ہفتہ، 25 دسمبر، 2021

پہلی بار4بڑے مگرمچھ عدالت کے ہتھے چڑھ گئے،لوٹی ہوئی ملکی دولت ریکورکرنے کاحکم

 

پہلی بار4بڑے مگرمچھ عدالت کے ہتھے چڑھ گئے،لوٹی ہوئی ملکی دولت ریکورکرنے کاحکم

کس طرح اس غریب ملک اور اس کے اداروں کو بڑی بےدردی سےلوٹا گیاہے اور پھر ہمارے ہاں کسی حد تک درست کہا جاتا ہے کہ کس بڑی مچھلی یا بڑے مگرمچھ کو قابو کیا گیا ہے جو کروڑوں اربوں روپیہ اس ملک کا لوٹ گئےاور عمران خان کہتے ہیں کہ ان کا احتساب ہونا چاہیےکرپشن کا خاتمہ ہونا چاہیے لیکن کہاں انصاف ہورہا ہے اس کو بطور ایک پہلی بڑی مثال کے ہم پیش کر سکتے ہیں  آخر کار اب عملدرآمد کیس  کا بھی فیصلہ آگیا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے کم از کم چار بڑی مچھلیوں کے خلاف کوئی فیصلہ دے دیا ہے اور اس میں اب ریکوری کا کہہ دیا گیا ہے  اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین مہینے میں یہ رقم ریکورکرنے کا کہا ہے یہ کیس ہے عطاالحق قاسمی کا جن کو نون لیگ کے دور میں چیئرمین پی ٹی وی لگا دیا گیا تھا اور بعد میں انہوں نے خود کو ایم ڈی بھی بنا لیا اور اب اس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔واضح رہے کہ عطاءالحق قاسمی تعیناتی کیس کا سپریم کورٹ نے 8 نومبر 2018 کو  فیصلہ سنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ عطاءالحق قاسمی کی تعیناتی غلط تھی اور جان بوجھ کر رولز اینڈ ریگولیشنز کی خلاف ورزی کی گئی اورسپریم کورٹ نے پی ٹی وی کے 19کروڑ روپے کی ریکوری کا حکم دیا گیا تھا۔ اب یہ رقم عطاءالحق قاسمی سے ریکورکرنی ہے۔اس کے لیے چاہے عطا الحق قاسمی جائیدادیں بیچیں  اور یہ 19 کروڑ روپے تین مہینے کے اندرجمع کروائیں جس کے بارے اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہہ دیا ہے اور اس میں صرف یہی نہیں بلکہ پرویز رشید اوراسحاق ڈار سے بھی جرمانہ لیاجا رہا ہے اس کے علاوہ فواد حسن فواد سے بھی جو اس وقت نوازشریف کے پرنسپل سیکرٹری تھے  جب نوازشریف  وزیراعظم تھے۔پھر بھی وہ کہتے ہیں کہ ہم نے کرپشن کہاں کی ہے، ہم نے کب پاکستان کےقومی خزانے کو لوٹا ہے اورلوٹنا کیا ہوتا ہے کہ آپ چیئرمین پی ٹی وی کوقانون و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کرتعینات کرتے ہیں اورپھراس کے لیے  پندرہ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دیتے ہیں اورپھر پوچھتے ہیں کہ کرپشن کہاں کی ہے؟

  اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج محسن اختر کیانی نے پی ٹی وی ریکوری عمل درآمد کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ریکوری کر کے رپورٹ 3 ماہ میں جمع کروائی جائے۔یہ کرپشن کی عجیب وغریب کہانی ہے ۔ امید کرتے ہیں کہ3 مہینے کے بعد یہ رپورٹ کروائی جائے گی۔ بطور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی خزانے کوبہت نقصان پہنچایا اس کےبعد پرویز رشید بطوروزیر اطلاعات و نشریات نے بھی نقصان پہنچایا پھر فواد حسن فواد بھی اس لسٹ میں شامل ہیں ۔فیصلے میں باقاعدہ یہ واضح کیا گیا ہے کہ کس کو کتنی ادائیگی کرنی ہے۔19 کروڑ کی رقم میں سے 50 فیصد رقم عطاءالحق قاسمی دیں گے جبکہ 20 بیس فیصد اسحاق ڈاراور پرویزرشید سےلیا جائے گا  اور 10فیصد فواد حسن فواددیں گے۔ پھر رولزاینڈ ریگولیشنز کی کس طرح خلاف ورزی کی گئی۔عطاءالحق قاسمی کو جب چیئرمین پی ٹی وی لگایا گیا توچیئرمین کےلیے پہلے عمر کی حد 65 سال تھی لیکن ان کے لیے چھوٹ دی گئی حالانکہ ان کی عمرزیادہ تھی ۔پھر مراعات یعنی تنخواہ اور دیگر چیزیں تھِیں اس میں بھی چھوٹ دی گئی اور اس میں بھی پہلے سےبڑھ کر معاوضہ دیا گیا۔

عطاءالحق قاسمی چیئرمین تو تھے ہی لیکن انہوں نے خود کوایم ڈی بھی لگا لیاتھا ۔جس پربڑی تنقید ہوئی تو انہوں نے ایم ڈی کی  پوسٹ سیکرٹری سکھیرا کودی ۔ فیصلے میں لکھا ہوا ہے کہ ان کی اس پوسٹ کے لیے تعلیم ہی نہ تھی انہیں کس قانون کے تحت لگایا گیا۔صاف نظر آرہا ہے اس وقت کی حکومت اس میں ملوث تھی۔  فواد چوہدری  نے بھی کہا ہے کہ یہ فیصلہ آگیا ہے اور ان شاء اللہ یہ سارا پیسہ ریکور ہو گا اور ہم دکھائیں گےان کواوریہ ایک مثال ہوگی ۔یہ فیصلہ عدالت سے آیا ہے جسے سپریم کورٹ کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے دیا ہے۔ اب یہ نہ کہنا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے ۔

پرویزرشید کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے  آپ کو یاد ہوگا کہ وہ دوبارہ سینیٹر بننا چاہتے تھے لیکن ہوا یہ کہ پنجاب ہاوس جہاں وہ رہتے تھے ان کے ذمہ 95 لاکھ روپیہ کا بل بنتا تھا جسے انہوں نے دینا گوارا ہی نہیں کیا۔انہیں تو یہ تھا کہ حکومت ہماری ہےبل دینے کی کیا ضرورت ہے۔ جب الیکشن کمیشن نے ان پر اعتراض لگایا تو پھر جا کر انہوں نے اپیل میں یہ کہاکہ میں قرض لے کر رقم لایا ہوں لیکن کوئی لے نہیں رہا ہے۔

پی ٹی وی نیوز ٹویٹرپر کہہ رہا ہے کہ عطا الحق قاسمی،پرویزرشید،اسحاق ڈار اورفواد حسن فواد سے 19کروڑ ریکوری کا معاملہ ۔۔۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی وی کارپوریشن کی درخواست نمٹا دی۔ ۔۔ تحریری فیصلہ جاری ۔۔۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی 19کروڑ روپے کی ریکوری کرکے3 ماہ میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت ۔

اس پر فواد چوہدری کہتے ہیں الحمدللہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عطاءالحق قاسمی کیس میں پرویز رشید،اسحاق ڈار،فوادحسن فواد کی جائیداد بیج کر19کروڑ روپے پی ٹی وی کو دینے کا حکم جاری کیا ۔یہ ہیں وہ لوگ اور ان کی حکومت کا انداز جس نے تمام ادارے تباہ کیے ان شاء اللہ اس حکم پر مکمل عملدرآمد ہوگا۔

 یہ ہے ایک مثال جب لوگ آپ سے لوگ پوچھیں کہ کب کسی کو سزا ہوئی،کب کسی سے رقم ریکور ہوئی ہے کب کرپشن ہوئی ہےکب کسی کو سزا ہوئی ہے کب قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔تو بتائیے گا کہ یہ ہے اس کا ثبوت ۔ دس سال میں دس ارب روپے تقریبا شریف خاندان کی سیکیورٹی اور پروٹوکول پرلگایا گیا۔ اس طرح سےملکی قومی خزانے کو لوٹاگیا ہے۔یہ تھے انداز ملک وقوم کو لوٹنے کے جس کی تھوڑی سی تفصیل آپ کے سامنے رکھی گئی ہے باقی فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ کون صحیح ہے اورکون غلط۔۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں