ہفتہ، 5 مارچ، 2022

روس یوکرین جنگ : یورپی ممالک اور ترکی کو پاکستان کی شٹ اپ کال

 روس یوکرین جنگ : یورپی ممالک اور ترکی کو پاکستان کی شٹ اپ کال

روس یوکرین جنگ کا دسواں دن اس وقت شروع ہو چکا ہے اور روس کی جانب سے پالان کے مطابق پیش قدمی بھی  جاری ہے۔ یوکرین کے مختلف علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لینے کے لئے جو کچھ انہوں نے کرنا ہے وہ  کر رہے ہیں لیکن اب روسی فضائی حملےکے خطرناک خبریں سامنے آرہی ہیں اور یہ روسی فضائی حملہ نیٹو کے ممالک کے اوپر ہو سکتا ہے  جس کے پیش نظر نیٹو ممالک نے فضائی نگرانی بھی شروع کر دی ہے اور یہ نیٹو کیطرف سےایک بہت بڑی تعیناتی ہوگی جوکہ کل  برسلز میں  نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد کی جائے گی ۔ روسی انٹیلی جنس نے ولادی میر پیوٹن کو ایک رپورٹ پیش کی ہے ۔یہ رپورٹ ولادی میر پیوٹن اورروس کے لیے بڑی خطرناک  ہوسکتی ہے کیونکہ روس کی فوج کے لیے جتنی مشکلات یوکرین کے اندر ہے اور جتنی آگے پیدا کی جانی ہیں ان سب کے پیچھے امریکی سی آئی اے ہے اور یہ رپورٹ لازمی پوٹن کو روسی انٹیلی جنس دے چکی ہے اورکس طرح یوکرین کو اب ولادی میر پیوٹن  اور روس کے لیے ایک اور ویتنام ایک اور افغانستان بنانا چاہ رہے ہیں ۔

 سب سے پہلے پاکستان کی بات کرلی جائے آپ کو یہ معلوم ہے پاکستان کو 22 یورپی ممالک کے اہم ترین سفارتکاروں نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے پہلے خط لکھا پھر انہوں نے اردو اورانگریزی میں پریس ریلیز بھی جاری کیا ۔خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں روس کے خلاف ووٹ دینا ہے اور روس کی جارحیت کی مذمت کرنی ہے اور آپ نےوہی کرنا ہےجومغرب آپ کو کہتا ہے لیکن پاکستان ان ممالک کے سفارتکاروں کو ایسا منہ توڑ جواب دیا ہےاور ایک شٹ اپ کال دی ہے ان ممالک کے اندر پاکستان کا برادر اسلامی ملک ترکی بھی تھا  اورظاہری بات ہے ترکی کھل کر روس کے خلاف ہے اور وہ ایسی ہی دوسروں سے توقع کرے گا اور اس وقت اسے مکمل طور پر روس کے خلاف آپ  یورپ اور مغربی بلاک کا ایک ایکٹو ممبر سمجھ لیں کیونکہ وہ ملٹری کے اعتبار سے ،سفارتی لحاظ سے بھی حتّٰی کہ ہر محاذ پر وہ مغرب سے زیادہ مغرب کو سپورٹ کررہا ہے۔ پاکستان کی طرف سے اس لیٹر پر دستخط کرنے والے تمام سفارتکاروں کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کی گئی ہے ۔ پاکستان نے کہا کہ پاکستان پرزور ڈالنے والے اور اس پر حکم چلانے والے  آپ ہوتے کون ہیں جس کے بعد جرمنی کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کا جو یورپ کے اندر جی ایس ٹی پلس سٹیٹس وہ بہت سی چیزوں کے ساتھ مشروط ہے ۔اب وہ کوئی بہانہ  ڈھونڈنا شروع ہو گئے ہیں لیکن اس کے باوجودپاکستان ان کے سامنےنہیں جھک رہا اور انہیں ان کی اوقات یاد دلارہا ہےاور انہیں بتارہا ہے کہ اب تم ہماری خودمختاری کا سودا نہیں کر پاؤگے پاکستان آزاد تھا ہے اور انشاء اللہ اسی طرح حقیقی معنوں میں آزاد رہے گا اور اپنی پالیسیوں کو ہم خود بنائیں گے ۔ ہم نے نیوٹرل کی پالیسی بنائی ہے تو تم ہمیں حکم دو کہ ہم کسی بھی ملک کے خلاف  لڑپڑیں اب  تمہارے کہنے پر ایسا نہیں ہوگا۔

سپوٹنک کی خبر کے مطابق میری پول شہر پر قبضے کی جنگ جاری ہے البتہ روس نے دو تین گھنٹے کے لئے انسانی بنیاد پرانخلا کا راستہ دیا ہے کہ یہاں سے جو لوگ نکلنا چاہتے ہیں وہ نکل جائیں اور میری پول ایک پورٹ سٹی ہے جس پرروس دو دن سے قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔آپ کو یہ بات معلوم ہوگی کہ روس کی فوج کا مورال ڈاون کرنے کے لیے روس کے ٹینکوں کو تباہ کرنے ،فوجیوں کے ٹینک چھوڑ کر بھاگ جانے اور اس طرح کی تصاویر جاری کی جارہی ہیں۔ جواب میں روس  نے بھی جو میدان جنگ میں ہورہا ہے اس کی تصاویر جاری کرنا شروع کی دی ہیں۔ روس کی منسٹری آف ڈیفنس کی طرف سے سرکاری طور پر ویڈیوز اور تصویریں سامنے آئی ہیں یہ تصاویرتباہ شدہ یوکرین کے ٹینکس اور امریکہ کا جبلن میزائل  جو کہ بڑا ہی تباہ پھیلانے والا میزائل ہے کی ہیں۔

اس وقت روس نے فیک نیوز پرپندرہ سال کی سزا کا قانون پاس کیا ہے جس کے فوری بعد بی بی سی اورسی این این نے روس میں اپنی نشریات بند کردی ہیں۔ کل نیٹو کے اجلاس کے اندر یوکرین کے صدر نے یوکرین کو فلائی زون قرار دینے کے اوپر کہا کہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ اگریوکرین کو قرار دے دیا جاتا ہے تو ایک گھنٹے کےاندرعالمی جنگ چھڑ جانی ہے روس کا طیارہ اڑے گا نیٹو اسے گرائے گا تو یہ توسیدھی سیدھی عالمی جنگ شروع ہوجائے گی۔ اب انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ وہ اس جنگ کے اندر سپورٹ تو کر رہے ہیں تھوڑا سا آوٹ آف وے بھی جارہے ہیں اسلحہ بھی دے رہے ہیں ، پیسےبھی دے رہے ہیں ایجنٹس بھی بھیج رہی ہیں فارن فائٹربھی بھیج رہے ہیں لیکن وہ اپنی فوجیں تو نہیں اتاریں گے وہ روس کے ساتھ ڈائریکٹ لڑنے سے  پہلے ہزار بار سوچیں گے ۔اب یوکرینی صدرزیلنسکی جو اس وقت تنہا ہوچکا ہے اور اسے اپنے ملک پر روسی قبضہ ہوتا ہوا نظر آرہا ہے اس نے نیٹوکی مذمت کردی ہے۔ دی کیوی انڈیپنڈنٹ کی خبرکے مطابق یوکرینی صدرکا کہنا تھا کہ آج نیٹو نے روس کوگرین سگنل دے دیا ہےکہ وہ یوکرین کے شہروں ،ٹاونز اور دیہاتوں پر بمباری کرے کیونکہ انہوں نے ائیرسپیس بند نہیں کی۔

نیٹو کا ایک طیارہ جسے نیٹوزآئز ان دی سکائی یعنی آسمان میں نیٹو کی آنکھیں کہا جاتا ہے  یہ سرویلنس کا ایک بہت اعلی سطح کا طیارہ ہے اور نیٹو کی ویب سائیٹ پر اس کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ یہ اِئیربورن وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم ایئرکرافٹ ہے جس کے اندر بہترین قسم کےریڈار لگے ہوئے ہیں اور یہ  نیٹو کا ائیرسرویلنس کمانڈ اینڈ کنٹرول بیٹل سپیس مینجمنٹ اور کمیونیکیشن کا سسٹم ہے  اب اس طیارے کو بھی پولینڈ کے بارڈرپر تعینات کر دیا گیا ہے۔

روس کی انٹیلی جنس نے ایک وارننگ جاری کی ہے کہ امریکہ کے ایک بیس میں ان دہشتگردوں کو تیارکیاگیا ہےنیٹو ممالک کی انٹیلی جنسیزفارن فائٹر اورعالمی دہشتگردوں کویوکرین ٹرانسفرکررہے ہیں اورپولینڈ کو اسلحہ فراہمی کے لیے نیٹو نے مرکز بنا لیا ہے اوران دہشتگردوں کو شام کے امریکی کیمپ میں روس کے خلاف تیارکیا گیا تاکہ وہ روس میں جاکردہشتگردانہ کارروائیاں کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں