پیر، 24 جنوری، 2022

سعودی عرب ،یواےای پر بیلسٹک میزائل حملے،غیرملکی پھرنشانہ بن گئے

 سعودی عرب ،یواےای پر بیلسٹک میزائل حملے،غیرملکی پھرنشانہ بن گئے 

اس وقت پوری دنیا کے اندر ہی تین چار مقامات کے اوپر مختلف ہاٹ سپاٹس بن چکے ہیں جس میں ممالک اور بلا کس کے درمیان جنگوں کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے ایک جانب سے روس اور یوکرین کا مسئلہ دوسری جانب چین اورتائیوان کامسئلہ اوراس وقت مشرق وسطٰی میں جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے اور حوثی باغیوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے اوپر حملہ کیا گیا ہے جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ حالیہ دنوں میں کس طرح سے پہلی مرتبہ یو اے ای کے اوپر یمن کے حوثی باغی جن کے سپورٹ ایران کھل کر بھی کرتا ہے اورجنہیں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی کہا جاتا ہے ان کی جانب سے یو اے ای کے اندر ابوظہبی میں حملے کیے گئے ان کےآئل ٹینکرزکو تباہ کیا گیا جس کے نتیجے میں دو بھارتی اور ایک پاکستانی شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ اس جنگ کا ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا  جس کی پوری دنیا نے مذمت بھی کی  اور اسرائیل نے چار قدم آگے بڑھ کر کھل کریواےای کو اپنی سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی آفر بھی کر دی کہ ایران کے اس تھریٹ کے خلاف ہم آپ کے ساتھ ہیں اس کے بعد یو اے ای  لگاتار یہ کہتا رہا کہ ہم یمن کے حوثی باغیوں پر حملہ کریں گے اور وہ یواےای جو 2019 کے بعد اس جنگ سے پیچھے ہٹنا چاہتا تھا وہ کھل کر یمن کی جنگ میں داخل ہوگیا اور پھر یمن میں ایک جیل پر فضائی بمباری کی گئی جس طرح یواین نے عرب اتحاد کے خلاف تحقیقات کا بھی کہا ہے اس حملے میں تقریبا ستر سے پچاسی لوگ  مارے گئے  یہ عرب اتحاد کی جانب سےموجودہ وقت کا سب سے بڑا اٹیک تھا  اور سعودی عرب جو اس اتحاد کی سربراہی کررہا تھا اسے یہ لگ رہا تھا کہ اس حملے کے بعد یمن کے حوثی باغی بیک فٹ پر چلے جائیں گے لیکن اب ایسا ہوتا ہوا محسوس نہیں ہو رہا اور اس جنگ کے اندر پاکستان کا کردار کیا ہوگا اس حوالے سے بھی ایک تازہ ترین اپ ڈیٹ ہے اور یو اے ای کے کراون پرنس نے لگاتار تیسرے دن میں دوسری کال وزیراعظم عمران خان کو کیوں کی ہے پاکستان کا کیا لائحہ عمل ہوسکتا ہے پالیسی کیا ہونے والی ہے۔

یو اے ای کی وزارت دفاع  نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے دو بیلسٹک میزائل جن کو یواےای پر پھینکا گیا تھا انہیں راستے میں ہی روک لیا گیا ہے۔ سی این بی سی کی خبرکے مطابق ابوظہبی پر بیلسٹک میزائل انٹرسیپٹ ہونے کے ساتھ ہی امریکی وزارت خارجہ نے ایڈوائزری  جاری کر دی ہے اور الرٹ بھی جاری کر دیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای کا غیر ضروری سفرنہ کریں۔آپ کو بتائیں کہ یو اے ای وہ ملک ہےجس کی معیشت کا دارومداراس کے محفوظ اورسیف ہونے پر ہے اسے اس حملے کی وجہ سے بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔  وزارت دفاع کی طرف سے ایک ٹویٹ سامنےآئی ہے کہ یمن کے مقامی وقت کے مطابق رات چار بج کے دس منٹ الجوف کے بیلسٹک میزائل کے لانچرپیڈ کو ایف ۱۶ طیارہ نے تباہ کیا اور اس سے پہلے یمن کی طرف سے فائر کیے گئے دو بیلسٹک میزائل کوہمارے ایئرڈیفنس سسٹم نےانٹرسیپٹ کیا تھا۔

یواےای کو اس مرتبہ تو یہ دومیزائل نقصان نہیں پہنچا سکے اور نکلا ہے لیکن سعودی عرب اس مرتبہ نہیں بچ سکا پچھلےچوبیس گھنٹے کے درمیان حوثی باغیوں نے نہ صرف یواےای کو نشانہ بنایا بلکہ سعودی عرب پر بھی حملہ کیا ہے۔الجزیرہ کی خبر کے مطابق حوثیوں نے یواےای کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔عالمی نیوز ایجنسی رائٹر لکھتی ہے کہ سعودی عرب نے حوثیوں کی جانب سے حملے میں دو لوگوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے اسی طرح ایک صحافی صالح البطاطی نے ٹویٹ کیا ہے سعودی  اتحاد نے کہا کہ اتوارکے دن ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے شمالی صنعتی زون میں بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا جس سے دو غیرملکی جن ایک سوڈانی اورایک بنگالی ہے معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

یہ جنگ اپنے منطقی انجام تک پہنچتی ہوئی نظر آرہی ہے اور یمن پر بڑے پیمانے پر کارپٹ بمبنگ بن رہا ہے جس سے خطے کی صورتحال مزید کشیدہ ہوسکتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں