جمعہ، 28 جنوری، 2022

یواےای میں آئی ایس آئی کا بڑاکھڑاک،بہت بڑی گرفتاری،دہشتگردی کے تمام کڑیاں بےنقاب

 یواےای میں آئی ایس آئی کا بڑاکھڑاک،بہت بڑی گرفتاری،دہشتگردی کے تمام کڑیاں بےنقاب


اس وقت یو اے ای میں ایک بہت بڑی کارروائی ہوئی ہے جس میں ایک بہت بڑی گرفتاری سامنے آئی ہے جس نے پاکستان کو غیرمستحکم کرنےوالےبلوچ باغیوں کے پورے نیٹ ورک  اور بلوچوں کی ملک دشمن دہشت گرد تنظیموں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ آئی ایس پی آر کی طرف سےتازہ ترین جو کنفرمیشن آئی ہے کہ کیچ کے علاقے میں کس طرح سے پاکستان کے 10 فوجیوں کو شہید کیا گیا اور ایک بزدلانہ کارروائی کے بعد دہشت گرد ایران بھاگ گئے لیکن اس سلسلے میں گلف سٹیٹس کا کیا کردار ہے اور کس طرح سے ایک ایسی گرفتاری سامنے آئی ہے اور وہ موومنٹ جو کہ بلوچستان کے اندر چلائی جاتی تھیں  وہ اب اپنی آخری سانسیں لے رہی ہیں اورانہیں عوامی سپورٹ بھی ختم ہو چکی ہے ان کے لیے یہ بڑی اہم بات ہے اور ایک ایسا نیٹ ورک بند جو کہ بڑے سالوں سے آپریٹ کر رہا تھا  وہ اس ایک گرفتاری سے کس طرح سے بکھرنے والا ہے اس حوالے سے بڑی اہم خبریں آپ کے سامنے رکھوں گا اور پورے کا پورا منظر نامہ آپ کے سامنے واضح کیا جائے کہ کس طرح سے پلاننگ بھارت میں اور ایگزیکیوشن یعنی عملدرآمدگی ایران اور افغانستان سے اور فنڈنگ گلف یعنی مشرق وسطی سے یہ ایک پورے کا پورا گٹھ جوڑ بےنقاب ہونے والا ہے اور اس کے اندر کچھ اور بھی چیزیں ہیں کیونکہ یہ جوگرفتاری ہوئی ہے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوئی اس سے پہلے بھی ایک گرفتاری سامنے آئی تھی لیکن اس مرتبہ جو گرفتاری یواےای کے اندر ہوئی ہے  اس نے پورے کا پورا منظرنامہ بدل دیا ہے ۔

مزید تفصیل جاننے کے لیے ہم ماضی میں نظر دوڑائیں گے جب 23 نومبر2018 کوکراچی میں چینی کونسلیٹ پر حملہ ہوا تھا جس میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے تھےجبکہ تین حملہ آوروں کو جہنم واصل کیا گیا تھا۔الحمدللہ پاکستان بہت بڑی تباہی سے بچ گیا تھا۔اس حملے میں چین کے کسی باشندے کو ذراسی آنچ بھی نہ آئی تھی لیکن اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پولیس والوں نے اور سیکیورٹی اداروں نے اس حملے کو ناکام بنایا تھا۔ بی ایل اے بلوچ لبریشن آرمی کے خودکش ونگ جسے مجید بریگیڈ کہاجاتا ہے اس کے ایک کمانڈر اسلم اچھو جس نے پاکستان کے خلاف دو اہم ترین حملے کیے تھے ایک دفعہ چائنیز قونصلیٹ کا اور دوسرا تھا کہ پی سی گوادر پر۔آپ کو یاد ہوگا اور اس شخص کے حوالے سے خبریں سامنے آئی تھیں کہ یہ دہشتگرد انڈیا میں ایوان صدرسے قریب ہسپتال میں علاج کروارہاتھا گمنام لوگوں کی طرف سےاس کا پیچھا کیا گیا اور کندھار افغانستان کے اندر اپنے انجام کو پہنچا۔

2019 میں بلوچ لبریشن آرمی کو امریکہ نے عالمی سطح پردہشت گرد تنظیم قرار دیاتھا۔اسےسپورٹ کرنا اوراس کے حق میں بولنادہشتگردی ہی گردانا جائے گا۔اس کےایک اہم ترین کمانڈر راشد بوری جس نے کراچی میں چینی کونسلیٹ حملے میں اہم ترین کردار ادا کیا تھا۔پاکستان نے اسے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کروایا اور اسے واپس کراچی لایا گیا۔یہ شخص چینی کونسلیٹ حملے میں سہولت کارتھاجسے غیرملکی آرگنائزیشن کی طرف سے ۹ لاکھ روپے بھی دیے گئے تھے۔ یہ سارے حملے کو مانیٹرکررہا تھا جس کے بعد یہ شخص گلف چلاگیا تھا۔

پچھلے سال جوہر ٹاؤن لاہور مینں ایک دھماکہ ہواجس میں ایک شخص پیٹر پکڑا گیا تھا اور اس شخص کوبھی گلف سے ہی لایا گیا تھا اور پہلی مرتبہ یہ بات کہی گئی تھی کہ تمام تر دہشت گردوں کوفنڈنگ میں گلف کے نیٹ ورک کا ایک بہت بڑا کردار ہے۔لیکن اب جو کارروائی ہوئی ہے وہ بہت اہم ہے جیسے آپ کو معلوم ہے کہ پچھلے دنوں حوثی باغیوں کی طرف سے جب یواےای پر حملہ ہوا تو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے یواے ای کے ولی عہد کو فون کیا اورمذمت کی ۔اس کے بعد جب لاہورانارکلی میں بلوچ دہشتگردتنظیم نے حملہ کیا تویواےای کے ولی عہد نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو فون کیا اوراس واقعہ کی شدید مذمت کی ۔

 اس کے بعد اب یواےای کے اندر یہ گرفتاری کی کارروائی ہونا بڑی اہم بات ہےاور جس نے   سب کچھ واضح کر دیا ہے۔ دوبئی میں اس کارروائی میں عبد العزیزظاہری نامی ایک دہشت گرد کو پکڑا گیا ہے یہ بلوچستان میں ٹیررفنانسسنگ کو چلا رہا تھا دو سال پہلے اسی شخص کے کزن راشد بلوچ ظاہری کو دوبئی سےگرفتار کیا گیا تھا اور اس پر بھی بالکل یہی الزامات تھےجو کراچی میں چینی کونصلیٹ پر حملہ کرنےوالے شخص پر تھے ۔ الحمدللہ گلف کےایک بہت بڑے نیٹ ورک کوبرسٹ کیا گیا ہے اور اسے ناکام بنایا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں