اتوار، 27 فروری، 2022

یوکرین جنگ: روس کے ساتھ مجاہدین کی انٹری سے یوکرین پریشان،یورپ بھی مدد کوآگیا

 یوکرین جنگ: روس کے ساتھ مجاہدین کی انٹری سے یوکرین پریشان،یورپ بھی مدد کوآگیا

اس وقت  روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا چوتھا دن ہے اور چوتھے دن میں داخل ہوتے اب یہ جنگ تیسری عالمی جنگ کا رخ اختیار کر رہی ہے ۔اب نیٹو ممالک میں کچھ ممالک کھل کریوکرین کی مدد کا اعلان اورایادہ کرچکے ہیں روس نے ایک بہت بڑا الزام بھی لگایا ہے اور روس  اس وقت پھٹ پڑا ہے کیونکہ امریکی ڈرونز پر الزام ہے کہ انہوں نے روسی بحری بیڑوں پر حملہ کر دیا ہے ۔یہ وہ ریڈ لائن ہے جو کہ اس وقت کراس ہوچکی ہیں یہ وہ معاملہ ہے جس نے اب امریکہ اور روس کوآمنے سامنے لا کھڑا کردیا ہے اور کسی بھی وقت وہ جنگ جس کا اس وقت پوری دنیا خدشہ محسوس کر رہی ہے  چھڑ سکتی ہے جو کہ عالمی جنگ ہے اور پہلی مرتبہ جو بائیڈن کی زبان سے بھی ورلڈ وارتھری کے الفاظ نکلے ہیں جبکہ یوکرین جنگ کے اندر مجاہدین  کی انٹری بھی ہوئی ہے جس نے پوری دنیا  اور بالخصوص یوکرین کو حیران و پریشان کرکے رکھ دیا ہے اس انٹری کے مضمرات ہیں  اور کس طرح سےروس کو آگے پیش قدمی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسے کیف دارالحکومت  میں داخل ہونے میں مسائل کا سامنا ہے ۔ کل رات یوکرین کے لوگوں نے بہادری کی ایک نئی مثال قائم کی ہے آپ کو ۱۹۶۵ کی پاک بھارت جنگ یاد ہو گئی جس طرح سے پاکستانی فوجیوں نے بھارت کے ٹینکوں کے نیچے اپنے سینے حآضر کر دیے اور بھارت کے ٹینکوں کو تباہ کیا وہی ماڈل اب یوکرین کے عام شہری بھی اپنانا شروع ہو چکے ہیں۔

 یوکرین نے روسی سپاہی بردار جہاز گرانے کا دعویٰ کیا ہے جس کے روس اپنے سپاہیوں کوایک جگہ سے دوسری جگہ ٹرانسپورٹ کر رہا تھا۔ یوکرین کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے روسی فوجیوں سے بھرے ایک جہاز کو کیف کے قریب مارگرایا ہے  جس کے باعث بڑی تعداد میں روسی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔  بی بی سی نے بھی اس دعوٰی  کے حوالے سے رپورٹنگ کی ہے اور روسی وزارت دفاع سے جب کنفرم کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ اس واقعےپر خاموش رہے یعنی انہوں نے اس کی تردید نہیں کی ۔ یہ روس کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ دویوکرینی سو۲۷ لڑاکا طیاروں نے ایک روس کے سپاہی بردار جہاز کو فضا میں تباہ کیا ہے اس کے ساتھ ساتھ یوکرین کے باسیوں نے کیف دارالحکومت کے دفاع کے لیے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل ذکرہیں۔

یوکرین کے باسیوں نے اپنے جسموں سے روس کے ٹینکوں کا راستہ روکنا شروع کر دیا ہے اور اپنی بائیسکلیں نیچے روڈ پر بچھانا شروع کر دی ہیں تاکہ روس کے ٹینکوں کو آگے بڑھنے میں مشکلات پیش آئیں۔ اس کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں یوکرینی شہری ٹینکوں کے آگے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ اگر ہمت ہے توہمارے اوپرٹینک چلاؤ ۔اس ویڈیو کی صداقت اورلوکیشن کوبی بی سی نے بھی کنفرم کیا ہے۔ کل نامعلوم ہیکرز نے روس کی ایک ویب سائیٹ پرحملہ کیا تھا۔ جبکہ روس کے ہائیکرزدنیا میں ٹاپ کے سمجھے جاتے ہیں اب امریکہ کو لالے پڑگئے ہیں کیونکہ نامعلوم ہیکرزکے پیچھے سمجھا جارہا ہے کہ امریکہ ہے ۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اگر ہم روس پر پابندیاں نہ لگائیں توہمارے پاس جو دوسرا آپشن باقی بچتا ہے وہ  تیسری جنگ عظیم  ہے ہم صرف اس سے بچنا چاہتے ہیں۔اب یورپ کے بہت سے ممالک ہیں جنہوں  نے یوکرین کی کھل کرمدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اے پی اےایجنسی کی خبر کے مطابق چیک ریپبلک، نیدرلینڈ اورپرتگال نے یوکرین کی مدد کے لیے ہتھیار، ساز و سامان اورکمک بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ تینوں ممالک نیٹو کے رکن ممالک ہیں۔

صرف یہ تین ممالک نہیں بلکہ مزید ممالک بھی یوکرین کی مدد کے لیے میدان میں آگئے ہیں جن میں فرانس اورجرمنی بھی شامل ہیں۔ اب مغرب نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ ہم یوکرین کی فوجی مدد کریں گے۔

چیچن لیڈر رمضان قادروف جوکہ روسی صدرولادی میرپیوٹن کے بڑے قریبی سمجھے جاتے ہیں انہوں نے ایک بہت بڑا اعلان کیا ہے ۔رائٹرکی خبرکے مطابق چیچن لیڈر رمضان قادروف نے کہا ہے کہ جنگ روکنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ یوکرینی صدرولادی میرپیوٹن کو فون کریں اور معافی مانگیں۔ یہ مسلمان چیچن لیڈر ہیں انہوں نے بھی اپنی مسلم فورس تیارکی ہے اورممکنہ طور پر یہ فورس بھی یوکرین کے خلاف صف آراء ہوسکتی ہے۔

  منسٹری آف ڈیفنس نے کہا ہے کہ  جب یوکرین نے روس کی شپ پر حملہ  کیا امریکہ کے ڈرون فضا میں تھےروس کی منسٹری آف ڈیفنس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ گن بوٹس جنہوں نے بلیک سی فلیٹ کے بحری بیڑوں کوتباہ کرنے کی کوشش کی ہے اس کو ہدایات اوپر سے امریکہ کے ڈرونز دے رہے تھے۔اور ان کی مددکررہے تھے یہ بہت بڑاالزام ہے اوراس وقت کی اہم ترین خبر ہے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں