بدھ، 10 نومبر، 2021

چند ماہ قبل بغیر نکاح زندگی گزارنے والی ملالہ نے اچانک شادی کیوں کی؟

 

چند ماہ قبل بغیر نکاح زندگی گزارنے والی ملالہ نے اچانک شادی کیوں کی؟

دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ اور پاکستان کا دوسرا نوبل انعام حاصل کرنے والی ملالہ یوسف زئی جو کہ پوری دنیا میں اس وقت ایک معروف شخصیت ہے پوری دنیا میں  بچیوں کی تعلیم کی سب سے بڑی وکیل سمجھی جاتی اور مختلف خبروں کی زینت بنتی رہتی ہیں ہے اب ان کے حوالے سے خبرکی تصدیق ہوئی ہے اور انھوں نے خود پوسٹ کیاہے کہ ان کا نکاح ہو چکا ہے اورجس شخصیت کے ساتھ ان کا نکاح ہوا ہے ان کا نام، ان کی تصاویراوردیگر چیزیں بھی شیئرکی ہیں۔ اس سارے معاملے میں بہت سے سوالات بھی اٹھ رہے تھے اور ملالہ یوسف زئی صاحب کا حال ہی میں ٹائم کو دیا گیا انٹرویو جس میں وہ نکاح یا پھر کسی قسم کے ایگریمنٹ کی اور کسی کاغذ پر کیے گئےدستخط کی نفی کر رہی ہیں اس کے بعد شادی کرلینےپر بہت سے لوگ حیران ہیں کہ اچانک ملالہ یوسفزئی کا ذہن کیوں بدلا ہے اور یہ شخص کون ہے یہ کیا کچھ کرتا رہا اور ملالہ یوسف زئی پہلی مرتبہ کہاں پر ملا اور کس طرح سے ان کے درمیان یہ سلسلہ چلا۔اس حوالے سے کچھ تفصیل آپ کے سامنے رکھنی ہے۔

ملالہ یوسفزئی کے حوالے سےجوکچھ ہوتا رہا ہے وہ آپ کےسامنے ہے اور اس میں ملالہ یوسف زئی  کاٹویٹ جس نے پوری دنیا کے میڈیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور پوری دنیا کے میڈیا کی یہ بریکنگ نیوز بنیں۔ "آج کا دن میری زندگی کا بڑا قیمتی دن ہے۔ہم نے پوری زندگی کے لیے ایک دوسرے کا جیون ساتھی بننے کا فیصہ کرلیاہے۔ہم نے اپنے برمنگھم والے گھر میں اپنے خاندان کے ساتھ ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی۔ہمیں اپنی دعائوں میں یاد رکھیے گا ہم آنے والے سفر میں ساتھ چلنے کے لیے بہت زیادہ خوش ہیں۔ اس سب کے اندرجس بات سے لوگوں کو حیرانی ہوئی کہ یاسرملک کون ہے اس کا کہاں سے تعلق ہے اور یہ کہاں کہاں تعلیم حاصل کرتے لندن کب کب جاتے رہے اور ملالہ سے پہلی مرتبہ کہاں ملاقات ہوئی سب کی تفصیل آپ کے سامنے رکھوں گا ۔


ملالہ یوسف زئی نے حال ہی میں ٹائم کوایک انٹرویو دیا تھا جس میں ان کے الفاظ پربڑی تنقید ہوئی تھی انہوں نے کہا تھا کہ ہم پارٹنرزبن کر کیوں نہیں رہ سکتے پرندے کیوں نہیں رہ سکتے۔ جس پرلوگوں نےبہت زیادہ ناپسند بھی کیا ملالہ پر تنقید بھی کی۔جس کے بعد ملالہ کے والد نے اس کی تردید کی کہ میڈیا اور سوشل میڈیاان کے اس بیان کو غلط رنگ دے رہا ہے ملالہ کے کہنے کا مطلب نکاح یا شادی کی نفی ہرگز نہیں تھا اور ان کے والد کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا  کہ ملالہ کے رشتے کےحوالے سے بڑے بڑے رئیس لوگوں کے رشتے آتے رہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم اپنی جائیدادیں اس کا نام لگوا دیں گے لیکن ہم ایسا کچھ بھی نہیں سوچ رہے ہیں اور ایسا کچھ بھی ہمارے ذہن میں ابھی تک نہیں ہے۔

 دو سال یا تین سال پہلے تک ملالہ یوسفزئی کا یہ سمجھتی تھی کہ شادی کاکوئی فائدہ نہیں ہے بچے نہیں ہونے چاہیئں۔انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آتی کہ لوگ شادی کیوں کرتےاگر کوئی آدمی ہےیا کوئی شخص آپ کواپنی زندگی میں چاہیے  تو اس کے لیے میرج پیپر یا نکاح نامہ کی کیا ضرورت ہے۔اس کے بغیر ہی دونوں ساتھ کیوں نہیں رہ سکتے اس پر ان پر تنقید بھی ہوئی کہ ملالہ کا اشارہ انگریزوں میں جو نظریہ "لیواینڈ ریلیشن " کا ہوتا ہے اس کی طرف اشارہ ہے۔جو کہ کسی صورت میں بھی اسلام میں جائزنہیں ہے۔

ملالہ کو کھیل سے بھی لگائو ہے جس کا اظہاراس نے کئی مرتبہ کیا بھی ہے خصوصاً کرکٹ اس کا پسندیدہ کھیل ہے۔ اور ان کے شوہر عصرملک کا بھی کرکٹ سے بہت قریبی تعلق ہے اوروہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے منسلک ہیں اور پی سی بی میں وہ ہائی پرفارمنس کےجنرل مینجرکی سیٹ پر تعینات ہیں۔ یہ لاہور کے ایچیسن کالج اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز یعنی لمزجیسےبڑے مشہور اداروں سے پڑھے ہوئے ہیں۔ پی سی بی میں نوکری کرنے سے قبل یہ پاکستان سوپر لیگ کی فرنچائز ملتان سلطانزسے بھی منسلک رہے ہیں جس کے لیے انہوں نے پلایئر ڈویلپمنٹ پروگرام  تیار کیا تھا اوراب جنرل مینجر آپریشن کے طور پرعصرملک اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں انہوں نےدو سال پہلے پی سی بی کو جوائن کیا تھا۔ ان کا شمار بھی پی سی بی کے قابل افسران میں ہوتا ہے اور یہ  ہائی پرفارمنس سینٹر کے افسر بھی ہیں اور یہ 29 مئی 2020 سے پی سی بی کا حصہ ہیں۔ ملالہ کے ساتھ ان کی ملاقاتیں جو ہوتی رہی لارڈز گرائونڈ میں بھی ان کی ملاقات ہوئی۔پوری دنیا کے میڈیا میں ان کی شادی کی تصاویر شائع کی گئی ہیں۔ لوگوں میں ملالہ کے فوری طور پرذہن کے تبدیلی اورنکاح کرنے کے پیچھے چھپے راز کو جاننے کے لیے چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔ حالانکہ وہ پہلے نکاح جیسے مقدس رشتے سے عاری تھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں