جمعہ، 26 نومبر، 2021

پاکستان نےS400 میزائل ڈیفنس سسٹم کو دھول چٹا کر شاہین ون اے میزائل کا تجربہ کر ڈالا

 پاکستان نےS400 میزائل ڈیفنس سسٹم کو دھول چٹا کر شاہین ون اے میزائل کا تجربہ کر ڈالا

آج سےچند ہفتے قبل بھارت اور روس نے اعلان کیا تھا کہ معاہدے کے تحت بھارت کو آئندہ چند روزیعنی دسمبر میں  S400 میزائل ڈیفنس سسٹم ملنے والا ہے۔ جس طرح  1998ء میں بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تھے اورپاکستان کے لیے ایک فیصلہ کن مرحلہ آیا تھا  اسی طرح اس  S400 میزائل ڈیفنس سسٹم کے بعد بھی پاکستان کی سول ملٹری لیڈرشپ کے لیے ایک بہت بڑی فیصلہ کن گھڑی دوبارہ آن پہنچی ہے۔ جس کےبعد پاکستان کی جانب سے ایک ایسا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جس کے بعد ان کی خوشیاں ماند پڑ چکی ہیں ۔اپنے ملک کو  S400 میزائل ڈیفنس سسٹم لگا کر ناقابل تسخیر کرنے کے دعوے مکمل طور پرہوا ہوچکے ہیں۔

جیسے کہ آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ پاکستان، پاکستان کی افواج اورپاکستان کے سائنس دان ہمہ وقت تیار رہتے ہیں اور ان کی اس بات پر گہری نظر ہوتی ہے کہ دشمن کو کہیں کسی میدان میں کوئی برتری نہ حاصل ہوجائے اور اس برتری کی وجہ سے اس پورے خطے کے اندر طاقت کا توازن بگڑنہ جائے۔ جس طرح پاکستان کے ایٹمی دھماکے تھے وہ بھارت کے ردعمل میں تھےاور اس کی وجہ سے امن قائم ہوا ہے۔ ان کی وجہ سے اندازی کرنے سے پہلے وہ  ہزارمرتبہ سوچتا ہے اب اگر پاکستان اور انڈیاکے درمیان کشیدگی ہوتی ہے تو  پوری دنیا کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔ پاکستان نے اس سے پہلے بھی اسی قسم کے میزائل بنائے ہیں اب غوری، غزنوی ،ابدالی، نصر، شاہین ،بابراور حتف یہ وہ سارے میزائل ہیں جنہوں نے پاکستان کے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ہوا ہے اورپاکستان کے پاس اس وقت اپنے دفاع کے لیے زمین،سمندراورفضامیں نزدیک اور دور تک مار کرنے کا ایک بہترین مزائل سسٹم موجود ہے۔پاکستان کا نصرمیزائل 60 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے ہتف ون کی رینج 70سے 100 کلومیٹر تک ہے ایٹمی اور روایتی ہتھیار لے جانے والا غزنوی حتف 3 جو ایٹمی ہتھیار بھی لے کر جا سکتا ہے اس کی رینج 290 سے 320 کلومیٹر ہے اور ابدالی ون 180 کلومیٹر تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہےان سب کو ذہن میں رکھیے گا کیونکہ آپ کوصحیح طریقے سے پتہ چل سکے گاکہ پاکستان نےآج جو تجربہ کیا یہ اس قدر مختلف کیوں ہے۔

اس وقت موجودہ صورتحال یہ ہے کہ بہترین صلاحیتوں کا حامل پاکستان کا غوری ون 350 کلومیٹر اور شاہین ون 900 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔ درمیانے فاصلے تک مار کرنے کے لیے بیلاسٹک میزائل غوری حتف 5 کی صلاحیت 1300 کلومیٹرجبکہ غوری2کی صلاحیت 1800 کلومیٹر تک ہے۔ آپ اندازہ کریں کہ کس طرح 100کلومیٹر سے شروع کر کے1800 کلو میٹر تک پاکستان نہیں رکا بلکہ اس وقت شاہین 2000 کلومیٹراور شاہین تھری 2750کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کے اہم جنگی ہتھیار پاکستان کے پاس موجود ہے اسی طرح سے ابابیل پاکستان کا ایک اور ایسا نام جسے بہت کم لوگ جانتے ہیں وہ 220 کلومیٹر کروز میزائل بابر ون 700کلومیٹر بابر ٹو750کلومیٹراور اس طرح سےپاکستان کے پاس بے شمار فضا سے زمین پر مار کرنے والے، زمین سے فضا میں مار کرنے والے، زمین سے سمندر میں مار کرنے والے،سمندر سے فضا میں مارکرنے والےمیزائل  موجود ہے ۔پاکستان کا میزائل سسٹم پوری دنیا میں ٹاپ تھری کے اندر آتا ہے اورنصرایک ایسا نیوکلئیر میزائیل ہے جو امریکہ کے پاس بھی نہیں ۔

آپ کو معلوم ہے کہ بھارت کی جانب سے S400 میزائل ڈیفنس سسٹم کی ایک ڈیل کی گئی تھی یہ سسٹم چائنہ کے پاس بھی  ہے اور چائنہ پہلے ہی یہ سسٹم تعینات کرچکا ہے اس سسٹم کو ترکی نے خریدا تو امریکہ اس پر پابندی لگا رہا تھا۔ اب بھارت نے یہ سسٹم روس سے خرید کرامریکہ کی دشمنی بھی مول لی اور آنے والے دنوں میں اسے امریکہ کے غضب کا سامنا بھی کرنا پڑے گا ۔بھارت اسے ایسی جگہ پر لگانے کا دعوی کر رہا ہے کہ جہاں سے یہ پاکستان اور انڈیا دونوں کی دھمکیوں کاراستہ روک سکیں گے۔

اب پاکستان نے S400 میزائل ڈیفنس سسٹم کو دھول چٹانے کے لیے عین وقت پر   یہ تجربہ کرکے انہیں ایک واضح پیغام دیا ہے کہ تم یہ نہ سمجھو کہ تم ناقابل تسخیر ہو۔ پاکستان شاہین میزائل کی ایک سیریز کا تجربہ کرچکا ہے لیکن اب جو شاہین ون کا کامیاب تجربہ کیا اس میں ایڈوانس فیچرز کوٹیسٹ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے یہ کہا جارہا ہے کہ یہ بھارت کے S400 میزائل ڈیفنس سسٹم کے تناظر میں پاکستان کی جانب یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس بارے اہم تفصیلات آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں پاکستان کا شاہین ون اے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ ہوا ہے۔

 

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنزآئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے شاہین ون اے بیلاسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل کا ڈیزائن ٹیکنیکل امورکا کامیاب مشاہدہ بھی کر لیا گیا ہے ۔ڈی جی ایس پی ڈی لیفٹننٹ جنرل ندیم ذکی نے تجربے کا مشاہدہ کیا ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیسکم ڈاکٹر رضاثمر نے بھی تجربے کا مشاہدہ کیا کمانڈر آرمی سٹریِٹیجک فورسزکمانڈ سمیت سائنسدانوں اور انجینیئرز اس تاریخی موقع پر موجود تھے۔ڈی جی ایس پی ڈی نے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئروں کو مبارکباد دی۔ اس کامیاب تجربے پرصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ،وزیراعظم پاکستان عمران خان، پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے تمام سربراہان اور ڈی جی اسٹریٹیجیک  پلاننگ ڈویژن نے سائنسدانوں اور انجینیئرز کو باقاعدہ طور پر مبارکباد پیش کی ہے اور اسے پاکستان کی تاریخ کا ایک بڑا اہم سنگ میل قرار دیا ہے ۔اورصرف دس دن پہلے ایس فور ہنڈریڈ میزائل ڈیفنس سسٹم پر اترانے اور فخر کرنے والے دشمن کی خوشیوں کو خا ک میں ملا کے رکھ دیا۔ اب دشمن کی چیخیں سنیے اور انجوائے کیجئے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں