پیر، 28 فروری، 2022

روسی صدر کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے،ولادی میرپیوٹن نے بازی پلٹ دی

 روسی صدر کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے،ولادی میرپیوٹن نے بازی پلٹ دی

روس یوکرین جنگ کا پانچواں دن  شروع ہو چکا ہے اورروس نے اس وقت ایک انتہائی قدم بھی اٹھالیا ہے۔اطلاعات یہ ہیں کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ملٹری کمانڈر اور منسٹرآف ڈیفنس سے رات گئے ملاقات کی جنہیں 2 مارچ دن دیا ہے  کہ اس دن تک مجھے جنگ ختم چاہیے اورمجھے فتح چاہیے۔ ایک جانب تو ولادی میر پیوٹن نے کمان چیچن فوج رمضان قادروف کی فوج کوتھمائی ہے اور اس دوران یوکرین سے ایک غلطی ہوئی ہے اوروہ یہ غلطی ہے کہ اس نے رمضان قادروف کےسب سے بڑے کمانڈراور رائٹ ہینڈ کو مارنے کی کی ہے اس کے بعد اس وقت کام  بہت زیادہ خراب ہو چکا ہے اور پوری کی پوری جنگ  ایک مرتبہ پھر سے ولادی میر پوٹن کے پلڑے میں آچکی ہے اس پوری صورتحال میں روس بہت سی چیزوں سے رائز کر رہا ہے اس نے تمام ترپابندیوں کو بھی رائزکیا اور اس کے بعد روس کوجس چیزسے سب سے بڑاخطرہ تھا وہ سوفٹ کا تھا۔ پوری دنیا کہہ رہی ہے  کہ یہ ایک معاشی ایٹم بم ہے جو ایک دو دن کے اندر پورا سسٹم بنا کرروس پر پھوڑ دیا جائے گا لیکن اس سے پہلے جیسے ہی یہ خبر سامنے آئی ہے روس نے بھی   پلان بی بنا لیا ہے اورپابندیوں کے حوالے سے بھی پلان بی بنا لیا ہے۔ اس پوری کی پوری صورتحال کے اندر روس کو کسی طرح سے ابھی بھی اگر کوئی ٹف ٹائم دے رہا ہے تو وہ وہ ترکی کے ڈرونز ہیں۔ ترکی نے راستہ بھی بند کردیا ہے۔کل ان کے وزیرخارجہ کابیان بھی سامنے آگیا ہے۔

سوفٹ ایک ایسی چیزہوتی  ہے  جو کہ اگربین لگ جاتا ہے تو روس کے بینک اکاؤنٹس کا پوری دنیا کے ساتھ رابطہ منقطع ہو جائے گا اورعالمی طاقتیں اس کس چیز کو آخری پتے کے طور پررکھ رہی تھیں اوراسے روس پر تھوپنے کی کوشش میں ہیں اسے جی ٹین کے ممالک چلاتے ہیں یہ بیلجیئم کے اندر کوآپریٹو سوسائٹی ہے اوریہ تمام بینکوں کے  ٹیلی کمیونیکیشن اورسوفٹ وئیرکو منظم کرتی ہے۔اس کے جواب میں روس نے بہت بڑے اعلانات کیے ہیں ۔ایشیاءمارکیٹ کی ایک خبر کے مطابق روس کو اس معاشی بم سے کوئی کوئی نکال سکتا ہے تووہ چین ہے۔ روس اپنا ایک متبادل سسٹم بنا چکا ہےجس کا نام ایس پی ایف ایس ہے۔ یہ وہ سب کچھ کرنے کے قابل ہے جو سوفٹ کر سکتا ہے ۔ دوسری بڑی اہم ترین ڈیویلپمنٹ  یہ ہے کہ یوکرین کے صدر نے دوسرے ملکوں کی فوج کو نہیں بلکہ تمام ممالک کے لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ آکرلڑیں۔ اس سب کے اندر کہیں کوئی ایجنٹ نہ بھیج دیے جائیں ظاہر ہے یہ چال بھی ہوسکتی ہے۔

اب جو مسلم مجاہدین اس وقت بیچ میں آئے ہیں اور ان سے کس طرح سے عالمی میڈیا اور عالمی طاقتیں خوفزدہ ہیں اس سے پہلے آپ کوبتاؤں کہ ترکی کے ڈرونز اس وقت کس طرح سے تباہی پھیلا رہے ہیں اور کس طرح سے اس جنگ کے اندریوکرین کی ہر چیز بیٹھ گئی حتّٰی کہ امریکہ اورنیٹو کی دی ہوئی ہر چیز بیٹھ گئی ماسوائے ترکی کے ڈرونز کے۔ترکی نے بھی روس کا راستہ روکنے کا فیصلہ کیا جس کا باقاعدہ اعلان ترکی کے وزیرخارجہ نے کیا ہے ۔اب یوکرین کی طرف سےایک کانوائے کو تباہ کیاگیا ہے جس کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔اس کانوائے میں شامل مسلمان اپنی نمازیں ادا کر رہے ہیں اس کانوائے کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس کے اوپر ترکی کے ڈرونز سے حملہ کیا گیا ہے جس پریوکرینی  بڑی خوشی بھِی منارہے ہیں۔

کل اطلاعات آئیں کی چیچن کمانڈرکویوکرین نے ماردیا ہے جس کا یوکرین نےاعلان بھی کیا اوراس کی موت کو ایک بہت بڑی کامیابی کے طور پر لیا جارہا تھا ۔ جس کے بعد چیچن کمانڈوز کا یہ گروپ ولادی میرپوٹن کا اسپیشل گروپ ہے جس پر ولادی میرپوٹن اندھا اعتماد کرتا ہےوہ یوکرین میں پہنچ چکا ہے۔  یہی وہ گروپ ہے جو کہ پوری کی پوری جنگ کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اب یوکرین ان کی دہشت سے خوفزدہ ہوچکا ہے اور اسے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ ہمارے ساتھ ہوکیا رہا ہے۔آنے والے دن کس طرف رخ کرتے ہیں کیا روس کی طرف سے کوئی ایٹمی حملہ ہوسکتا ہے؟ آنے والا وقت بتائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں