ہفتہ، 27 نومبر، 2021

ورلڈ آرڈرجاری،ایران دوسری ایٹمی طاقت بننے جارہاہے،برطانوی رپورٹ نے ہلچل مچادی


 ورلڈ آرڈرجاری،ایران دوسری ایٹمی طاقت بننے جارہاہے،برطانوی رپورٹ نے ہلچل مچادی

اس وقت بہت سی عالمی طاقتوں بشمول امریکا ،یورپ، اسرائیل اور سعودی عرب کا سب سے بڑا خدشہ  یعنی کہ ایک ایٹمی ا یران وہ سچ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور ایران کے ایٹمی طاقت یعنی عالم اسلام کی دوسری جوہری توانائی رکھنے والی مملکت بننے کے حوالے سے کچھ ایسی تفصیلات اس وقت سامنے آ چکی ہیں اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس ناقابل تردید ہیں۔ یہ رپورٹس اتنی مستند ہیں جس کا آپ اندازہ نہیں کر سکتے ہیں اوپر سے اس پر امریکا کے  ایک جنرل کے بیان نے اسرائیل اور عرب ممالک پربجلیاں گرا دی ہیں جو کہ ایران کے دشمن ہیں ۔

 اب آپ کو معلوم ہوگا کہ 2015 میں براک اوباما نےایران کے ساتھ ایک ڈیل کی تھی جس کے ذریعے ایران سے پابندیاں ہٹیں اور ایران نے ایک طرح سے رضامندی ظاہر کردی کہ ہم  عالمی مبصرین کو اپنے ایٹمی پروگرام کی مانیٹرنگ کرنے دیں گے اور ہم اپنا ایٹمی پروگرام آگے نہیں بڑھائیں گے اس کے بعد جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کا صدر بنا تو اس نے آتے ہی ایران کے ساتھ اس ڈیل کو ختم کردیا۔جس سے ایران کو معاشی طور پر تو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا کیونکہ اب وہ معاہدے کا پابند نہیں تھا۔ایران کے بارے اطلاعات تھیں کہ ایران اپنا ایٹمی پروگرام زیرِزمین جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس سب کے اندر جب ان کا ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ مارا گیا جسے باقاعدہ طور پراسرائیل نے ایران کے اندراسٹرائیک کروا کے ماراجس کے بعد ایران نے یہ اعلان کیا کہ ہم اپنا کام تیز کر رہے ہیں اور محسن فخری زادہ کی موت کا بدلہ ہم ایک ایٹمی طاقت بن کر لیں گے اسے خراج تحسین یہ ہوگا۔

اب جیسے ہی جوبائیڈن امریکی صدر بنا تویہ امکانات روشن ہوئے کہ جوبائیڈن ایڈمنسٹریشن کا بندہ اور اوباما کی پارٹی کاہےاب وہ ڈیل دوبارہ زندہ ہوگی اس لیے ایران نے پچھلے کچھ عرصے سے اس سارے کے سارے پروسیس کو تیز کردیا کیوں کہ ایران چاہتا ہے کہ کوئی بھی ڈیل ہونے سے پہلے وہ اپنی تمام تر چیزیں مکمل کر چکا ہو۔ اس سلسلے میں اسرائیل  لگاتار اپنے خطرات اور اپنے خدشات ظاہر کرتا رہا ہے ۔دی گارڈین کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے ایران کے ساتھ رسائی کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے۔اب ایران اپنے جوہری پروگرام تک رسائی کی ڈیل بھی نہیں کررہا۔ اس سلسلے میں آسٹریا کے شہر ویانا میں ایران کے ساتھ دوبارہ مذاکرات ہونے جارہے ہیں جس کے بارے ابھی سے چہ میگوئیاں ہونا شروع ہوچکی ہیں جبکہ اسرائیل ایران پر اسٹرائیک کرنے پر زور دے رہا ہے۔

 آج سے تقریباً کچھ ہفتے پہلے ایران کے خلاف اسرائیل اپنی پارلیمنٹ سےایک بجٹ پاس کروا چکا ہے  اوراس کا ماننا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام کے قریب پہنچ چکا ہے اور اب ان کے ایٹمی پروگرام پر اسٹرائیک کرنے کے علاوہ اور کوئی حل نہیں۔اب سے چند گھنٹے قبل موساد کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے 'میز پر ہونا چاہیے'اورایران پر اسٹرائیک کرنا وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔اب بحرین سمٹ ہوئی ہے جس میں عرب ورلڈ نے بھی شرکت کی۔اس میں اسرائیل کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے پوری دنیا کو بتایا ہے کہ ہم ایران کو کبھی بھی ایٹمی طاقت بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اب دو چیزیں ایک برطانوی انٹیلیجنس کی رپورٹ اور دوسرا امریکی جنرل کا بیان آپ کے سامنے رکھنی ہیں ۔دی ٹائمز کی خبرکے مطابق جب امریکی جنرل سے پوچھا گیاکیا ایران ایٹمی طاقت بن سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ ایران  ایٹمی طاقت بننے کے بہت قریب ہے بلکہ ایران اس وقت باقاعدہ طور پروہاں تک پہنچ چکا ہے سینٹرل کمانڈ کے حوالے سے یہ جنرل کینتھ میکنزی ہے جس نے باقاعدہ طور پریہ بیان جاری کیا ہے اس نے کہا کہ ہمارے صدر نے یہ کہا ہے کہ ہم ایران کوایٹمی طاقت نہیں بننے دیں گے لیکن اس وقت ہمیں جو چیزیں نظر آرہی ہے وہ اس جانب ایک بڑا واضح اشارہ ہے کہ اس وقت وہ ایٹمی طاقت بننے کی  تمام تر چیزیں کر رہے ہیں اور اپنا ایٹمی ہتھیار بنانے کے بہت زیادہ قریب آچکے ہیں اور یہ اسٹیٹمنٹ اسرائیل ،سعودی عرب اور ایران مخالف عرب ورلڈ کے لیے بجلی گرنے سے کم نہیں ہے۔

اس کے بعد برطانوی  انٹیلیجنس این ون ٹو کی رپورٹ ریلیز ہوئی ہے جس کے مطابق N12 نے جمعہ کی شام کو اطلاع دی کہ ایران جوہری بم کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے، اور ایک ماہ کے اندر اسے ختم کر سکتا ہے۔ اب پوری دنیا ورلڈ آرڈر جاری ہو چکا ہے اور اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ایران عالم اسلام کا  دوسرا بڑاایٹمی ملک بن کے سامنے آیا ہے۔ اور ظاہری بات ہے اگر ایران ایٹمی طاقت بنتا ہے تو سعودیہ لیڈرشپ یہ واضح کر چکی ہے تو پھر طاقت کا توازن بگڑنےگاپھر ہم بھی بڑھیں گے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں