جمعرات، 17 فروری، 2022

لاہورمیں داتادربارکو بہت بڑی تباہی سے بچالیاگیا،ٹی ٹی پی کا اہم ترین دہشتگرد گرفتار

 لاہورمیں داتادربارکو بہت بڑی تباہی سے بچالیاگیا،ٹی ٹی پی کا اہم ترین دہشتگرد گرفتار

اس وقت پاکستان کی افواج کی جانب سے پاکستان کے تمام تر دشمن عناصر  اور وہ تمام تر دہشت گرد گروہ خواہ وہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملہ آور ہوں یا وہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان سے، ان پر نہ صرف پاکستان کی سر زمین تنگ کر دی گئی ہے بلکہ جس طرح سے بیک ٹوبیک افغانستان کے صوبہ کنڑ میں تحریک طالبان پاکستان کی بنیادیں تک ہلا کر رکھ دی گئیں اور اس کے ساتھ ہی ساتھ بلوچوں کی دشمن دہشت گرد تنظیموں کو بھی وہ تاریخی مزہ چکھایا گیا ہے کہ اب آنے والے سالوں کے اندر ان کی کمر سیدھی نہیں ہو پائے گی لیکن ایسے معاملات میں کچھ اور بھی بہت سے اہم ترین پہلو ہوتے ہیں جن کا جائزہ لینا اور جنہیں بغورجاننا بہت ضروری ہوتا ہے جب اس طرح کے دہشت گردوں کے خلاف ایک آہنی ہاتھ سے نمٹا جاتا ہے تب بہت سے تھریٹ بھی آتے ہیں اور بہت سے خطرات بھی ہوتے ہیں اوران کے سلیپرسیلزجوکہ پاکستان کےمختلف علاقوں کے اندر ویسے ہی عام زندگی گزار رہے ہوتے ہیں ان سلیپرسیلزکو ایکٹو کر دیا جاتا ہے اور پھر پاکستان کے بڑے شہروں کے اندر ان کے منصوبے ہوتے ہیں جب انہیں ہر طرف سے شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ اپنا مورال بلند کرنے کے لیے پاکستان کی سویلین یا پھر ملٹری آبادیوں کو نشانہ بناتے ہیں لیکن قومی سلامتی کے ادارے سوئے ہوئے نہیں ہیں وہ بھی ہروقت چوکس وچوکنّا ہیں ۔

آج اسی طرح کی بہت بڑی اور ایک اہم ترین کامیابی پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں نے حاصل کی ہے۔ کل جمعہ کا دن ہے اوریہ دہشتگردکل کیا کچھ  کرنے والے تھے اورلاہور کے اندران کےکیا منصوبے تھے  جہاں پر آپ کو معلوم ہے کہ پی ایس ایل کی رنگینیاں بھی ہیں اور وہیں پر اس وقت انہوں نے کیا منصوبہ بنایا اور  داتادربار کی حدود میں کیا کچھ چل رہا تھا اور کس طرح سے ایک انتہائی حساس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ان کی تفصیل آپ کے سامنے رکھتا ہوں لیکن اس سے پہلے آپ کے سامنے کچھ اورپہلورکھنے ہیں جن سے آپ کو کچھ چیزیں بڑی واضح ہو جائیں گی ۔اگر آپ دہشتگردی کی لہرجس کو پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اسےجانچنے کی کوشش کریں تو لاہور انارکلی میں جودھماکا ہوا جس کی ذمہ داری بلوچستان کی ایک نئی  دہشت گرد تنظیم بلوچستان نیشنلسٹ آرمی نے لی ۔ اس کے بعد پھر بلوچستان کے ضلع کیچ میں دس پاکستانی فوجی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ۔ دہشتگرد ایران سےآئے اور دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی کرکے بھاگ گئے۔ اس کے بعد پاکستان کے پنجگور اور نوشکی کے علاقوں میں انہوں نے ایف سی کے ہیڈکوارٹر اورکیمپ پرحملے کی کوشش کی جسے بروقت کارروائی کرکے ناکام بنایا گیابلکہ آنے والے دہشتگردوں کو واصل جہنم بھی کیا۔ پھر تربت اور چمن کے اندرانہوں نے کارروائیاں کرنے کی کوشش کی ۔ نیول بیس پر حملہ کرنے کی کوشش کی جسے ناکام بنایاگیا ۔ اس کے بعد افغانستان کی سرزمین سے کارروائی ہوئی  پاکستان کے 5 فوجی جوانوں کو نشانہ بنا کرشہید کردیا۔ جوابی کارروائی میں ان کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کرکے رکھ دیا گیا اور ابھی تک یہ دہشتگردوں اپنے بلوں میں گھسے ہوئے ہیں یہاں تک کہ تحریک طالبان پاکستان اپنا نقصان تک نہیں بتا رہی ہے ۔ جہاں پر یہ دہشت گردچھپے بیٹھے تھےوہ پوری کی پوری عمارت منہدم کردی گئی ہے۔

 اب ان دہشتگردوں نے اپنے مورال کوبلند کرنا ہے اگر آپ کو یہ لگے کہ آپ کے ادارے سو رہے ہیں تو ایسا بالکل غلط ہے کیونکہ پاکستان کی سیکیورٹی نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس ادارے ہروقت جاگ رہے ہیں اور سب سے اہم انٹیلی جنس معلومات ہوتی ہیں جس کی بنیاد پر کارروائیاں کی جاتی ہیں اورپہلے انفارمیشن مل جاتی ہے۔ جس طرح کل آئی ایس پی آر نے بتایاکہ ایک بہت بڑے حملے کی تیاری ہو رہی تھی اور پہلے سے ہم تیار بیٹھے تھے اورہمیں  یہ پتہ تھا کہ دہشتگرد حملہ کرنے آرہے ہیں تو ایسی ہی انٹیلی جنس انفارمیشن کی بنیاد پرکل کیچ میں پاکستانی فوجی جوانوں کے قاتلوں کوواصل جہنم کیا گیا اورچھ دہشت گردوں کو  ماردیا گیا۔ اصل معاملہ انٹیلی جنس معلومات کا ہوتا ہے کیونکہ دہشت گردوں کو اگر گرفتار کرنا ہو تو وہ اور مشکل ہوتا ہے۔  اس میں ہوتا یہ ہےکہ آگے سے یا تو یہ دہشتگرد فائرنگ کا تبادلہ کرتے ہیں یا انہوں نے اپنے پاس زہر رکھا ہوتا ہے وہ کھا لیتے ہیں یا پھریہ دہشت گرد خودکش کے ذریعے پھٹ پڑتے ہیں تاکہ پکڑے نہ جاسکیں ۔

 اب لاہور کے اندر قانون نافذ کرنے والے اداروں کاجو آپریشن ہوا ہے اس میں  تحریک طالبان پاکستان جسے ابھی حال ہی میں سب سے بڑا دھچکا لگا ہے خیراُدھر بلوچوں کی دشمن دہشتگر تنظیموں کا بھرکس نکل رہا ہے اور اب تو ایران کے وزیرداخلہ کے آنے کے بعد بہت سےسرپرائزز ملنے والے ہیں۔ تھا نہ داتا دربار لاہور کےعلاقے سے کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم ترین رکن کو زندہ گرفتار کر لیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دہشت گرد کا نام عتیق اللہ ہے اور اس کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے جسے  گزشتہ رات پولیس اور کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے ایک مشترکہ آپریشن کے دوران لاہور داتا دربارتھانہ کی حدود سے گرفتارکیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس اور سی ٹی ڈی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ رات مختلف مقامات پر خفیہ اطلاعات پرآپریشن کئے ۔اس دوران داتا دربارتھانہ کے علاقے سے ٹی ٹی پی کے ایک انتہائی اہم ترین دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا اوراس سے تحقیقات کا آغاز کردیاگیا ہے اور تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر اس شخص کو منتقل بھی کر دیا گیا ہے۔

 اب کچھ سوالات ضرورجنم لیتے ہیں یہ دہشت گرد یقیناً تخریب کاری کا منصوبہ لے کر آیا تھا اور یہاں دربار یا اس کے اردگرد کارروائی کرکے پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے کی  کی کوشش کرنا چاہتا تھا ۔ اللہ نہ کرے وہ اگراس طرح کی کوئی کاروائی کر جاتا تو ایک بہت بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا، الحمدللہ ثم الحمدللہ قومی سلامتی کے اداروں نے پاکستان کواورزندہ دلان لاہوریوں کو اس تباہی سے بچا لیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں