ہفتہ، 5 فروری، 2022

بیجنگ اولمپکس کے شاندارنظاروں سے بھارت ،امریکہ سمیت پورامغرب سیخ پا

 بیجنگ اولمپکس کے شاندارنظاروں سے  بھارت ،امریکہ سمیت پورامغرب سیخ پا

اس وقت بیجنگ اولمپکس کے سلسلے میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان چین میں موجود ہیں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سمیت دنیا کے تمام  اہم ترین ورلڈ لیڈرز، ہیڈ آف اسٹیٹس، کراون پرنس اوربادشاہ بیجنگ میں سجےاس میلے میں شرکت کر رہے ہیں لیکن اس کی افتتاحی تقریب میں دوچیزیں ایسی ہوئی ہیں جو اس وقت پوری دنیا کی نظروں کا مرکز بن گئی ہیں اور بیجنگ اولمپکس میں ایسے نظارے سامنے آئے ہیں کہ بھارت سے لے کر امریکا تک بہت سے لوگوں کو سانپ سونگھ گیا ہے۔جب پاکستانی دستے کی آمد ہوئی تو چینیوں نے کیا کام کیا اورکس طرح سے چین کی تاریخ میں ایک نئی مثال قائم کردی ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان جواس وقت وہاں پر موجود تھےانہوں نے اس موقع پر کیا کچھ کیا اس حوالے سے کچھ تفصیلات ہیں جوآپ کے سامنے رکھوں گا لیکن اس سے بھی دلچسپ معاملہ کیا ہوا جب یوکرین کا دستہ مارچ کرتے ہوئے چبوترے کے پاس سے گزرا تو روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے کیا کام کیاجس نے امریکہ سمیت پورے مغرب کو ایک مرتبہ پھرہلا کر رکھ دیا ہے۔

سب سے پہلے آپ کو یہ بتا دوں کہ اس حکومت یعنی کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے حوالے سے بہت سی باتیں کی جاتی ہیں کہ یہ سی پیک کو اس طریقے سے آگے نہیں لے کر جا سکی اور اس کو منطقی انجام تک نہیں پہنچا سکی اوراس طرح کی بہت سی باتیں گردش کرتی رہتی ہیں۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے وہ تمام کنفوژن کو دورکیا ہے اور انہوں نے چینی قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات میں کہا کہ سی پیک نے ملک میں پائیدار ترقی کی بنیاد رکھ دی ہے دونوں ممالک کے عوام اس وقت اس منصوبے سے مستفید ہو رہے ہیں تفصیلات کے مطابق دورہ چین میں وزیراعظم عمران خان سے چینی قومی ترقی اوراصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں سی پیک کے جاری منصوبوں اور مستقبل کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین گوادر کو خطے کا تجارتی مرکز بنانے کی کوششیں جاری رکھیں گے اس سب میں سی پیک بی آرآئی منصوبے کا اہم جز ہے ۔ سی پیک کے جلد مکمل ہونے والے منصوبوں سے پاکستانی معیشت پرمثبت اثرات ہونگے۔چین اور پاکستان آموزدہ اور بُرے وقت کے دوست ہیں کرونا کے باوجود سی پیک منصوبوں پر تعاون کے ساتھ کام جاری رہا ۔ایم ایل ون اور دیگرتوانائی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا۔

اس تقریب میں تیس سے زائد ممالک کے سربراہان کو مدعو کیا گیا تھالیکن امریکہ سمیت مغرب کے کافی ممالک نے اس کا ڈپلومیٹک بائیکاٹ کیا۔اس تقریب میں انڈیا کو مدعو ہی نہیں کیا گیا تھا جس پرایک دن پہلے انہوں نے بھی کہا کہ ہمارا بھی بائیکاٹ ہے۔

 پاکستانی ٹیم کے حوالے سے فودچوہدری نے ایک ٹویٹ کیا کہ جس نے پاک چائنا فرینڈ شپ اولمپکس کے اندر پوری دنیا کے سامنےایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ٹویٹ کے مطابق اسٹیڈیم میں درجنوں ٹیمیں آئیں لیکن چین کےبعد اگر کسی ٹیم کے لیے تالی بجی تو وہ پاکستان کی ٹیم تھی عام چینی پاکستان سے محبت کرتا ہے اور یہ تالیاں اسی جذبے کا اظہارہیں۔

جب یوکرین کا دستہ اسٹیڈیم میں آیا تو ولادی میرپیوٹن نے اپنی باڈی لینگویج سے وہ جواب دیا جس سے امریکہ سمیت مغرب کو سانپ سونگھ گیا۔ جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ یوکرین جنگ میں تیسری ورلڈ وار کا ماحول بنا ہوا ہےاور ابھی تک حالات ٹھیک نہیں ہوئے اور ان حالات کی خرابی کا بہت سے عناصر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایک خبرکے مطابق جب افتتاحی تقریب میں یوکرین کا دستہ گزراتوروسی صدرسو رہے تھے۔ظاہری بات ہے سوتو وہ نہیں رہے تھے لیکن سونے کی ایکٹنگ کررہے تھے اوریوکرین کے دستے کو اگنورکررہے تھےکیونکہ انہیں پتہ تھا کہ پوری دنیا کا میڈیا انہیں فوکس کر رہا ہوگا جس کا نوٹس لیا جائے گا اس لیے انہوں نے سوکریہ شوکردیا کہ یہ یعنی یوکرین کا دستہ  ہے ہی نہیں۔

میڈیا پر ایک کلپ بھی چل رہا ہے جس میں روسی صدر سورہے ہیں اور اس کلپ کے امریکہ سے لے کرمغرب تک چرچے ہورہے ہیں جبکہ دوسری طرف پاکستانی دستے کی انٹری پر پورے اسٹیڈیم میں تالیوں کی گونج اورچینیوں کی محبت نے بھارت کو آگ لگا دی ہے ۔ چین کی عوام نے آج بھارت کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ رسید کیا ہے اورپاکستان میں بی ایل اے اورٹی ٹی پی کے ذریعےدہشتگردی پھیلاکر پاکستان کو بدنام کرنے کی گھناونی کوشش کررہے تھے انہیں کہیں منہ دکھانے کا نہیں چھوڑا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں