بدھ، 2 مارچ، 2022

صدراردغان کا آگ سے کھیل، یوکرین کو ڈرونز دے کرروس کی دشمنی مول لے لی

 صدراردغان کا آگ سے کھیل، یوکرین کو ڈرونز دے کرروس کی دشمنی مول لے لی

آج روس یوکرین کی جنگ کا ساتواں روز ہےاورولادی میر پیوٹن کی جانب سے کچھ ایسے اقدامات اٹھائے گئے اور روس کی فوج نےرات کی تاریکی میں کچھ ایسی کارروائیوں کی ہیں جنہوں نے یکسر جنگ کا نقشہ بدلہ ہے اوریوکرین اور اس کے اتحادی جن میں امریکہ اور یورپ سرفہرست ہیں انہیں بھِی حیران وپریشان کیا ہے ۔ اس صورت حال میں یوکرین کا پہلا شہرجس پر باقاعدہ طور پر روس نے قبضہ کیا ہے اورروسی پرچم لہرائے دیے ہیں اسکی تفصیل بھی  سامنے آ چکی ہے جبکہ روس نے جارحانہ پن میں اضافہ کرتے ہوئے حملوں  اور بمباری کی شدت میں بھی مزید اضافہ کردیا ہے۔اس دوران انتہائی تشویشناک خبر سامنے آرہی ہے اور یہ خبر عالم اسلام کے اہم ترین ملک اور نیٹو کے واحد اسلامی رکن ترکی کی جانب سے ہے۔ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اس جنگ میں نیوٹرل رہنے کی بجائے یوکرین کا کھل کرساتھ دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں اور اس سے پہلے ترکی نے یوکرین کو اپنے ڈرونز بھی دیے اسکے بعد انہوں نے روس کا راستہ بھی روکا لیکن اب جو نیا قدم اٹھایا گیا ہے جس کی اب کچھ اس طرح کی اپڈیٹس سامنے آرہی ہیں کہ ترکی نے اس جنگ میں ہنگامی بنیادوں پرروس کے خلاف اور اُس کے کانوائے پر آگ برسانے کے لیے کس طرح سے اپنے تمام تروسائل یوکرین کے سامنے رکھ دیے ہیں اوراب ایسا لگ رہا ہے کہ اب یہ دونوں ممالک آپس میں کشیدگی کی طرف جائیں گے کیونکہ اس وقت ولادی میر پوٹن ہراس شخص کو نوٹ کر رہے ہیں جو ان کے خلاف ہے وہ اس سے بدلہ ضرور لیں۔رات گئے روس نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہرخارکیف پر بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہےایڈمنسٹریشن بلڈنگ کو بھی اڑایا گیا اوریہ روس کی پہلی حکمت عملی ہے کہ پہلے زمینی تباہی اور پھر فضا سے ایلیٹ قسم کے کمانڈوز کووہاں پراتارا جائے اس کے ساتھ ساتھ ایک اورشہرمیری پول جو کہ ایک پورٹ سٹی ہے روس نے اس پر بھی ہیوی شیلنگ کرنا شروع کردی ہےایک خبرکے مطابق میری پول کے میئر نے ٹی وی پر آکر بتایا ہے کہ روس نے یوکرین کے پورٹ سٹی میری پول پرشیلنگ کی ہے جس کی وجہ سےبڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ حملے اس قدرشدید ہیں کہ زخمیوں کوبھی نہیں اٹھایا نہیں جا پا رہا ہےیہاں تک کہ روس یوکرین کے فوجیوں کو ایک منٹ سانس نکالنے کا وقت بھی نہیں دے رہا ۔

الجزیرہ کی ایک خبر کے مطابق یوکرینی صدر نےایک بیان دیا ہے جس میں انہوں نے عالمی دنیا کو جگانے کی کوشش کی ہے ان کا یہ کہنا تھا کہ ہم جہاں تک یہ تجزیہ کیا ہے اوراس کا ارادہ بھانپے ہیں وہ یہ ہے کہ روس ہمیں  صفحہ ہستی سے ہی مٹانا چاہتا ہے۔ روس نے یوکرین کے پہلے شہرخرسون پر قبضہ کرلیا ہے اور یہ روس کی طرف سے ایک بڑی کامیابی ہے۔باقی شہروں میں بھی ماحول بنا پڑا ہے بس ولادی میرپیوٹن نے صرف حکم دینا ہے ولادی میرپیوٹن بڑی حکمت عملی سے چل رہا ہے اور اپنےتیزترین خود نہیں کر رہے ہیں۔

  یوکرین کی طرف سے سب سے بڑے ہتھیارکے طور پر جسے استعمال کیا گیا جس نے چھ ہزار سے زائدروسی فوجی مارے وہ ترکی کے ڈرونزہیں۔ لیکن روس کی طرف سے ڈرونزکی فیکٹری کو بھی اڑا دیا گیا اور بہت سی ایسی جگہوں پر حملہ کرکے گراونڈ پر موجود ڈرونز کو بھی تباہ کردیا۔پچھلے معاہدے کے تحت ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے یوکرین کوڈرونزدیے تھے جنہیں یوکرین استعمال کررہا تھا لیکن اس کے بعد جب ترکی نے اسے ایک جنگ قرار دے کرروس کےایک جنگی بحری جہاز کا راستہ بلیک سی میں روکا وہ ایک واضح پیغام تھا ۔ ترک فضائیہ اس وقت ڈرونز یوکرین پہنچا  چکی ہے اور پہلی جنگ عظیم میں بھی ترکی اور خلافت عثمانیہ نے جرمنی کا ساتھ دیا تھا جنگ توپھر ختم ہو گئی تھی لیکن پھر خلافت عثمانیہ کو پاش پاش کر دیا گیا تھا ۔ میراخیال ہے کہ برادراسلامی ملک ترکی کو ہرقدم سوچ سمجھ کر اٹھانا چاہیے اور جنگ میں کودنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچنا چاہیے ترکی کے روس اور ولادی میرپیوٹن کے ساتھ ان کےاچھے تعلقات تھے آذربائیجان کی جنگ میں ترکی آذربائیجان کے ساتھ تھا جبکہ  ولادی میر پیوٹن آرمینیا کے ساتھ تھا لیکن اس  نےآرمینیا کے ساتھ ہی نہیں دیا تھا ۔پہلے جو ڈرونز ترکی یوکرین کو دے چکا تھا وہ تو ٹھیک تھا بعد میں ترکی نے روس کے جنگی بحری جہاز کو روکا پھر بھی خیر تھی لیکن اب جو ترکی کررہا ہے اس سے کشیدگی میں بہت زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔اب ایک خبر سامنے آئی ہے کہ یوکرین نے منسٹر نے کہا کہ ترکی یوکرین کو نئے ڈرونز دینے جارہا ہے۔ایک اور خبر کے مطابق روس کو یوکرین کی حدود میں ایک بارپھر ترکی کے ڈرونز کا سامنا ہے۔یوکرین نے کہا ہے کہ ہمیں ترکی کے نئے ڈرونز مل چکے ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ معاملہ کس کروٹ جاتا ہے اورروس اورترکی کے مابین کیا حالات بنتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں