منگل، 1 فروری، 2022

امریکہ کا چین پر بدترین حملہ،ہائپرسونک میزائل کا رازرکھنے والے سائنسدان کو اٹھالیا

 امریکہ کا چین پر بدترین حملہ،ہائپرسونک میزائل کا رازرکھنے والے سائنسدان کو اٹھالیا

اس وقت پوری دنیا کے اندر بہت سے مقامات پر ٹینشنز چل رہی ہے اور بہت سے مقامات  جنگ کاہاٹ سپاٹ بنے ہوئے ہیں۔روس اوریوکرین کا تنازعہ ہو یا چین اور تائیوان کا مسئلہ ہو یا پھریواےای اور سعودیہ کا ایران سی اور حوثی باغیوں سے پھڈا ہو، پوری دنیا کی نظریں جب ان تین تنازعوں پرتھیں عین اسی وقت امریکہ نے چین پر تاریخ کا بدترین حملہ کیا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں سی آئی اے اور ایم آئی سکس نے مل کرایک ایسی کارروائی کی ہےجنہوں نے چین  اور چین کے نظامِ حکومت کے علاوہ صدر شی جن پنگ کےچین کو دنیا کی سپر پاور بنانے کے ارادے اورخواہش کو تاریخ کا بدترین جھٹکا اوردھچکا لگایا ہے اور اب چین کو مزید کئی سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔اس حوالے سے انتہائی اہم ترین معلومات ہیں تو آپ کے سامنے رکھوں گا۔

یہ آپریشن کس نے کیا ،کون کون سا ملک اس میں ملوث تھا اور کس طرح سے چین کی اور صدرشی جن پنگ کی ناک کےنیچے سے امریکہ نے وہ ایک ہی راہ نکال لیا وہ چیز نکال لی جس میں چین کے سپر پاور بننے کے ارادے کےخواب تھے اور مکمل طور پروہ اس پر انحصارکررہےتھے۔اس وقت پوری دنیا کے اندر جو میزائل ٹیکنالوجی یا  جنگی ساز و سامان ہے اس میں سب سے اہم چیزہائپر سونک میزائل ہیں ۔ یہ ہائپر سونک میزائل کیا ہوتے ہیں یہ آواز کی رفتار سے پانچ یا دس گنا زیادہ تیزی سے جا سکتے ہیں یعنی کہ ان کی رفتارتقریبا چھ ہزار نو سو کلومیٹرفی گھنٹہ ہے ۔ان کی شکل اس طرح کی ہوتی ہے کہ یہ بڑی آسانی  اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بناسکتےہیں۔ دوسرا یہ کہ یہ لانگ رینج تک ٹریول کر سکتے ہیں یعنی یہ چین سے امریکا تک جا سکتے ہیں اور راستے میں کسی ملک کا ریڈارسسٹم اس قابل نہیں ہے کہ وہ اس کا پتہ لگا سکے اور یہ میزائل سسٹم یا ارلی وارننگ سسٹم سے بھی بچ نکلتا ہے اور بڑی تیزی سے آگے بڑھتا ہے اب چین اس میں برتری حاصل کر چکا ہے     چار پانچ ہفتے پہلے امریکہ کےایئرفورس چیف نے کہا کہ ہمیں بجٹ چاہیے ہم نے آگے بڑھنا ہے ورنہ چین ہم سے بہت آگے نکل جائےگا اور ابھی چار دن پہلے ڈیلی میل میں ایک خبر آئی ہے کہ چین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اگلی نسل کے ہیٹ سکینگ ہائپر سونک میزائل تیار کرنے کے لیے امریکہ کو شکست دی ہے جو اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں، طیارہ بردار بحری جہازوں اور چلتی گاڑیوں پر حملہ کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد پینٹاگون نے ایک ہنگامی میٹنگ بلائی جس میں اس بات پر زوردیاگیا کہ ہمیں اپنے ہائپرسونک نظام کو مزید بہتر بنانا ہوگا ہے ادھریوکے نے بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کا فیصلہ کیا اور یوریشین ٹائم کی خبرکے مطابق چین اورروس جب اپنے مسلزد کھا رہے ہیں اس میں یوکے نے بھی بلین آف پونڈزجھونکنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔اس سب کے اندر چین کے لیےمعاملات  خوشگوار سمت میں چل رہے تھےلیکن امریکہ نے وہ چڑیا اڑا لی ہے۔چین کا سب سے بڑاسائنسدان جوکہ چین کے ہائپر سونک میزائل سسٹم کو چلا رہا تھا اور اس کا ہیڈ تھا وہ امریکا بھاگ نکلا ہے۔اس حوالے سے اہم معلومات آپ کے سامنے رکھتاہوں۔

ستمبر2021 میں اس سائنسدان نے برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی سکس سے رابطہ کیااس شخص نے یہ رابطہ ہانگ کانگ کے اندرکیا اوراس کی سہولت کاری کی ہانگ کانگ کی حکومت نے کی۔ جو شخص یہ مذاکرات کروا رہا تھا یعنی کہ مڈل مین اس نے یہ بتایا کہ اس سائنسدان کے پاس بہت ہی تفصیلی معلومات ہیں اورچین جوہائپرسونک  ویہائکل بنا رہا ہے اس کی اہم ترین اور خفیہ ترین معلومات،اس کے سٹراکچر، اس کے ڈایاگرامز،اس کے ماڈلزاوراس کےبلیوپرنٹ  ہر چیزاس شخص کے پاس ہیں۔ اس کے بعد اس شخص کا جو تیسرا اقدام تھا وہ یہ تھا کہ اس نے اپنے لئے اور اپنے خاندان کے لئےسیاسی پناہ مانگی ہے۔اس کے بعدامریکہ کی ایجنسی سی آئی اے اوربرطانیہ کی ایجنسی  ایم آئی سکس کے آپریشن میں اس کاکوڈنام راکٹ ٹیکنیشن کے نام سے رکھا گیا ۔  جس کے بعد تین لوگوں کی ایک ٹیم  ایم آئی سکس نے برطانیہ سے بھیجی اوراسے ہانگ کانگ نے تعینات کیا اس میں دو انتہائی ٹاپ انٹیلی جنس افسر تھے اور ایک راکٹ اور میزائل بنانےوالا سپیشلسٹ ٹوٹل تین لوگ ہیں جواس سے رابطہ رکھنے کے لیے ہانگ کانگ گئےاس کے بعد اگلا اقدام آئی سکس نے یہ اٹھایا کہ انہوں نے  سی آئی اے کواس بارے میں ساری انفارمیشن دے دی۔اس کے بعداس راکٹ ٹیکنیشن نے یہ انکشاف کیا  کہ اس کے پاس چین کی تازہ ترین ان تمام چیزوں کے ریکارڈہیں  اوروہ یہ ریکارڈ دینے کے لیے تیار ہے اس کے بعد اس شخص  اوراس کی فیملی کو سپیشلی ڈیزائنڈ روٹ کے ذریعےہانگ کانگ  لے جایا گیا۔اس کے بعد تین لوگوں کی ٹیم کو دو لوگوں کی ٹیم نے جوائن کیا جو کہ امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے  کی طرف سے اس مشن کے لیے بھیجی گئی تھی ۔ امریکہ کے ایجنٹس نے یہ فیصلہ کیا کہ یہ ہانگ کانگ میں محفوظ نہیں ہیں لہٰذا انہیں مزید کسی محفوظ لوکیشن پر پہنچانا ہےجس کے بعد  جرمنی میں امریکہ کے ایئربیس  پر یہ شخص پہنچا اور وہاں سے پھر اس شخص کو بذریعہ لندن امریکہ میں لے جایا گیا اور اس وقت یہ شخص امریکہ میں موجود ہے۔

 اب یہ ہے  کون؟ اس کے حوالے سے مغربی میڈیا بھی رپورٹ کررہا ہے کہ یہ چین کا  ٹاپ کا سائنٹسٹ تھا جس نے مڈرینج ہائپرسونک کلائیڈویہائیکل بنایا۔  چین کے پوری انٹیلی جنس کے لیے یہ بہت بڑا دھچکا ہے اوراس طرح کی غداری اوربغاوت سے ہونے کیا جارہا ہے۔ایک تو مکمل طور پرچین کی ٹیکنالوجی امریکہ کے ہاتھ لگے گی وہ پھر نہ صرف اس طرح کی ٹیکنالوجی بنائیں گے بلکہ اس سے بھی زیادہ ایڈوانسڈ  ٹیکنالوجی بنائے گا اورچین کی  ٹیکنالوجی کا  توڑبھی بنائےگا۔ یہ ابھی تک کا کاشی جن پنگ کے لیے سب سے بڑا دھچکہ ہے یہ ہائپر سپرسونک ٹیکنالوجی تھی جو کہ چین کو سپر پاور کے تخت پربٹھا سکتی تھی ۔ البتہ چین اب چپ نہیں بیٹھے گا چین ہانگ کانگ سے بھی اس کا بدلہ لے گا اور اُن کی حکومت جس نے سہولت کاری کی اس سے بھی نبرد آزما ہو گا اور اس سے ایک نئی جنگ بھی چھڑے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں