ہفتہ، 12 مارچ، 2022

روس کا یوکرین پربڑاحملہ: پیوٹن کے خوف سےسپرپاورجوبائیڈن کی ٹانگیں کانپ گئیں

 روس کا یوکرین پربڑاحملہ: پیوٹن کے خوف سےسپرپاورجوبائیڈن کی ٹانگیں کانپ گئیں

ایک جانب تویوکرین جنگ میں روس کی پیش قدمی بڑھتی ہی جارہی ہے اور روس اس جنگ میں ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ وہ سبقت حاصل کر لےاور یہ اس وقت واضح ہوتا جارہا ہے کہ اس جنگ سے اب دنیا کی اپنے آپ کو سپرپاور کہلانے والی طاقتیں کانپ اٹھی ہیں  اوروہ آپشنز جوروس استعمال کر سکتا ہے ان آپشنز کوسوچ کر بھی عالمی طاقتوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہے یا پھر جیسے آجکل پاکستان کے اندرایک نئی ٹرم موجود ہے اور کافی مقبول ہے تو امریکہ نیٹو اور جرمنی کے حوالے سے کچھ  تازہ ترین اطلاعات ہیں کہ کس طرح سے ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہے۔موجودہ صورتحال کے مطابق کیف کی طرف روس کا ایک بہت بڑا ملٹری قافلہ جا رہا تھا جو کہ 40 میل پر محیط تھا اب وہ نئی سیٹلائٹ تصاویرکے مطابق دارالحکومت کیف سے دس پندرہ کلومیڑکی دوری پر ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ اب یہ تنازعہ چند دنوں کا مہمان ہے اور روس جلد ہی دارالحکومت کیف اور پورے یوکرین پر اپنے جھنڈے لہرادے گا۔ روس کی طرف سے یوکرین پر 800 سے زائد میزائل داغے جانےکی اطلاعات ہیں۔

اس وقت روس کے ہمسایہ ممالک میں سے ایک ہی ایسا ملک ہے جو کہ روس کا اتحادی ہے اور وہ بیلاروس ہے۔ کل بیلاروس کی سرزمین پر یوکرین کی طرف سے حملہ ہوا جس کے بعد اب بیلاروس کے پاس جواز ہے کہ وہ روس کے ساتھ مل کر اپنی فوج بھی اس جنگ میں اتاردے۔ جبکہ یوکرین نے یوٹرن لیتے ہوئے یہ دعوٰی کیاکہ یہ حملہ روس نے ہی اپنے اتحادی پر کیا ہے اوریہ بیلاروس کو اس جنگ میں جواز دینے کے لیے  ایک فالزفلیگ ہے  بیلاروس کے حوالے سے یوکرین نے یہ بھی اعلان کیا کہ روس سے تو ہم لڑہی رہے ہیں لیکن اگر ہمیں بیلاروس سے بھی لڑنا پڑا اور اگربیلاروس کے ایک فوجی نے بارڈر کراس کیا تو ہم اچھے طریقے سے ان سے لڑیں گے۔ اب روس نے اپنے اتحادی بیلاروس کی مدد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اوراپنے جدید ترین ہتھیاربیلاروس کو دینے جارہا ہے۔

اب امریکہ نے ایک اور یوٹرن لیا ہے اورایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ جو لوگ یوکرین جارہے ہیں حکومت ان کی کوئی گرنٹی نہیں لیتی ہے کیونکہ روس تم لوگوں  کو یرغمال بنا سکتا ہے اور تم لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوسکتی ہے تمہیں قتل کیا جا سکتا ہے اور اس کے اندراب ہم کچھ بھی نہیں کریں گے ۔اب جوبائیڈن نے ایک ایسا پلٹا کھایا ہے جس نے یوکرین کی نیندیں حرام کر دیں ہیں ۔ایک خبر کے مطابق جوبائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ نیٹو-روس کا براہ راست تصادم "تیسری عالمی جنگ" کو متحرک کردے گالیکن اس کے ساتھ ساتھ جو بائیڈن نے جو باتیں کہی ہیں وہ اس وقت ان کے لئے بڑی الارمنگ ہیں۔جوبائیڈن نے نیٹو کے ممالک کو خبردارکیا ہے کہ اگر ہم یوکرین کو جارحانہ ہتھیار دیتے ہیں جس کے ذریعے وہ روس پر حملہ کر سکتا ہے تو اس سے تیسری جنگ عظیم شروع ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نہ ہم اپنی فوجیں اور نہ ہی ہتھیاریوکرین کو بھیجیں گے ۔اگر ہم یوکرین کو ہتھیار دیں گے تووہ صرف "دفاعی ہتھیار" ہونگے "جارحانہ ہتھیار" نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو یہ لگ رہا ہوکہ ہم طیارے،ٹینک اورہتھیار بھیج دیں گے تو مذاق نہ کریں یہ دیوانے کا خواب ہے ہم ایسا کوئی پاگل پن نہیں کریں گے جس سے تیسری عالمی جنگ چھڑ جائے۔اب روس بھی اس صورتحال کو بڑی توجہ سے مانیٹرکر رہا ہے اور بیلا روس پر حملہ اسی سلسلے کی ایک بڑی اہم کڑی ہے اس حوالے سے گلوبل نیوز کی ایک خبر کے مطابق روس کا وہ قافلہ جو کہ کیف سے باہر پڑاو ڈالے ہوئے تھا وہ اس وقت حملے کی پوزیشن لینا شروع ہوچکا ہے۔یورونیوز کی خبر کے مطابق روس نے مغربی یوکرین پر بھی دھاوا بول دیا ہے اورکیف پر حملہ بھی ہوسکتا ہے۔اے بی سی نیوزنےبھی یہ خبر دی ہے کہ روسی فوج کیف شہر کے دھانے پر پہنچ چکی ہے ۔ اب سیٹلائٹ کی جو تصویریں منظرعام پر آئی ہیں وہ بڑی دلچسپ ہیں جس کے مطابق اب یہ قافلہ ،قافلہ نہیں رہا۔الجزیرہ کی خبر کے مطابق اب وہ کانوائے کانوائے نہیں رہا بلکہ وہ اب منتشرہوچکا ہے۔ روس کی فوج اب ٹاونزاور جنگلوں میں داخل ہورہی ہیں اور یہ تمام چیزیں بڑی الارمنگ ہوگئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ  اطلاعات  یہ بتائی گئی ہیں کہ یوکرین پر اب تک 810 میزائل داغے گئے اور یہ بڑی تباہ کن میزائل ہیں۔ اس وقت  روس نے تھرموبارک ہتھیاریعنی ویکیوم بم کے استعمال کا اس نے اعتراف کر لیا ہے ۔امریکہ کا خدشہ ہے کہ حالات بہت بری طرح خراب ہورہے ہیں  اوریہ تمام چیزیں بڑی ہی خطرناک رخ اختیار کرتی جا رہی ہیں ۔روس کے قافلے کا منتشرہونا یہ ظاہر کررہا ہے اگلے چند دنوں یا گھنٹوں میں بڑاحملہ متوقع ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں