جمعہ، 31 دسمبر، 2021

نوازشریف نے شہباز شریف کو پھنسوا دیا،نوازشریف کےلیے وطن واپسی ناگزیرہوگئی

 نوازشریف نے شہباز شریف کو پھنسوا دیا،نوازشریف کےلیے وطن واپسی ناگزیرہوگئی

ہرتھوڑے دن کے بعد میاں نواز شریف کی واپسی کے بیان کو ہوّا بنا کر پیش کیا جاتا ہے حالانکہ یہ حکومت، میڈیااورپاکستان کےاور بہت سارے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ میاں نوازشریف واپس آئیں اور واپس آکر ان سوالات کے جوابات دیں جن کے لئے عدالت ان سے پوچھ رہی ہے وہ کم سے کم منی ٹریل دے دیں کہ آپ نے اورآپ کے بچوں نے یہ جائیدادیں کیسے بنائیں،یہ پیسہ کیسے پاکستان سے باہر گیا اور اتنے اربوں کھربوں کی جائیدادیں کیسے بن گئیں۔ یہ فیک اکاونٹس کیسے چلتے ہیں اس کے بارے میں بتائیں۔ یہ بتائیں کہ چھوٹے چھوٹے کاروبار کرنے والےپاپڑ والا،چھابڑی والاکے اکاؤنٹس میں اربوں روپے کیسے آئے۔ ان سوالات کے جواب یہی خاندان دے سکتے ہیں یا تو زرداری خاندان یا پھر شریف خاندان کیوںکہ مبینہ طور انہوں کے پیسے ان فیک اکاونٹس میں گردش کرتے رہے ہیں اوراب تو بہت سارے ثبوت بھی ہیں یعنی نیب نے شہبازشریف کے حوالے سے بڑے واضح ثبوت سامنے لا کے رکھ دیے ہیں

ایک تونواز شریف  تھوڑے عرصے بعد یہ خود ہوّا چھوڑتے ہیں کہ میں واپس آوں گا لیکن اب حکومت کہہ رہی ہے ہم میاں نوازشریف کوواپس لے آئیں گےاور ان کو ہر حال میں واپس آنا پڑے گا بڑی عجیب سی بات ہے ن لیگ بھی چاہتی ہے میاں نوازشریف واپس آئیں اور حکومت کی بھی کوشش کہ انہیں واپس وطن لایا جائے لیکن کوئی یہ نہیں پوچھتا کہ میاں نواز شریف کیا چاہتے ہیں اورکیا وہ واپس آنا بھی چاہتے ہیں یا نہیں چاہتے۔ سب اپنی اپنی بات کر رہے ہیں یعنی پی ایم ایل ن کا ابھی بھی دعوٰی ہے کہ میاں نوازشریف اگلے چند ہفتوں میں پاکستان واپس آ جائیں گے۔وہ یہ بھی کہتے ہیں لانگ مارچ میں میاں نوازشریف ان کے ساتھ ہوں گے۔وہ یہ بھی کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ  کے ساتھ ان کی ڈیل چل رہی ہے وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ اپیلوں کی صورت میں عدالتوں سے نکل جائیں گے  وہ یہ کہتے ہیں کہ آنے والے وزیر اعظم میاں نواز شریف ہوں گے جس کے لیے مقتدر حلقوں سے معاملات طے پا رہے ہیں ۔اس قسم کی ساری چیزیں اپوزیشن خود کہہ رہی ہے اور یادرکھیے گا کہ جب نوازشریف واپس آئیں گے اورسیاست میں حصہ لیں گے تو ان کی پاکستان تحریک انصاف سے بھی زیادہ مخالفت پاکستان پیپلز پارٹِ کررہی ہو گی  ۔پیپلز پارٹِ کا منہ بند کرنے کے لیے حال ہی میں ن لیگ نے بے نظیربھٹو کی برسی پر ان کے حق میں کافی ٹویٹس کی ہیں انہیں ڈر ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر وہ پولیٹیکل فائدے کے لیے نوازشریف کو ٹارگٹ کریں گے۔ان پر ڈیل کے الزامات لگائیں گےان سے بچنے کے لیے وہ اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں لیکن میاں نوازشریف آئیں یا نہ آئیں حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ نوازشریف کےضمانتی کے خلاف عدالت میں جائےگی نوازشریف کے بیرونِ ملک جانے کے لیے ضمانت دینے والے شہباز شریف کے خلاف حکومت نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اوریہ خبرمختلف ذرائع سے چھپی ہےجس کے مطابق وفاقی حکومت شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرےگی اور حکومت کی طرف سے موقف اپنایا جائے گا کہ شہبازشریف نے نوازشریف کی وطن واپسی کی ضمانت دی تھی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے وطن واپس نہ آنے پر شہبازشریف کے خلاف قانونی کاروائی کی درخواست کی جائے گی ۔شہباز شریف نے ایک تحریرلکھ کر دی تھی جو منظر عام پر آ گئی ہے ۔واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نواز شریف کی ضمانت کے لیے لکھی جانے والی تحریر میں کہا تھا کہ نوازشریف کو صحتیاب ہونے پر واپس پاکستان لانے کی سہولت فراہم کروں گا صحتمند ہونے کے باوجود نوازشریف واپس نہ آئے تو حکومت کو فزیشن سے تصدیق کا اختیار ہوگا۔عدالت میں نوازشریف کی طرف سے بھی بیان حلفی جمع کروایا گیا تھا۔شہبازشریف کی جانب سے ضمانت نوازشریف کے بیان حلفی پر دی گئی تھی۔حالانکہ حکومت بہت ساری رقم جمع کروانے کے عوض انہیں ضمانت کا کہہ رہی تھی کہ اگر آپ نہیں گے تو ضمانت ضبط کرلی جائے گی۔اگر اس وقت عدالت حکومت کا موقف مانتی تویا تو نوازشریف پاکستان میں ہوتے یا بہت سارا پیسہ ضبط ہو چکا ہوتا۔لیکن عدالت سے ان کو یہ ریلیف ملا۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں