منگل، 11 جنوری، 2022

امیرکےلیے پاکستان جنّت جبکہ غریب کے لیے صرف ایک جیل،کیا یہی ہے بدلتاہواپاکستان؟

 امیرکےلیے پاکستان جنّت جبکہ غریب کے لیے صرف ایک جیل،کیا یہی ہے بدلتاہواپاکستان؟


اگر پاکستان میں آپ کمزور ہیں آپ کے تعلقات نہیں ہیں ، آپ ایک غریب آدمی ہیں تو قصور صرف آپ کا ہے آپ کو کبھی انصاف نہیں ملے گا اورکبھی بھی قانون سے انصاف کی توقع مت کیجئے گا اگر کسی طاقتور آدمی کے ساتھ آپ کا جھگڑا ہو گیا ہے اس نے زمین پر قبضہ کر لیا ہے اس کے تعلقات آپ سے زیادہ ہیں تو پھرآپ اپنی زمین کو بھول جائیے گا اپنے حق کو بھول جائیے گا ورنہ آپ کی باقی زندگی اس حق کے لیے لڑتے،کُڑھتے اور سسکتے  ہوئےگزر جائے گی اور پاکستان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہم تبدیلی کے لیے ہر وقت زور لگاتے ہیں ہم ہمیشہ یہی چاہتے ہیں کہ پاکستان کل سے بہتر ہو جائے لیکن ایسا محسوس نہیں ہو رہا  کیا یہ پاکستان اس طریقے سے بدل سکتا ہے کیا چھوٹی موٹی دوا  ٹھیک ہو جائے گایا کیا  اس ملک کو ایک بڑی سرجری چاہیے ۔

پہلی خبر تو آپ یہ لیں کہ سندھ سے شاہ رخ جتوئی ہسپتال کے اندر موجود تھا آج اسپتال کے مناظر بھی سامنے آئے باہر ایک  گاڑی کھڑی ہے ایک ملزم وہاں ہسپتال میں رہتا ہے جب دل کرتا ہے تو اس سے باہر جاتا ہے اپنے گھر جاتا ہے دوستوں کو ملتا ہے اورجعلی ڈاکومنٹس کے ذریعے سے صرف ایک پرائیویٹ ہسپتال میں اس کو رکھا گیا ہے  یہ ہے مافیا اور مافیا کی طاقت۔ اب شاہ رخ جتوئی تو کل واپس جیل بھاگ گیا  لیکن وہ اکیلا نہیں سندھ کی جیلوں میں بے شمار ایسے قیدی ہیں جو جیل کے اندر نہیں بلکہ کہیں اورانجوائے کر رہے ہیں وہ اپنی زندگی شاہانہ انداز میں گزار رہے ہیں امیر آدمی اگر جرم کرے تو اس کی جیل بھی جیل نہیں ہوتی۔ جبکہ غریب آدمی سے اگرجرم نہ بھی ہو تو اس کے لیے پاکستان جیسے ملک میں زندگی ویسے ہی ایک جیل ہوتی ہے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بڑی ڈھٹائی سے کہا کہ بڑا اچھا ہوا میڈیا نے ہمیں بتایا اس کی انکوائری کریں اور ان شاء اللہ ان کو پکڑیں گے۔ یہ ہے ان کی گورننس ۔اور میڈیا یہ کہتا ہے کہ ہم نے بڑا یہ اچھا کام کردیا ان کو ایکسپوز کردیا ۔ہم ان کی اس بات سے  خوش ہوتے ہیں  کہ آپ ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔اس کا مطلب انہیں خود کوئی بات سمجھ نہیں آرہی اب وہ غلطی دور کس طرح کریں گے اگلی مرتبہ ان قیدیوں کو جو سہولت فراہم کر دی ہے اس کو زیادہ بہتر انداز میں کریں تاکہ بات میڈیا تک جا پہنچے تو گویا مافیا کا ساتھ ان پولیٹکل لوگوں نے دینا ہے۔ خاص طور پر سندھ اور پاکستان پیپلزپارٹی جن کوآپ اچھی طرح جانتے ہیں اب شاہ رخ جتوئی کے بعد مزید بااثرقیدیوں کا پرائیویٹ ہسپتالوں میں موجودگی کا انکشاف ہوگیا ہے  اوراب یہ سارے قیدی پرائیویٹ ہسپتال میں موجود ہیں شاہ رخ جتوئی کی طرح  بااثر ہیں اوروہ اب جیلوں میں واپس پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جو کہ چند دن وہاں رہیں گے لیکن اس کے بعد پھر دوبارہ موقع دیکھ کرانہیں باہر نکال دیا جائے گا ۔

یہ ہے ہمارے ہاں طاقتور کے لیے الگ قانون ۔اب مزید۱۲ قیدی پرائیویٹ ہسپتال سے سینٹرل جیل بھیجے گئے ہیں انہیں جعلی خطوط کی بنیاد پراسپتال میں داخل کیا گیا تھا اب کون پکڑے گا کون انکوائری کرے گا اورکون ان کو سزا دے گا کون چھان بیں کروائے گا کہ جعلی خط کیسےبنتے تھے کس طرح سے جعلی خط کیسے بنتا ہے اور بااثر قیدی کوجیل سے نکلواکے پرائیویٹ ہسپتال پہنچایا جاتا ہے چیک اینڈ بیلنس کہاں ہے سزاکسی کو نہیں ہوگی میری بات یاد رکھیےگا اور جب سزا نہیں ہوگی تو پھر یہ بار بار ہوگا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں