جمعہ، 21 جنوری، 2022

خون کا بدلہ خون،نامعلوم افرادکابڑاکھڑاک،لاہوردھماکے کا بدلہ شروع

 خون کا بدلہ خون،نامعلوم افرادکابڑاکھڑاک،لاہوردھماکے کا بدلہ شروع



افغانستان سے اب تک کی سب سے بڑی خبر سامنے آچکی ہے اور گمنام ہیروز نے لاہور دھماکہ ہونے کے چوبیس گھنٹے کے اندر افغانستان کے اندر ایک ایسی کارروائی کی ہے جس نےپاکستان کے امن کے دشمنوں کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں اور سب کو ایک بڑا کلیئر اور دوٹوک میسج گیا ہے کہ اگر آپ پاکستان کے امن کے ساتھ پنگا لینے کی کوشش کرتے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ پاکستان کی سرزمین پر موجود ہیں یا پاکستان کی حدود سے باہر کسی بل میں گھسے ہوئے ہیں وہاں پر بھی گمنام افراد آئیں گے نامعلوم طریقے سے آپریشن کریں گے اور تم لوگوں کو تمہارے بلوں میں گھس کر ماریں گے اوروہاں سے چلتے بنیں گے اس حوالے سے اس وقت بہت بڑی اپنی اپ ڈیٹ موصول ہورہی ہے جو آپ کے سامنے رکھی جائیں گی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ لاہور انارکلی دھماکے کے سےاور اس میں جو دہشت گرد تنظیم بلوچ نیشنلسٹ آرمی سامنے آئی  اس کے دہشت گردوں کے حوالے سے بہت ہی اہم ترین تفصیلات ہیں۔

وزیرداخلہ شیخ رشید کی طرف سے بھی ایک بیان جاری ہوا ہے اور دہشت گرد تنظیم کی طرف سے کل تو ایک بیان آیا تھا جبکہ آج اس دہشت گرد تنظیم نے اپنا باقاعدہ تفصیلی بیان جاری کیا ہے ۔پاکستان کے ادارے بھی دہشت گردوں کی گردنوں تک پہنچنے کے لیے بالکل تیار بیٹھے ہیں جبکہ انٹیلی جنس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ ان دہشتگردوں کےخاکے تیارکرلیے گئے ہیں۔رات گئے لاہور میں میو اسپتال جہاں پر دھماکے کے زخمیوں کو لایا گیا تھا اس ہسپتال کے باہر ایک بڑی کارروائی کو کس طرح سے بروقت ناکام بنایا گیا اور کچھ مشتبہ دہشت گردوں کو میو اسپتال کے باہر سے پکڑا گیا ہے اس حوالے سے بھی انتہائی تشویش ناک تفصیلات ہیں جوآپ کے ساتھ شیئرکرنی ہیں ۔ سب سے پہلے آپ کو یہ بتاؤں کہ بلوچ نیشنل اسلامی نامی یہ تنظیم جس کا ترجمان مرید بلوچ تھا اور اس شخص نے کل ٹویٹر پر ایک ٹویٹ بھی کیا البتہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے اس کا اکاؤنٹ اس حملے کی ذمہ داری کے بعد بند ہو چکا ہے لیکن اس ترجمان نے اس اکاونٹ کے ڈیلیٹ ہونے سے پہلے ایک تفصیلی بیان جاری کیا ہے  جس کےبارےمیں اس نے کل اپنی پہلی ٹویٹ میں کیا تھا۔تفصیلی بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارا مین ٹارگٹ پاکستان کا ایک بینک اوراس کے پولیس افسران تھےجو کہ اس دھماکے میں مارے گئے اورزخمی ہوئے  اور یہ دھماکہ ہم نے بدلے میں کیا کیونکہ پاکستانی فورسز بلوچستان میں قتل ِعام کررہی ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کو وہاں کی عوام کی نہ سپورٹ حاصل ہے اور نہ ہی یہ لوگ ملک کے خیرخواہ ہیں بلکہ یہ پہاڑوں پررۃ کراور دوسرے ملکوں کے فنڈنگ پر چلتے ہیں ۔یہ ہیں وہ لاپتہ افراد جودھماکے کرتے ہیں اورجن کے پیچھے پھر شور مچایا جاتا ہے کہ ہمیں ان کے بارے کیوں نہیں بتایا جارہاہے۔اور ان کا الزام پھر پاکستانی سکیورٹی اداروں پر ڈال دیا جاتا ہے۔

انہوں نے یہ کنفرم کیا کہ یہ ریمورٹ کنٹرول دھماکا تھا اور اس واقعے کا اصل مقصد دنیا کو جگانا تھا اور دنیا کو یہ پیغام دینا تھا انہوں نے کہا  ہم ایسے حملے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں کرتےرہیں گے  جب تک پاکستان کی حکومت ہم سے گفتگو نہیں کرتی اور یہاں بلوچستان کے اندر سے اپنی فوج نہیں ہٹا لیتی ۔ تو یہ اس وقت ان کا موقف سامنے آیا البتہ اس پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے یہ بات کہی ہے کہ لاہور کے پیچھے کون سی تنظیم ہے میں بحثیت وزیر داخلہ اس وقت بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں اوریہ کونسی اورگنائزیشن ہے جس نے بھی ذمہ داری قبول کی ابھی اس بارے میں کچھ بھی کہنا نہیں چاہتا تاکہ تحقیقات کے اندر کوئی مسئلہ نہ بن جائے ۔


اس معاملے میں انارکلی دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور ملزمان کے خاکے تیار کر لیے گئے ہیں۔ علاقے کی جیو فینسنگ اور فوٹیج کی مدد سے ملزمان کے خاکے تیار کرلئے گئے ۔ ذرائع نے اس وقت یہ بتایا ہے کہ وقوعہ کے وقت دہشت گرداور سہولت کار رابطے میں رہے اور ایک دہشت گرد بیگ رکھ کر فرارہوا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ فوٹیجزکے ذریعے دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی دہشتگردوں اور سہولت کاروں کی تصاویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہیں جہاں سے ان کی مزید تفصیلات نکلوائی جائیں گی دوسری جانب سے اس دھماکے کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج ہوا ہے مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سٹی انسپکٹرعابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا اور مقدمے میں تین نامعلوم دہشت گردوں کا ذکر کیا گیا ہے اور اس سب کے اندر جائے وقوعہ سےتفتیشی ٹیموں کو بال بیرنگ اور دیگر مواد بھی ملا ہے۔دھماکے میں آئی ای ڈی مواد کا استعمال کیا گیا۔دھماکہ خیز مواد رکھنے کے لیےدہشتگرد موٹر سائیکل پرآئے۔ کل رات میواسپتال ایمرجنسی میں زخمیوں کا علاج ہورہا تھا کہ ہسپتال ایمرجنسی کے باہر ایک مشکوک گاڑی دیکھا گیا۔ پولیس نے رکنے کا اشارہ کیا تو وہ گاڑی  لے کرفرار ہونےلگا لیکن  پولیس نے گاڑی میں مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا اوران کو ایک نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا ہے۔

 افغانستان کے اندر ایک بڑی کارروائی ہوئی ہے اوراس مرتبہ ٹی ٹی پی کا ایک بہت بڑا دہشتگرد نامعلوم افراد کے ہتھے چڑھ گیا۔ جیساکہ آپ کو معلوم ہے کہ پہلے مولوی فقیرمحمد جوکہ تحریک طالبان پاکستان کا بانی تھا ، اپنے ہی حجرے میں اس پرڈرون سٹرائیک ہوئی لیکن وہ بچ نکلا۔پھر خالد بلتی محمد خراسانی کو واصلِ جہنم کیا گیا اور یہ دہشت گرد گروہوں کو اکٹھا کررہا تھا اوران کو دوبارہ منظم کررہا تھا۔  اس کے ساتھ ہی ساتھ نورولی محسود کوکھانے میں زہر ملا کر ماردیا گیا۔

یہ تو کارروائیاں افغانستان میں ہوئیں لیکن پاکستان میں تو ان پر جھاڑو پھیردیاگیا مولوی فقیر محمد خان وہاں سے بچا لیکن اس کا قریبی ساتھی وزیرستان میں اڑا دیا گیا بلوچستان کے اندر کارروائیاں ہوئیں القاعدہ جنداللہ گروپ کے کارندوں کو یا تو زندہ گرفتار کیا گیا یا انہیں مردہ حالت میں پکڑا گیا تیسرا کوئی آپشن ان کے لیےنہیں رکھا گیا اس طرح کی کنڑافغانستان  میں ایک بہت بڑاواقعہ پیش آیا ہے جس میں تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر مفتی پر جان جس کا تعلق سوات سےہے اسکوکچھ نامعلوم افراد نے پکڑلیا اور اسے خوب زدوکوب کیا جس کی وجہ سے اس کی حالت تشویشناک ہے  جبکہ اس کے ڈرائیور کو ماردیاگیاہے ۔یہ افغانستان کے دہشتگردوں سے مل کر انہیں پاکستان میں دہشتگردی کرنے کےلیے اہم ٹاسک سونپنا چاہتا تھا لیکن اسے اس کا موقع نہیں ملا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں