پاکستانی فوج نے کابل سے افغان طالبان کو نکالنے کا خواب دیکھنے والےدشمن کو اڑا دیا
پاکستانی فوج کی جانب سے ایک بہت بڑا آپریشن کرکے ایک
بہت بڑی اور تاریخی کامیابی حاصل کی گئی ہے اور اس قدر اہم کارروائی کو افغان طالبان بھی دیکھتے رہ گئے ہیں کہ کس قدراچھے طریقے
سےپاکستانی فوج نے یہ کارروائی کی ہے اور
افغان طالبان کو کابل سے نکالنے کا خواب دیکھنے والے کمانڈرز کو کس طرح پاکستانی
افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک بہت بڑا آپریشن کرکے اس دنیا سے
جہنم واصل کر دیا ہے اور ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن سے ایک قدم آگے بڑھ کر ایک بڑی
کامیابی حاصل کی اور پاکستان کے امن ، سی پیک اور گوادر پورٹ کے دشمنوں اور ایک دہشتگردگروپ جس کو ہمارے ازلی دشمن ملک
بھارت کی آشیرباد رہتی ہے اس کی آج کمر توڑ دی گئی ہے۔ انٹیلی جنس ذرائع اس وقت کیا
کہہ رہے ہیں اور یہ کس قدر اہم ترین خبر ہے ۔اگر پاکستان کو اس وقت درپیش تھریٹس کی
بات کی جائے تو تحریک طالبان پاکستان کا تھریٹ تو ہے ہی اور اس معاملے پر بھی
پاکستان کو ابھی بھی کافی ریزرویشنز ہیں کی افغان طالبان جو کچھ کرنے کا وعدہ کر
چکے ہیں کہ ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اس میں وہ اس قدر تیز
رفتاری نہیں دکھا رہے ہیں جس کی ہم توقع کر رہے تھے اس کے علاوہ بی ایل اے ، بی ایل
ایف اوراس طرح کی دہشت گرد تنظیمیں بھی ہیں لیکن ان سب میں داعش خراسان آئی ایس کے
پی اسلامک سٹیٹ آف خراسان پروونس ایک ایسی تنظیم ہے جو بیک وقت پاکستان اور
افغانستان دونوں کے لئے بہت بڑا خطرہ ہےاور جب سے افغان طالبان نے کنٹرول
سنبھالاہےاس وقت سے لے کرآج تک افغانستان میں داعش خراسان افغان طالبان کو تگنی کا
ناچ نچایا ہے۔داعش خراسان نے ایئرپورٹ پراس وقت حملہ کیاجب امریکہ کی فوجیں مکمل
طور پرافغانستان سے آؤٹ نہیں ہوئی تھی اوراب جیسے ہی طالبان نے مکمل افغانستان کا
کنٹرول سنبھالا تھا سقوطِ کابل ہو گیا تھا گورنمنٹ کا اعلان ہوگیا اس کے بعد بھی
انہوں نے کچھ اس طرح کی بڑی کارروائیاں کیں جنہوں نےطالبان کو چکراکے رکھ دیا تھا۔
آپ کو یاد ہوگا کہ کس طرح سے ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی فاتحہ خوانی کے دوران جو کہ کابل کی جامعہ مسجد میں ہوئی تھی اس میں بھی انہوں نے دھماکہ کردیا تھا ۔اس کے علاوہ اہل تشیع کی مسجد کے اجتماع کے اندر دھماکہ کیا جس میں درجنوں افراد شہید ہوئے اس کے ساتھ ساتھ طالبان کےکتنے ہی کمانڈرزاور چیک پوسٹوں پر لگاتار حملے کئے اور طالبان کے بڑے بڑے کمانڈر کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کیا۔افغانستان کے دو تین صوبے ابھی بھی ایسے ہیں جہاں پر داعش خراسان کا بہت زیادہ ہولڈ ہے اور آئے دن افغانستان کے اندر سے کوئی نہ کوئی ایسی کاروائی کی ڈیٹیل بھی سامنے آتی رہتی ہے کہ افغان طالبان داعش خراسان کا مقابلہ کر رہے ہیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نےحالیہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ داعش خراسان جب بھی پاکستان میں ایکٹو ہونے لگتی ہے تو ہم اسے نکال باہر کرتے ہیں اس لیے داعش کا کوئی وجود پاکستان کے اندر نہیں ہے آئی ایس کے پی ہوجائے آئی ایس ایس ہوجائے انہیں ہم پاکستان کے اندر کسی صورت منظم نہیں ہونےدے سکتے اور اگر ان کا کوئی ایلیمنٹ سامنے آجائے اسے فوری انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کرکے قلع قمع کردیا جاتا ہے یہ مشترکہ دشمن ہے ۔
سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق کوئٹہ میں انسداد دہشت
گردی کےمحکمہ کاؤنٹر ٹیررزم سی ٹی ڈی نے کارروائی کی اس کارروائی کے دوران انتہائی
مطلوب دہشت گرد سمیت ۶
تخریب کار ہلاک ہو چکے ہیں اوریہ جو بڑاکمانڈر اڑایا گیا ہے یہ کس طرح سے طالبان کی
حکومت کا بھِی دشمن تھا ۔کوئٹہ کے علاقےمشرقی بائی پاس میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کی
ہے اور ۶
دہشتگردوں کو واصل جہنم کیا یہ خفیہ اطلاع پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن تھا اورانٹیلجنس
اداروں کی طرف سے خفیہ معلومات دی گئی تھیں ۔آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے سیکیورٹی
فورسز پر فائرنگ کردی جوابی فائرنگ سے مکان میں موجود مبینہ چھ دہشت گرد مارے گئے
اور ان کے ٹھکانے سے اسلحہ، گولہ بارود اور بڑے پیمانے پر تخریب کاری کا سامان
برآمد ہوا ہے اور ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں