منگل، 21 دسمبر، 2021

بھارت کے ایس400 کا جواب،پاکستان نےایک اور میزائل تجربہ کرڈالا ، دشمن تھر تھرکانپنےلگا

 

بھارت کے ایس400 کا جواب،پاکستان نےایک اور میزائل تجربہ کرڈالا ، دشمن تھر تھرکانپنےلگا


ایک جانب پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں پاکستان اور چین سے نمٹنے کے لیے S400 میزائل ڈیفینس سسٹم نصب کیا تو اس کے چند ہی گھنٹوں کے اندر پاکستان کی افواج نے ایک  اس طرح کا کامیاب میزائل کا تجربہ کیا ہے جس نے دشمن کی خوشیوں کو ملیامیٹ کرکے رکھ دیا ہے۔  بھارتی میڈیا کو اس تجربے کے بعد سانپ سونگھ گیا ہے اور اس وقت  پاکستان نے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیا ہے کہ ہم کسی سے نہ تو کم ہیں اورنہ ہی پاکستان کو درپیش خطرات اور پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھا نے والے ممالک کو اتنی آسانی سے ان کے گندے اور مذموم ارادے میں کامیاب ہونے دے گا۔  آج کچھ ایسی تفصیلات بھی آپ کے سامنے رکھوں گا جو دشمن کو تھر تھرکانپنے پر مجبور کر دیتی ہیں اور آج جو پاکستان کی جانب سے کامیاب تجربہ ہوا ہے جس پر وزیراعظم پاکستان عمران خان، صدر مملکت ،آرمی یف ،جوائنٹ چیف اور تمام تر ٹاپ لیڈرشپ نے سائنسدانوں ، انجینئرز اور پاکستان آرمی کومبارک باد دی ہے۔ 

 بھارت نے روس کا S400 میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کے لئے 35 ہزار کروڑانڈین روپے کی روس کے ساتھ ڈیل کی تھی جس میں S400 میزائل ڈیفنس سسٹم کا پہلا سکواڈرن بھارت کو مل چکا ہے اسے اس نے بھارتی پنجاب سیکٹرمیں تعینات کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اب پاکستان اور چین ہمارے ریڈار پر ہیں ایک جانب تو امریکہ یہ بتا چکا ہے کہ یہ S400 میزائل ڈیفنس سسٹم بھارت کو کسی صورت ناقابل تسخیر نہیں بناتا یہ ٹوپوگرافی ایسی ہے، پہاڑی علاقے ہیں ،ایل اوسی کے اوپر کشمیر کے علاقے ہیں وہاں پرگھنے جنگلات ہیں وہاں پر چین کا خطرہ تو کیا یہ S400 بھارت کو پاکستان سے بھی نہیں بچاسکے گا لیکن ظاہری بات ہے بھارت نے برتری توحاصل کر لی ہے لیکن پاکستان کے 11 ایٹمی میزائل جن کے نام سے ہی دشمن تھر تھر کانپتا ہے اور جن کی وجہ سے بھارت نے یہ میزائل سسٹم لگایا ہے وہ اس سسٹم کو ملیا میٹ کرنے کی سکت رکھتے ہیں۔

سب سے پہلے حتف 9ہے جو کہ ایک ٹیکٹیکل بلاسٹک میزائل ہے اور آئی ایس پی آر کے مطابق ایک ملٹی کیوب بلاسٹک  میزائل ہے یعنی کہ لانچ کرنے والی ویہائکل سے ایک سے زائد میزائل داغے جا سکتے ہیں اس کے علاوہ حتف ون ہے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار کا نام تھا لہذا پاک فوج نے اس میزائل کا نام حتف رکھا ہے یہ کارٹینری راکٹ ہے اور ایک انتہائی عمدہ ہتھیار سمجھا جاتا ہے اس کے علاوہ غزنوی میزائل ہے یہ ہائپر سونک میزائل ہے جو زمین سے زمین پر مار کرتا ہے جبکہ اس کی رینج 290 کلومیٹر ہے اس کی لمبائی تقریباً 64 میٹر اور چوڑائی تقریبا ۹۹ میٹر اور وزن 5256 کلو گرام ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ابدالی میزائیل جو کہ ایک سوپر سونک زمین سے زمین پر مار کرنے والا پاکستان کا بڑا ہی خصوصی قسم کا میزائل ہے اس کی رینج 180 سے 200 کلومیٹر ہے اس کے ساتھ ساتھ  غوری میزائل جسے حتف ۵ بھی کہا جاتا ہے اس میزائل کا نام عظیم فاتح محمد غوری کے نام پر رکھا گیا تھا یہ درمیانی رینج کا میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے اور تقریباً 700کلو گرام کا وزن اٹھا سکتا ہے اور پندرہ سو کلومیٹر اس کی رینج ہے۔  اس کے علاوہ پاکستان کا شاہین ون سوپر سونک میزائل ہے جو روایتی اور کیمیائی مواد ۷۵۰ کلومیٹر تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے

 

پھر غوری ٹو ہے جو کہ میڈیم رینج بلاسٹک میزائل ہے اور اس کی رینج پاکستان نے بڑھائی اور دو ہزار کلو میٹر تک کردی اس کی موٹائی 18 میٹر اور اس کے ساتھ ساتھ لانچ کے وقت اس کا وزن ۱۷ ہزار آٹھ سو کلو گرام ہے ۔اس کے بعد شاہین ٹو ہے جو کہ زمینی بلاسٹک سپر سونک میزائل ہے اور اس رینج بھی دو ہزار کلومیٹر ہے اور اس کے علاوہ شاہین تھری جس کی مار تقریبا 27 سو پچاس کلومیٹر ہے جس کی بدولت پاکستان کے ہر دشمن کی نیندیں اڑ چکی ہیں اور یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے۔ اس کے علاوہ بابر میزائل جسے مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کے نام پر رکھا گیا اور آج بھی بابر کے نام سے بھارتی تھر تھر کانپتے ہیں۔ یہ پاکستان کا پہلا کروز میزائل ہے جس کی رینج سات سو کلومیٹر ہے۔اس کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ دشمن کے ریڈار سے بچ کراس کے ائیرڈیفنس سسٹم کو تہس نہس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔آج پاکستان نےبابرون بی کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔اس کا تجربہ کرکے ملکی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ایک اور سنگِ میل عبور ہوچکا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے کروز میزائل بابرون بی کا کامیاب تجربہ کیا۔یہ تجربہ رینج میں اضافے کے لیے تھا۔بھارت کے مزید علاقے آج پاک فوج کے ریڈار پر آچکے ہیں۔


ان تاریخی لمحات پرڈی جی ایس پی ڈی لیفٹننٹ جنرل ندیم ذکی منج اور چیئرمین نیسکم ڈاکٹر رضا ثمرنے تجربے کا مشاہدہ کیا اس موقع پر کمانڈر آرمی اسٹرٹیجک فورس کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد علی اور دیگر بھی موجود تھے ڈی جی ایس پی ڈی نے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تجربے سےپاکستان کی دفاعی صلاحیت اور  پاکستان کے ڈیفنس اس میں الحمدللہ آج ایک اور سنگ میل عبور ہوا ہے اور اس میں بہتری آئی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی وزیراعظم پاکستان عمران خان چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی اور تمام سروسز چیفس نے اس کامیاب تجربے پر پوری ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔

 یہاں آپ کو اس بات سے آگاہ کردوں کہ رواں سال فروری میں پاکستان نے بابرون اے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بابر کروز میزائل ساڑھے چار سو کلومیٹر کے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ میزائل زمین اور سمندر پر اہداف کو کامیابی سے ٹارگٹ کرتا ہے اور بابر میزائل جس طرح میں نے آپ کو بتایا کہ یہ دشمن کےہدف اور ان کے ریڈار کو مات دے کران کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو نشانہ بناتا ہے اس لیے پاکستان میں ان کی جو ایک جنگی برتری کی بات ہو رہی تھی اسے پاک فوج نے چند گھنٹے کے اندرہی ملیامیٹ کردیا ہے جس کی وجہ سے ان کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔ادھر امریکا بھی ان پر پابندی لگانے کے چکر میں ہے۔ یہ تودو کشتیوں کے سوار ہے روس پہلے ہی طعنہ مار چکا ہے کہ تم توامریکہ کے پٹھوہو تو پرانی ڈیل  ہے جسے اس کو مکمل کرنا پڑرہا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں