دیا ہے۔اپنے بچائو کے لیےاب یہی وقت ہے جس میں یہ اپنا پورا زور لگا رہے ہیں۔

اب آنے والے دنوں میں یعنی مارچ تک ابھی اور ویڈیوز اور آڈیوز دونوں طرف سے سامنے آئیں گی۔لیکن جسٹس جاویداقبال چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کےٹھوس شواہد ہمارے پاس موجود ہیں بڑی مچھلیوں میں فالودہ والے،چھابڑی والے،پاپڑوالے یہاں تک کہ مرے ہوئے لوگ شامل ہیں جن کے ناموں پر منی لانڈرنگ کی گئی۔ جبکہ جو لوگ میڈیا میں اپنی بے گناہی کا دعوٰی کررہے ہیں وہ اپنے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی عدالتوں سے درخواست کردیں۔اگر وہ بے گناہ ہیں تو وہ عدالت سے روزانہ کیسز کی سماعت کا اور فیصلہ کرنے کا کہیں۔نیب بے بنیاد میڈیا رپورٹس اورپراپیگنڈا کو خاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق اپنا فرض ادا کرے گا۔

یہ ہے وہ خبر جو اصل میں  ایک خبر ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں