جمعرات، 13 جنوری، 2022

بدنام زمانہ ٹک ٹاکرحریم شاہ ایف آئی اےکےشکنجے میں،منتیں ترلے شروع

 بدنام زمانہ ٹک ٹاکرحریم شاہ ایف آئی اےکےشکنجے میں،منتیں ترلے شروع

پاکستان کے قانون کا مذاق اڑانے والی اور ایک ایسی لڑکی جس پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے پاکستان کا قانون اور پاکستان کی اعلی ترین شخصیات اور بڑے بڑے نام  ہزار مرتبہ سوچتے ہوں گے اور وہ جہاں چاہے جا سکتی ہے وہ جس دفتر اور جس اعلی ترین پاکستان کی عمارت یاادارے کا تقدس پامال کرنا چاہے وہ کرسکتی ہے وہ اپنے شوہرکے ساتھ پاکستان میں کھڑے ہوکر شیشے کے سامنے ہر طرح کے برینڈ کی شراب کی بوتلیں نکال سکتی ہے اور اس پر ہاتھ ڈالنے والا کوئی نہیں لیکن اس مرتبہ پانی سر سے گزر چکا ہے اور اس مرتبہ ڈالر گرل ایان کے بعد مشہورزمانہ کنجری ٹک ٹاکر حریم شاہ کا کیس سامنے آیا ہے اورپردہ فاش ہونے اور کارروائی کے خوف سے حریم شاہ حقیقت پر جس طرح پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے اور کس طرح اسے بچانے کے لیے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی ایک شخصیت میدان میں آئی ہے۔اس کا بیان بھی آپ کے سامنے رکھوں گا۔   یہ پیسہ کس کا تھا اس پربھی بات ہوگی اور یہ کس طرح سے مذاق نہیں تھا ۔اس معاملے پر کس طرح سے  پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس مرتبہ یہ پاکستان کے لئے بھی ایک ٹیسٹ کیس ہوگا کیونکہ عالمی میڈیا  اور بھارتی میڈیا میں بھی اس کےچرچے ہوں گے اور پاکستان کے آئین اور قانون کا مذاق بھی اڑایا جانا ہے پاکستان کے اندر کس طرح سے ریاست ایک خاتون کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے وہ بھی دیکھنا ہے جوپہلے دیدہ دلیری سےپاکستانی پاسپورٹ کا مذاق اڑاتی ہے پھر پاکستان کی کرنسی کا اور پھر کہتی ہیں کہ پاکستان کا قانون  تو مندر کا گھنٹہ ہے اس میں بجا کے نکل سکتی ہوں اور پہلی مرتبہ میں اتنی زیادہ رقم اٹھا کر لائی اور مجھے کس نے روکنا ہے اگر ان کا بس چلے تومجھے تو جہاز تک چھوڑ کے جائیں مجھے پروٹوکول دیں میری خاطر مدارت کریں لیکن عام لوگوں سے میری درخواست ہے کہ اس طرح کے کام نہ کریں کیونکہ قانون غریب کے لیےہے۔

اس معاملے میں پتا نہیں سوئے ہوئے ادارے کیسے جاگے ہیں اور کتنی دیر کے لیے جاگتے ہیں صرف تحقیقات کا منہ بند کرنے کے لے جاگے ہیں لیکن ایف آئی نے ٹک ٹاک گرل حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز شروع کردیا ہے اوربرطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو ایف آئی نےایک لیٹر لکھنا ہےجس کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس میں نیشنل کرائم ایجنسی سے کارروائی کرنے کی درخواست کی جائے گی کہ خاتون اعتراف جرم کررہی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ایف آئی اے حکام کاکہنا ہے کہ انسٹا گرام پرجاری ایک ویڈیو میں حریم شاہ خود بھاری رقم برطانیہ منتقل کرنے کا اعتراف کر رہی ہے علاوہ ازیں حریم شاہ کےویزے،امیگریشن اور سفری دستاویزات کی کاپی حاصل کرلی گئی ہے اور جس کے مطابق حریم شاہ کا اصل نام فضا حسین بتایا گیا ہے ۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ حریم شاہ کے خلاف فارن ایکسچینج قوانین کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے اور یہ پیسہ تقریباً پاکستانی ایک کروڑ روپے بنتا ہے جبکہ آپ اتنی بڑی رقم لے کر نہیں جا سکتے ہیں ۔ حریم شاہ نے 10جنوری کی رات کراچی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے دوحہ کے لیے سفر کیا یہ قطر ایرویز میں بذریعہ دوحہ لندن گئی ۔ جس کے بعد حریم شاہ نے بھاری رقم کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ویڈیو اپلوڈ کی جس میں اس نے اعتراف کیا کہ وہ غیرملکی کرنسی پاکستان سے برطانیہ لے کر آئی ہے ۔حریم شاہ نے کہا کہ مجھے نہ کسی نے روکا ہے اور نہ ہی کوئی روک سکتا ہے وہ اتنا طاقتور کیسے ہو سکتا ہے کہ حریم شاہ نامی خاتون کو روک سکے ۔یہ تمام چیزیں منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتی ہیں۔ حریم شاہ اس سے پہلے بھی دفتر خارجہ، پارلیمنٹ لاجزاورپارلیمنٹ کی عمارت میں جا کراپنے پاؤں سے ٹھوکر مارکردروازہ کھولتی رہی ہےلیکن کوئی بھِی کچھ نہیں کہہ سکتا صرف اس لیے کہ اس کی سیاستدانوں اور مشہور شخصیات کے ساتھ کئی تصاویر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی رہتی ہیں اوروہ گاہے بگاہے ان کے بستر بھی گرم کرتی رہتی ہے اورمتعدد بار سکینڈل میں ملوث رہی ہے۔ اب حریم شاہ اس  سارے معاملے سے پیچھے ہٹنا اورمکرنا چاہ رہی ہے اورایک نئی کہانی بیان کہہ رہی ہے کہ میں ایک کرنسی ڈیلر کے پاس گئی تھی اور وہاں پر یہ معاملات چلے اور یہ سب کچھ ہوگیا۔ آپ دیکھیں کہ ماڈلز اور حسیناؤں کے ذریعے اسمگلنگ اورمنی لانڈرنگ کروانا کوئی نیا کام نہیں ہے اس سے پہلے ڈالر گرل ایان علی تھی اور اس کا بھی کیس سب نے دیکھا کہ وہ بچاراانسپکٹر جو اس کیس پر کھڑا ہوا کہ میں اس  سے پیچھے نہیں ہٹوں گا وہ مرگیا اس کے بچے یتیم ہو گئے ہیں ایان علی باہر بیٹھی  آج بھی عیاشیاں کررہی ہے غلطی اس انسپکٹر کی تھی کہ وہ کیوں اس اندھیر نگری چوپٹ راج میں کھڑا ہوا۔   اب اس معاملے کونہ صرف بھارتی میڈیا بلکہ انٹرنیشنل میڈیا بھی اچھالے گا جس سے پاکستان کی مزید بدنامی ہوگی کہ منی لانڈرنگ پر پاکستان اتنی بات کرتا ہے عالمی دنیا کو کہتا ہے آپ منی لانڈرنگ رکوائیں پاکستان کا پیسہ باہر جارہا ہے وہ کہیں گے کہ آپ بتائیں آپ اپنے ملک میں یہ کرتے ہیں اور پھر آپ کے قانون کا کھلے عام مذاق اڑایا جاتا ہے۔ اب ایک دانیال ملک نامی ایک شخص منظرِعام آیا ہے جو اپنے آپ کوحریم شاہ کا منہ بولا بھائی کہتا ہے۔ یہ صاحب پی ٹی آئی کی طرف سے ایم این اے کے امیدواراورٹکٹ ہولڈر بھی رہ چکے ہیں اور ان کا علیم خان کے ساتھ ایک سکینڈل بھی آیا جس نے علیم خان نے ان سے تین کروڑ روپیہ رشوت کے لیے طلب بھی کیا تھا  اور یہ گجرات کے اندر الیکشن بھی لڑ چکے ہیں اور یہ پچھلے دو تین سالوں سے حریم شاہ کے منہ بولےبھائی بھی ہیں اور ہمارا ایسا ویسا کوئی تعلق نہیں ہے یہ میرے ایکسچینج آفس میں آئی اور اس نے کہا کہ  یہ سب کرو۔اس بارے میں ابھِی تحقیقات ہونگی اور اس شخص کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا کہ کرنسی ایکسچینج کے نام پر کہیں یہ بھی تو اپنی بہن کے ساتھ ملوث نہیں ہے۔

اب لندن میں بھی شہریوں اور اوورسیز پاکستانیوں نے پولیس کو درخواستیں دینی شروع کردی ہیں کہ حریم شاہ نامی اس بدنام زمانہ کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔لوگوں نے پولیس کو میسجز اورسکرین شارٹس بھیج رہے ہیں ۔اب تحقیقات جاری ہے ایف آئی نے نیشنل کرائم ایجنسی لندن کو خط تو لکھ دیا ہے اور ویڈیو بھی شیئر کردی ہے اب دیکھیں تحقیقات کتنے فیصد ہوتی ہیں ایف آئی اے بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہے اور شیخ رشید وزیرداخلہ ہیں جن کے حریم شاہ کے تعلقات بھی کافی زیادہ اچھے یا برے ہیں یہ تو وقت بتائے گا کہ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے والی کنجری ٹک ٹاکر کو سزا ملتی ہے یا پھر پرانے اور نئے تعلقات اس بدنام زمانہ عورت کو بچا لیتے ہیں۔اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا آپ بھی دیکھیں اور میں بھی دیکھوں گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں