اتوار، 12 دسمبر، 2021

تبلیغی جماعت پر پابندی لگ گئی،مولانا طارق جمیل کو بڑا دھچکا

 

تبلیغی جماعت پر پابندی لگ گئی،مولانا طارق جمیل کو بڑا دھچکا

سعودی عرب بدل رہاہےاور بہت تیزی سے بدل رہا ہے کوئی توقع نہیں کر رہا تھا کہ اتنی تیزی سے سعودی عرب میں تبدیلی آئے گی اور اب تو ایک حیران کن چیز سامنے آ گئی ہے ایک طرف تو دیکھا گیااورہرطرف یہ خبر تھی کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سلمان خان کا کنسرٹ ہوا ہے جس میں اسی ہزار سے زیادہ لوگوں نےشرکت کی ہے اتنی بڑی تعداد میں لوگ آئے اور اس کنسرٹ میں بولی وڈ ہیروئنزنے ڈانس بھی کیا ہے۔اور یہ کوئی ایساپہلا کنسرٹ نہیں تھا بلکہ اس سے پہلے مغربی گلوکاربھی آچکے ہیں اب وہاں پر بالی وڈ کی یلغار نظر آرہی ہے اسی طرح سے فیشن شوز ہورہے ہیں ،سینما ہالز کھل چکے ہیں ۔ پہلے تو یہ تھا کہ خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی ہوتی تھی اب وہ ختم کردی گئی اسی طرح سے عورت اجازت کے بغیر باہر نہیں جاسکتی، خواتین ہوٹل میں کمرہ بک نہیں کرواسکتیں ۔

وقت کے ساتھ یہ سب  چیزیں بڑھتی چلی گئیں مگر اب تو بڑی عجیب و غریب قسم کی تبدیلی آرہی ہے سعودی عرب کا معاشرہ ہمیشہ سےمذہبی لحاظ سے بڑا سخت گیرسمجھا جاتا تھا مگر اب تو حال یہ ہوگیا ہے کہ الٹا کام چل پڑا ہے اور سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کی طرف سے باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت پر پابندی لگا دی گئی ہے اس طرح تبلیغی جماعت پر پابندی کے بارے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا نہ صرف یہ تبلیغی جماعت پر پابندی لگائی گئی ہےبلکہ بتایا گیا ہے کہ  جمعہ کے دن آپ نے کیا کیا باتیں کہنی ہیں اور تبلیغی جماعت کے حوالے سے کیا بتانا ہے کہ یہ کس طرح دہشتگردی پھیلاتی ہے یہ کرتی ہوں وہ کرتی ہے یہ بین ہے یہ ہمارے معاشرے کو خراب کر رہی ہے سعودی عرب کے خلاف ہے اس لیےاب کسی قسم کے اجتماع کی کوئی اجازت نہیں ہے ۔اسےکسی مسجد میں تبلیغ کرنے کی اجازت نہیں ہے ان کا کوئی گروپ نہیں آ سکتا یہاں تک کہہ دیا گیا ہے ۔اب یہ ناقابلِ یقین نظر آتا ہے میں آپ کے سامنے ساری تفصیل رکھوں گا۔ ہر طرف اس کے بارے بات ہورہی ہے خاص طور پر بھارت میں اس پر بہت زیادہ بات کی جا رہی ہے اس سے پہلے جو وباء کی صورت حال آئی تو وہاں بھارت میں موجود تبلیغی جماعت پر بھی الزام لگ گیا کہ ان کی وجہ سے یہ وباءپھیل رہی ہے ۔بنگلہ دیش میں یہ جماعت موجود ہے اور اسی طرح پاکستان میں بھی ہے اورتبلیغ کے لیے دیگر ممالک میں جاتی رہتی ہے۔

سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی کے بارے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا ایسا پہلی دفعہ ہوا ہے سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کی طرف سے پابندی پر کافی تنقید بھی کی جارہی ہےلیکن سعودی عرب اس پر ڈٹا ہوا ہے۔ اگر آپ بھارت کے اخبارات اورٹی وی چینل پریہ خبر کافی گردش کررہی ہے۔ پاکستان کے اخبارات میں بھی یہ خبرچھپی ہوئی ہے۔  اب یہاں پرمولانا طارق جمیل تبلیغی جماعت کی سب سے مشہور شخصیت مانےجاتے ہیں اور ان کی سلمان خان کے حوالے سے 2021کی ویڈیو کو سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ہے۔جس میں وہ سلمان خان کی تعریف کررہے ہیں ۔اب وہی سلمان خان سعودی عرب میں کنسرٹ کررہے ہیں اور شاہی مہمان ہیں ۔سعودی عرب میں میوزک انڈسٹری کو بڑا سراہا جارہا ہے سینما ہالز کھل چکے ہیں کیونکہ سعودیہ بدل رہا ہے ۔اس طرح کی تبدیلی شاہ سلمان کا وژن ہے۔


 اب ایک خبرنوائے وقت میں چھپی ہے جس کے مطابق سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی سعودی وزارت اسلامی امور نے کہا کہ اس کام  کے عوض انڈیا اور پاکستان سے شروع ہوئی پوری تفصیلات بتا رہے ہیں اس کی ابتداء انڈیا اور پاکستان شروع ہوئی اور اب ہر ملک میں پھیل گئی یہ اسلام کی غلط تشریح کر رہے ہیں یہ ایک بدعت ہے جو تفرقات پیدا کررہے ہیں جس کی یہاں ہر گز اجازت نہیں دی جا سکتی سعودی وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے کہا کہ مساجد کے مبلغین اور نماز جمعہ کا عارضی اہتمام کرنے والی مساجد اگلے جمعہ کا خطبہ تبلیغی اور دعوتی گروپ کے خلاف خبردار کرنے کے لیے مختص کرنے کی ہدایت کی۔خطبہ میں درج ذیل موضوعات شامل ہوں پہلا نمبر اس گروہ کی گمراہی، انحراف اورخطرے کا اعلان اور یہ کہ یہ دہشت گردی کے دروازوں میں سے ایک ہے خواہ وہ کوئی اوردعوٰی کرے۔  دوسری ان کی نمایاں ترین غلطیوں کا ذکر کریں تیسری معاشرے کے لئے ان کے خطرے کا ذکر کریں۔ چوتھے اور آخری نمبر پر ملک میں متعصب گروہوں بشمول تبلیغی اوردعوتی گروپ سے وابستگی ممنوع ہے ۔

نہ صرف تبلیغی جماعت پر پابندی لگا دی گئی ہے بلکہ ان کے ساتھ جُڑنا بھی بین کردیا گیاہے اور آپ جانتے ہیں سعودی عرب میں بڑی سخت سزائیں بھی دی جاتی ہیں اور جب کوئی ایسا فرمان آ جائے تو اس کے بعد احتیاط لازم ہوجاتی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کا رد عمل کیا ہوتا ہے ۔سعودی عرب اب بدل رہا ہے نہ صر اپنی معیشیت کو بدل رہا ہے بلکہ اپنے رسم و رواج کو بھی تبدیل کررہا ہے۔اور اسلامی حوالے سے سعودی عرب کو جس نگا ہ سےدیکھا جاتاتھا اب اس میں سے تبدیلیاں آرہی ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں