ہفتہ، 19 فروری، 2022

پی ایس ایل سے معاوضہ نہ ملنے کا بہانہ بنا کرآسٹریلوی کھلاڑی بھاگ گیا،پی سی بی بھی ان ایکشن

پی ایس ایل سے معاوضہ نہ ملنے کا بہانہ بنا کرآسٹریلوی کھلاڑی بھاگ گیا،پی سی بی بھی ان ایکشن

پاکستان سوپر لیگ اس وقت شوروزور سے جاری ہے اور پوری دنیا پر یہ لیگ اپنی دھاک بٹھانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے الحمدللہ ایک مرتبہ پھر سے پاکستان کے کھیل کے میدان آباد ہو رہے ہیں اور پاکستان کے اندر کرکٹ کی مکمل طور پر واپسی ہو رہی ہے لیکن اس سب کے اندرپی سی بی اورپی ایس ایل کی تاریخ میں ایک انتہائی عجیب و غریب اور بدترین معاملہ سامنے آیا جس سے پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچا ہے ۔یہ معاملہ ایک آسٹریلین کھلاڑی کے حوالے سے ہے جس نے پی سی بی کے اوپرایسے گھٹیا الزامات لگائے ہیں اورجس کے بعد ان الزامات پر پی سی بی کا ردعمل بھی سامنے آ چکا ہے لیکن بہت ساری ایسی چیزیں ہیں جو اس وقت آپ لوگوں کے لئے جاننا ضروری ہیں یہ کھلاڑی جس کا نام جیمزہے اس کے حوالے سے کچھ بڑی اہم ترین تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں۔ یہ تنازعہ کیا ہے اورپیسوں کی ادائیگی  پی ایس ایل اور پی سی بی  ہوتی کیسے ہے اس کے ایس او پی اوز کیا ہیں اس حوالے سے بھی کچھ بڑی معلومات  آپ کے سامنے رکھنی ہیں مگر اس سے پہلے ای ایس پی این کی ایک خبرسامنے آئی ہے جس کے مطابق جیمز فالکنرنے  پی ایس ایل کے میچز اور لیگ ختم ہونے سے پہلے اوراپنے ایگریمنٹ کے پورا ہونے سے پہلے لیگ کو چھوڑ دیا ہے اس نے پی سی بی پر جھوٹ بولنے کا الزام بھی لگایا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس نے کہا کہ پی سی بی نے اسے پیسوں کی ادائیدگی اس طرح نہیں کی جس طرح کرنی چاہیے تھی ۔

یہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیلنے والے آسٹریلین کھلاڑی ہیں اس سے پہلے اس نے لاہورقلندر کے لیے بھی کھیلا ہے اور اس سیزن کے اندر جس نے چھ میچز کھیلے ہیں جس میں اس نے چھ ہی  وکٹیں حاصل کیں اور کل 49 رنز بنائے ہیں اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا یہ ایک آل راؤنڈر ہے ۔پاکستان چھوڑ کر آسٹریلیا جانے سے پہلے اس نے جو لاہور کے ایک ہوٹل کے اندر حرکات کی ہیں اس کے حوالے سے بھی کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں ۔لیکن اس سے پہلے اس نے ایک ٹویٹ کو دو حصوں میں کیا ہے جس کے مطابق وہ کہتا ہے کہ میں پاکستانی کرکٹ شائقین سے معذرت خواہ ہوں لیکن بدقسمتی سے میں آخری دو میچ نہیں کھیل پایا اورپی ایس ایل کو چھوڑدیا کیونکہ پی سی بی مجھے میرے پیسے نہیں دے رہی تھی حالانکہ میں پوراعرصہ یہاں پر رہا۔لیکن انہوں نے مجھ سے جھوٹ بولنے پر ہی اکتفا کیا۔دوسری ٹویٹ میں وہ کہتا ہے کہ میں پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کے لیے کچھ کرنا چاہتا تھا کیونکہ پاکستان میں کرکٹ کا بہت ٹیلنٹ ہے اور بہت اچھے کرکٹ فینز ہیں۔ لیکن پی سی بی اور پی ایس ایل کے رویے سے مجھےاس وقت  بڑی تکلیف ہورہی ہےامید ہے آپ میری پوزیشن کو سمجھ رہے ہوں گے۔

اس کے جواب نے اس سارے معاملے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک ٹویٹ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اس افسوسناک معاملے میں جیمز فالکنرکی لغو اور جھوٹی باتوں کا نوٹس لیا ہے ۔یہ ایک شارٹ سٹیٹمنٹ تھی تفصیلی بیان بعد میں جاری کیا جائے گا۔

اس وقت بھارتی میڈیا نے آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے اورپی ایس ایل کو جتنا وہ بد نام کرنے کی کوشش کررہا ہے شاید ہی کوئی اورکرے گا۔ پی سی بی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے جیمز فالکنر کو ستر فیصد ادائیدگی کردی گئی تھی لیکن اسے یہ رقم وصول نہیں ہوئی۔ یعنی کہ وہ اس وصولی سے انکار کر رہے تھے ہماری طرف سے رقم ٹرانسفر ہوگئی تھی جو انہوں نے  آسٹریلیاکے بینک اکاونٹ نمبردیا تھا اس نے وہ رقم وصول کرنے سے انکارکردیا اوروہ کسی دوسرےاکاونٹ میں رقم طلب کرنا چاہتا تھا ۔اس پر پی سی بی نے پہلی رقم کو واپس بھیجنے کی کوشش کی مگر اس نے انکار کر دیا۔دوسری یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ اس نے اپنے اکاونٹ کی تفصیل غلط دے دی تھیں اب وہ پیسے پی سی بی کی طرف سے توچلے گئے لیکن وہ اکاونٹ ہولڈر پیسے واپس نہیں کررہاہے۔ اس کے باوجود پی سی بی کہہ کررہا ہے کہ ہم اس معاملے کو جلد حل کرلیں گے۔ تاریخ میں آپ دیکھ لیں کہ آسٹریلوی پلیئرز کی بد تمیزی،ہلڑبازی اوراکڑپن ان کے اندر بہت زیادہ تعداد میں پایا جاتا ہے ایک فیکٹر تو یہ بھی ہے  اور اس کے ساتھ ساتھ  زیادہ دور نہیں جاتے ۳ستمبر 2019 کی کرکٹ انفو کی ایک خبر کے مطابق جیمزفالکنر ہوبرٹ ہوریکینز کے نام سے ایک ٹیم ہے جس کے اندر یہ بی بی ایل کے ایک لیگ میچ میں کھیل رہا تھا اور یہی وہ شخص ہے جس کی پیمنٹ کا مسئلہ تھا یہی وہ شخص تھا جو وہاں سے نکلا اور اس نے اس سے پہلے بھی ایک لیگ کو اس طرح سے چھوڑا اور اس نے کہا کہ میں نہیں کھیلوں گا اور ایک سالہ کنٹریک کوختم کر دیا اس کا مطلب یہ ہے یہ ایک عادی مجرم اور جھوٹا شخص اور بدترین کھلاڑی ہے ۔ جیسا کہ لیگز کو اپنے امیج کا بہت زیادہ خیال ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ بلیک میل ہو جاتی ہیں۔ پی سی بی تو پیمنٹ کے معاملے میں ویسے بھی بڑا محتاط رہتا ہے وہ لیگ میں کھیلنے والے کھلاڑِیوں کو ستر فیصد ادائیدگی اپنی طرف سے کر دیتا ہے بعد میں ٹیموں سے وصول کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جیمزفالکنر نے پی سی بی کو بھی اس معاملے میں گھسیٹا۔

اب اس حوالے سے لاہورکے ہوٹل سے کچھ خبریں آرہی ہیں جسے سماء کے سپورٹس رپورٹرقادرخواجہ نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ کھلاڑی شراب کے نشے میں دُھت تھا یعنی کہ وہ ہوش میں نہ تھا۔اس نے ہوٹل کا فانوس توڑا یہ نہیں کہ تھوڑی بہت شراب پینے کے استقبال کے لیے اتنی ہی مقدار خوراک 6 میچز کھیلنے پر کرکٹ کھیلنے آئے طور پر تھا اور اس نے ہوٹل کا فانوس تھوڑا اس کے بعد اس نے سکیورٹی عملے کے ساتھ  انتہائی گندی اور غلیظ  گالیاں بکیںجن کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا اس موقع پر دیگر غیرملکی کھلاڑی بھی وہاں موجود تھے اور اس سارے وقوعے کو دیکھ رہے تھے اس نے اپنے کمرے کی ساری چیزیں الٹ پلٹ دیں اور چیختا چلّاتا رہا اس کے حوالے یہ تمام باتیں کنفرم ہوچکی ہیں۔

اس کا یہ پراناطریقہ واردات  ہے جس پر پی سی بی کو اور پاکستان کو سخت موقف اپنانا چاہئے اور اس شخص کو نہ صرف اس معاملے پرعدالت لے کر جانا چاہیے بلکہ کسی بھی ملک کی بدنامی کرنے پر سزا بھی ملنی چاہیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں