بدھ، 3 نومبر، 2021

افغانستان سے میچ کا پریشر،کوہلی اور کوچ شاستری کی لڑائی،سابقہ کرکٹرزاپنی ٹیم پربرس پڑے

 افغانستان سے میچ کا پریشر،کوہلی اور کوچ شاستری کی لڑائی،سابقہ کرکٹرزاپنی ٹیم پربرس پڑے

ایک وقت تھا کہ جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو پروفیشنل ازم کا طعنہ دیا تھا اور کہا جاتا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم اپنے ڈریسنگ روم کے اندرپھڈے، لڑائیاں اور سیاست کی نظر ہو کر رہ گئی ہے ۔ پاکستان کرکٹ نہیں کھیلتا بلکہ ڈریسنگ روم میں سیاست کرتا ہے۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اس وقت قدرت  نے ایک ملک کو بڑے بول بولنے کی پاداش کی پاداش میں اسی ٹورنامنٹ میں ذلیل ورسوا کر کےان سے حساب لے رہی ہے۔  آج  بڑی ہی دھماکے داراپڈیٹس آپ کے ساتھ شیئر کرنی ہیں۔ بھارت اور افغانستان کے مدمقابل آنے سے پہلے ویرات کوہلی پرکس طرح سے پہاڑٹوٹا ہے یا پھر آسان لفظوں میں یہ کہا جائے کہ قیامت ٹوٹ پڑی ہے ۔

  پاکستان تو سیمی فائنل میں پہنچ چکا ہے اورآفیشلی پہلی ٹیم ہے جواس ورلڈ کپ میں سیمی فائنل میں پہنچی ہے الحمدللہ اللہ کا بڑا کرم ہے کہ ہمارے بوائزاور ہمارے شاہین جس طرح سے کھیل رہے ہیں، انہیں کسی چیز کی ٹینشن نہیں ہے اور اپنی بہترین قسم قسم کی گیم  کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن اس صورتحال میں انڈِیا کی پوزیشن ابھی بھی ڈانواں ڈول ہے اگر مگر کی کہانی اتنی پیچیدہ بے کہ سیمی فائنل میں پہنچنے کا خواب ابھی تک ٹوٹا نہیں ہے آخری شمعیں آج افغانستان کے ہاتھ میں ہے اور افغانستان کے اس مرتبہ افغانستان ویسا افغانستان نہیں ہے جو آج سے چند سال پہلے بھارت کے مد مقابل آتا تھا ۔اس سب کے با وجود بھارت کے اندر امید ابھی بھی باقی ہے یہ امید اس لیے ہے کہ اگر بھارت افغانستان سے بڑے مارجن سے جیتتا ہےاور افغانستان نیوزی لینڈ کوہرا دیتا ہے جو کہ افغانستان کے لیے ممکن بھی ہے۔ اب اگر گزشتہ میچوں کی بات کی جو بھارت اور افغانستان کے درمیان کھیلےتو وہ صرف دو ہیں اور ان دونوں میچز میں بھارت نے افغانستان کو شکست دی ہے۔  اب ان دونوں ملکوں کےدرمیان دس سالوں بعد میچ ہورہا ہے جس میں افغانستان کافی بدل چکا ہے اور خطرناک ٹیم بن کرواپس آیا ہے۔آٹھ سال بعد مقابلہ ہونا سال بعد کہانی مطالبات ماجرا اور ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہے پہلے نیو کرکٹ ٹیم افغانستان اور اس وقت افغانستان بڑی ہی کرنا تین بن کر سامنے آیا ہے کیونکہ اس ورلڈ کپ میں اگرحالات دیکھے جائیں تو اس میں کوئی شک نہیں کہ افغانستان کا اںڈیا پر پلڑا بھاری ہے۔لیکن یہ کرکٹ ہے کسی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے اور کوئی بھی جیت سکتا ہے۔ اگر سکورٹیبل پر نظر دوڑائیں تو اںڈیا نے دو میچز کھیلے ہیں ایک پاکستان جبکہ دوسرا نیوزی لینڈ سےاور دونوں ہارے ہیں جبکہ افغانستان نے تین میچز کھیلے ہیں ،نیمیبیا اور اسکاٹ لینڈ سے وہ جیتا ہے جبکہ پاکستان سے وہ ہارا ہے۔اس کے چارپوائنٹس ہیں۔انڈیا کا کوئی پوائنٹ نہیں ہے، اس طرح افغانستان کا پلڑا بھاری ہے۔

آج کا ٹاس بہت اہم ہے کوئی کہ اس گرائوںڈ پر بعد میں کھیلنی والی ٹیم زیادہ تر جیتتی ہے۔ افغانستان کے پاس بڑے اچھے بالرز ہیں ہے لیکن انڈیا کے پاس اچھے بیٹسمین ہیں ۔روہت شرما جیسے کھلاڑی ہیں جو انڈیا کو اچھی شروعات دے سکتے ہیں۔ آج کے میچ میں انڈیا کے لیے ڈوآر ڈائی والا معاملہ ہے۔سابق بھارتی کرکٹرز انڈین ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ویرات،شاستری اور دھونی ایک پیج پر نہیں ہیں اور ڈریسنگ روم میں سیاست اور منافقت کی کھچڑی پک رہی ہے۔ٹیم کے اندر بغاوت چل رہی ہے۔ اسی وجہ سے ٹیم پرفارم نہیں کر پا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں