اتوار، 10 اپریل، 2022

کپتان اورانصاف ہارگیا،عدلیہ برہنہ ہوگئی، سامراج اورملک کے غدارجیت گئے

 کپتان اورانصاف ہارگیا،عدلیہ برہنہ ہوگئی، سامراج اورملک کے غدارجیت گئے


ویل پلیڈمیرے کپتان،تم نے آج پھرثابت کردیا کہ تم کپتانوں کے کپتان ہوکرکٹ میں بھی اورسیاست میں بھی،پوراسسٹم ایک آدمی نے ننگا کردیا آخر تک لڑا۔ساری زندگی وہ سرخرو رہے گا اس کی بہادری پر کتابیں لکھی جائیں گی عالمی استعمار کے خلاف ایسا کوئی دوسرا مسلم لیڈرکھڑا نہ ہوسکا جیسے عمران خان کھڑا ہوا۔جج،وکیل اورمیڈیا سب ننگے ہوگئے۔پارلیمانی بالادستی عدالتوں کے ہاتھ دے دی گئی اس میں سب سے بڑا نقصان شہداء کے خاندانوں کا ہوا عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالنے والے سب شرمندہ پھریں گے امریکی غلامی کا جو طوق انہوں نے آج گلے میں ڈالا ہے۔رہتی دنیا تک رسوائی انکا پیچھا کرتی رہے گی خان نے اس نظام کو پوری طرح عوام کے سامنے ننگا کر دیا ۔ہرادارہ بشمول فوج اور عدلیہ اب پھٹے ہوئے چیتھڑے تلاش کر رہی ہے آخری بال پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس جس طرح ننگا ہوا ہے وہ منظر سب سے زیادہ بھیانک تھا کہ سپریم کورٹ کے جج صاحبان تو آج مزید ننگے ہوگئے۔

خان تجھے اللہ کی امان میں دیا اب اس ملک میں اندھیرے ہی اندھیرے ہیں تو واحد روشنی کی کرن ہے جسے اغیار کے ساتھ مل کر یہ دلال بجھانا چاہتے ہیں اب ہم سب پر فرض ہے خان کے دست و بازو بن جائیں، عمران خان نے چوراسی نشستوں والی جماعت کو وزارت عظمیٰ بھیک میں دے دی لیکن آج فرق واضح ہو گیا آج شام تین بجےتحریک انصاف کی نظرثانی درخواست عدالتی وقت ختم ہونےکی بنیاد پر نہیں لی گئی جبکہ رات 11بجے نہ صرف پانچوں جج سپریم کورٹ پہنچ گئے بلکہ اپوزیشن کی جانب سے دی گئی تین درخواستیں موصول کر لی گئیں۔اتنی ڈھٹائی شاید ہی پہلے عدالتوں نے دکھائی ہو ۔بہرحال عمران خان آج تنہا نہیں ہوا بلکہ مزید طاقتور ہو گیا ہے محترمہ مریم سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ سے درخواست کرتی ہیں کہ خان صاحب ،اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو فوری گرفتار کیا جائے ویسے بتاتا چلوں محترمہ خود ضمانت پر ہیں ان کے چچا شہباز شریف بھی ضمانت پر ہیں کزن حمزہ شہباز ضمانت پر ہیں محترمہ کے اپنے ذاتی پاپا بھی  ضمانت پر ہیں۔

 یاد رکھیں کہ ان کا پہلا ٹارگٹ یہ ہے کہ باشعور نوجوانوں کو مایوس اور ناامید کرکے خان سے ہٹانا ہے اس کے لیے  ہر گھٹیا حربہ استعمال کیا جائے گا اقتدار تو دور کی بات ہے عمران خان پر مقدمات کا انبار بھی لگ جائے تو آپ نے مایوس ہو کر اس کو نہیں چھوڑنا جتنے احباب یہ کہہ رہے ہیں کہ اب کچھ نہیں ہو سکتا ہم آئی ڈی بند کر رہے ہیں ۔میرے نوجوانوں یہی وہ چاہتے ہیں ان کی ڈائریکشن فالو کرنے کی بجائے خان کے ساتھ آخری گیند تک موجود رہیں عمران خان ایک نظریے کانام ہے اورنظریے کو کبھی کوئی بدبودار سسٹم شکست نہیں دے سکتا  ایسے ماحول میں نظریہ مزید پروان چڑھتا ہے عمران خان کے ساتھ اس قدرگھٹیا سلوک کیا جائے گا کہ وہ گھٹنے ٹیک دے گا یا اسے روتا دیکھ کر باشعور لوگ ملک چھوڑیں یا سیاست چھوڑیں ۔یاد رکھیں اگر آپ لکھنا جانتے ہیں تو خان کو اس وقت آپ کی شدید ضرورت ہے اب بول سکتے ہیں تو اس وقت خان کے لیے بولیں۔ بیانیہ بنانے والے حضرات کا سوشل میڈیا سے ہٹنا ایک سانحہ ہوگا اور اس بیانیہ کو پوری قوم تک پہنچانے والے نوجوانوں کا اس ایکٹویٹی کو فضول سمجھ کر سوشل میڈیا کو خیرباد کہنا ان کے اس منصوبے کی جیت ہوگی ان کا پہلا ٹارگٹ ہمیں خان سے دور کرنا ہے اورہمارا پہلا مرحلہ پوری قوم کومتحرک کرنا ہے ۔بھاگ کر انہیں کامیاب کرنے کی بجائے ڈٹ کرانہیں ناکام بنانا ہوگا۔

اللہ حافظ خان صاحب آپ نے اپنی پوری کوشش کی ۔ آپ نے اس قوم کے لئے اپنا سب کچھ داؤ پر لگا دیا آپ اس سسٹم سے لڑے آپ تعفن زدہ نظام سے ٹکرائے آپ اسٹیٹس کو سے بھڑگئے آپ زمینی خداؤں سے جھگڑے،آپ نے اس ہجوم کو قوم بنانے کے لیے ایک حقیقی لیڈر کا کردار ادا کیا آپ اس قوم کوخود داری اور سلامتی کا سبق دیتے رہے لیکن آپ اس سسٹم میں فٹ نہیں بیٹھتے ہیں آپ اس ہجوم میں جو نیا سبق پڑھا رہے ہیں اس کی ایک قیمت ہے اوروہ قیمت آپ کوچکانی پڑگئی ہے اب 70 ملین ووٹ لے کر بھی ایک اچھوت کی طرح اس سسٹم سے نکال دیے گئے آپ نے قوم کی خاطر اپنا تن من دھن لگا دیا لیکن انھوں نے آپ کو کس طریقے سے استعمال کرکے پھینک دیا پتا بھی نہ چلا ۔ آپ کی مقبولیت کو دیکھ کر آپ کو وقت تودیا گیا لیکن ایک اتنی خراب معیشت جوکریش کر چکی تھی آپ کے ہاتھ باندھ کر آپ کو تعفن زدہ سسٹم میں پھینکا گیا لیکن آفرین ہے آپ پر آپ لڑپڑے۔  آپ کے حوصلے اور جذبے کو سلام ہے کہ لٹیروں سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا  اور تین سالوں میں پاکستان کو امت کا سربراہ اورخطے کا لیڈرانہ کردار دے دیا معیشت بھی بچا لی اور ملک بھی سنبھال لیا۔ آپ کو اسی لئے تھوڑی مہلت دی گئی تھی آپ خود داری اور سلامتی کے راستے پر چل پڑے آپ کی وجہ سے اس ملک کے مالکان کی ساری زندگی کی کمائی داوپر لگ گئی جویورپ کے بینکوں میں پڑی تھی آپ کا بیانیہ اس قدر بھاری ہے کہ اس کا بوجھ نہ تو قوم اٹھانا چاہتی ہے اور نہ ہی اس ملک کے ادارے سب کو اپنے مفاد عزیز ہیں۔ اس ملک کی کون سوچتا ہے اس لیے آپ کو جانا ہوگا آپ کے خلاف میڈیا میں نئی مہم آئے گی آپ کی حکومت کے خلاف جھوٹے سکینڈل کھلیں گے آپ کواب اتنا زیادہ گندا کیا جائے گا کہ آپ کا سپورٹر بھی سوچ میں پڑ جائے گا کہ عمران خان کیا کرتا رہا ہے آپ کو استعمال کرکے ٹشو پیپر کی طرح پھینکنے کی تیاری ہو چکی ہے آپ کے ہاتھ باندھ کر کل امریکی غلاموں کے سامنے آپ کو پھینکا گیا۔

یہاں ہارس ٹریڈنگ،جھوٹ ،کرپشن سب چلتا ہے آپ کو کس نے کہا کہ قوم کو نئے پاٹ پڑھاو،آپ نے کوشش کی آپ لڑے  ہم آپ کے شانہ بشانہ لڑےاورہمیں ہمیشہ اس پر فخر رہے گا لیکن یہ مافیا آپ کے ساتھ کیا کرے گا یہ ہجوم آپ کا ساتھ کب تک دے گا یہ سوچ کر دل دہل جاتا ہے آپ اسٹیٹس کاحصہ نہیں ہیں آپ علیحدہ ہیں خان صاحب آپ اس سسٹم میں فٹ نہیں ہوتے آپ آزادی و خودمختاری کی بات کرتے ہیں آپ قوم بننے کی تلقین کرتے ہیں سو آپ کو جانا ہوگا لیکن آج آپ نے سب کو ایکسپوز کر دیا ہے اب سب آسان ہوگیا ہے آپ اب انشاءاللہ دو تہائی اکثریت سے واپس آئیں گے تو ناظرین اب لمبی جدوجہد کے لئے ذہنی طور پر تیار ہو جائیں یہ  میری اور آپ کی لڑائی ہے اسے ہر حال میں لڑنا ہوگا۔ خان کو مایوس دیکھ کر مایوس نہ ہو جانا کہ وہ دکھ میں مایوس ضرور ہوا ہے لیکن اس کا حوصلہ چٹان جیسا ہے وہ ہارنہیں مانے گا وہ لڑتا رہے گا تو ہم بھی ہر حال میں لڑتے رہیں گے یہ لڑائی دنوں سے لے کرسالوں اور دہائیوں تک ہو سکتی ہے ہمیں ہر حال میں لڑنا ہے

خان نے جوسبق سکھا دیا ہے اسے رٹا لگالیں اورلڑائی شروع کر دیں ہاراور جیت کو ذہن سے بالکل نکال دیں اور جدوجہد پر یقین رکھیں اس بارانشااللہ ہم تاریخ کا دھارا پلٹا دیں گے مورخ لکھے گا کہ تمام طاقتیں عوام کے سامنے ہار گئیں۔ یاد رکھیں ملک قوم سے ہوتا ہے یہ بڑی کرسیوں پر بیٹھنے والے قوم کے جنون کا مقابلہ زیادہ دیر تک نہیں کر پائیں گے ہمیں تسلسل سے لڑنا ہے یاد رکھیں یہ پرامن جدوجہد ہے اس کے مختلف پارٹس اورپلان ہیں ۔ آخری پلان سول نافرمانی کا ہے کسی بھی ادارے پر حملہ اور متشدد راستہ اختیار کرنے سے اجتناب کریں اور ایک سیاسی پرامن تحریک شروع کریں جو سب کے قدم اکھاڑ دے ۔ یاد رکھیں کہ اگرہم نے طے کر لیا تو کسی بھی حکومت کا چلنا ناممکن ہو جائے گا ہم سرکاری اداروں کا سوشل بائیکاٹ کر دیں تو پوراسسٹم ٹھپ ہوجائےکئی راستے ہیں ہمیں آہستہ آہستہ اس جانب بڑھنا ہے فی الحال پرامن احتجاجی تحریک سے آغاز ہو رہا ہے۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں