منگل، 29 مارچ، 2022

ڈراپ سین: خفیہ خط نوازشریف پر قہر ڈھا گیا،زرداری اورنوازشریف میں پھڈا

 ڈراپ سین: خفیہ خط نوازشریف پر قہر ڈھا گیا،زرداری اورنوازشریف میں پھڈا

اس وقت پاکستان کے اندر سیاسی بھونچال میں سب سے بڑی اور اہم ترین چیزوہ دھمکی آمیزخط ہے جو وزیراعظم پاکستان عمران خان کو عالمی طاقتوں کی طرف سے لکھا گیا ہے۔اور اب آہستہ آہستہ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے اس خط کے حوالے سے مزید تہلکہ خیز انکشافات سامنے آرہے ہیں لیکن اب جو انکشافات اور تفصیلات اس کے حوالے سے سامنے آئی ہے اور اس میں لندن میں بیٹھے پاکستان کے ایک مفرور سابق وزیراعظم کے ملوث ہونے کے حوالے سے اب تک کا سب سے بڑااوردھماکہ خیز انکشاف بھی شامل ہے۔ اب یہ معاملہ کہاں تک جائے گا کون کون سے فورم پر اٹھایا جائے گا ، اس حوالے سے حکومت کیا سوچ رہی ہے اندر کی بات کیا ہے ؟ اپوزیشن عمران خان کو اکٹھے ہو کر بھی شکست نہیں دے پارہی ہے۔عمران خان نے بھی ماسٹرسٹروک کھیلا ہے اس ماسٹر اسٹروک کھیلنے سےزرداری اور نوازشریف میں ایک مرتبہ پھر سے پھڈا پڑ گیا ہے۔ یہ پھڈا اس مرتبہ بالکل ان کے الگ ہونے کی بنیاد رکھ چکا ہے اور عمران خان کو سسٹم  سے مائنس کرنے والے اب آپس میں کس طرح سے اپوزیشن اتحاد سےمائنس ہونے والے ہیں ۔

حکومت کے لیے کچھ اچھی خبریں بھی ہیں اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ایم کیوایم کی اکثریت نے حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے حکومت کی جانب سے ایم کیوایم کو گورنزشپ  اور ایک  انتہائی اہم وزارت کی پیشکش کی گئی ہے ۔ایم کیوایم  میں اکثریتی حکام کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ہم کئی بار آزما چکے ہیں اعتماد کرنا مشکل ہے ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم کو لاپتہ افراد کی بازیابی اور دفاتر کھولنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔ایم کیوایم کے چندارکان اپوزیشن کا ساتھ دینے کے حامی ہیں لیکن حکومتی پیشکش پرآج کسی بھی وقت ایم کیوایم اسے تسلیم یا مسترد کرنے کا باضابطہ اعلان کرے گی۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان آج پنجاب اسمبلی کے منحرف ن لیگی ارکان سے ملاقات بھی کریں گے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ خبر شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز اور نواز شریف کے لیے کسی دھماکے سے کم نہیں ہے اورعمران خان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلائیں گے اور تازہ ترین اطلاع کے مطابق یہ ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں شروع ہوچکی ہے ۔

 وزارت اعلیٰ کے معاملے پر چودھری پرویزالٰہی نے جب حامی بھری اس پراطلاعات آئیں کہ ق لیگ میں پھڈا پڑ چکا ہےجس پر چودھری شجاعت نے اس کی تردید کردی ہے ۔

 شاہ محمود قریشی تین روزہ دورے پر آج چین روانہ ہو چکے ہیں جہاں پر وہ افغانستان سے متعلق ٹرائیکا اجلاس میں شرکت کریں گے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسٹیٹ کونسلر وانگ ژی  سے ملاقات کریں گے جبکہ روس اورچین کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں شیڈول کا حصہ ہیں اور ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی یہاں پرروسی وزیر خارجہ بھی ملاقات ہوگی اورچین کے دورے کے بعد ان کا روس کا دورہ بھی متوقع ہے اور اس میں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ چین کو بہت سے معاملات پرآن بورڈ لینا، چین کو اعتمادمیں لینا اور ملک میں بیرونی مداخلت چل رہی ہے کے بارے آگاہ کرنا بہت ضروری ہے۔ پاکستان عالمی طاقتوں کو اس وقت دو آنکھیں نہیں بھارہا ہے تو یہ چیزیں ہیں جن کےحوالے سے ملاقات بڑی اہم ہو سکتی ہے ۔ بہت سے ثبوت ہیں جو سامنے رکھے جا سکتے ہیں انٹیلی جنس شیئرنگ کی جا سکتی ہے ۔ان ملاقاتوں سے روس اورچین کی طرف سے بڑے بریک تھروہوسکتے ہیں ۔کیونکہ وہ اس وقت اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ کس طرح سے آزاد خارجہ پالیسی اور امریکہ کے آگے نہ جھکنے  کو بنیاد بنا کر ایک وزیر اعظم کو نکالا جا رہا ہے۔

اب نون لیگ اور پیپلز پارٹی میں پھڈا پڑچکا ہے۔زرداری نون لیگ  اورنواز شریف پر چڑھ دوڑا ہے۔ سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ق کی جانب سے حکومت کا ساتھ دینے کے اعلان پر نواز شریف سے شکوہ کیا کہ وقت پر فیصلہ کر لیتے تو ق لیگ ہمارے ساتھ ہوتی ۔ سابق صدر نے کہا کہ ق لیگ کو وزارت اعلٰی دینے پر نون لیگ معاملےکو ٹالتی رہی تاخیری حربے استعمال کرتی رہی جس کی وجہ سے یہ معاملہ خراب ہوااوروقت پر فیصلہ نہیں ہوا ۔واضح کریں کہ آپ اس معاملے میں سنجیدہ ہیں بھی کہ نہیں۔کیا آپ عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنانا بھی چاہتے ہیں کہ نہیں۔

اس وقت ان کی آپس کی لڑائی دلچسپ رخ اختیار کر چکی ہے اگر زرداری کو تھوڑا سا بھی شک ہوا یا اسے شکست کے آثارنظر آئے تو زرداری  نواز شریف اور مولانا کو بیچ منجدھار میں چھوڑ جائیں گے۔

اب آپ کو بتائیں کہ حکومت نے دھمکی آمیز مراسلے میں نواز شریف کو ملوث قرار دے دیا ہے اور اس سلسلے میں آج اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور اسد عمر نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے اسد عمر نے کہا کہ یہ مراسلہ تحریک اعتماد آنے سے پہلے کا ہے اگر ضرورت ہے تو وزیراعظم یہ خط چیف جسٹس آف پاکستان کو دکھانے کے لیے تیار ہے ابھی یہ مراسلہ سول وفوجی قیادت تک محدود ہےاور کابینہ میں بھی دو تین افراد کے علاوہ کسی کو اس بات کا علم نہیں ہے یعنی کہ صرف چند لوگوں کو جو کہ عمران خان کے بہت قریبی ہیں انہیں اس بات کا پتہ ہے اور ملٹری لیڈرشپ کو اس خط کے بارے میں علم ہے ۔اس عمر نے کہا کہ اس مراسلے میں براہ راست نواز شریف ملوث ہیں مراسلے میں براہ راست پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ذکر ہے اور اس میں دو ٹوک لکھا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوئی تو خطرناک نتائج ہوں گے لہذا بیرونی ہاتھ اور اعتماد کی تحریک آپس میں ملے ہوئے ہیں ۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کس کس سے ملتے رہے وزیراعظم جب چاہیں  گے اس کی تفصیل بتا دیں گے جبکہ پی ڈی ایم کی سنٹرل لیڈرشپ بھی یہ سب جانتی  ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایم این ایز کی بڑی تعداد نہیں جانتی کہ عدم اعتماد کے پیچھے کون سے عناصر ہیں حقائق سامنے آنے کے بعد تمام جماعتوں کے اراکین اسمبلی اس سے متعلق ایک مرتبہ ضرورسوچیں گے ۔ اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ مراسلہ چیف جسٹس آف پاکستان کو دکھانے کی بات ہوئی ہے  چیف جسٹس کو جوڈیشل کمیشن کے لیے نہیں دکھا رہے بلکہ ملک کے بڑے ہیں انہیں اس لیے دکھانے کی بات ہو رہی ہے کیوںکہ ا نہیں پتا ضرورہوکہ اس ملک میں کیا ہو رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے لیے میں نے کہا ہے کہ ان کو باہر نہ جانے دیں گے ایسے لوگ باہر جاکر عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ہتھے  چڑھ جاتے ہیں۔

اب دیکھیں یہ عالمی سازشیں ہیں یا پی ٹی  آئی کا نیاحربہ یہ فیصلہ آنے والا وقت ہی کرے گا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں