منگل، 10 مئی، 2022

خواب ریزہ ریزہ ،عمران خان نے امپورٹڈ حکومت کو تگنی کا ناچ نچوادیا،لندن میں اجلاس طلب

 

خواب ریزہ ریزہ ،عمران خان نے امپورٹڈ حکومت کو تگنی کا ناچ نچوادیا،لندن میں اجلاس طلب

کچھ دن پہلے روسی میڈیا نےعمران خان کے حوالے سے خبر دی تھی کہ" آپ نے اس کو آوٹ تو کردیا لیکن اس کو شکست نہیں دے سکے " ایک ایک لمحے عمران خان کا بیانیہ  سچا ثابت ہو رہا ہے اورمخالف امپورٹڈ حکومت اس وقت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو چکی ہے کیوں لندن جانے کا فیصلہ کیا گیا ؟کیا ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی ؟کس قدراندرکے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ایک ایک اتحادی ان سے ٹوٹتا ہوا نظر آرہا ہے اور ملک سنبھل نہیں رہا۔ یہ خود پریشان ہیں امپورٹرز پریشان ہیں امپورٹڈ حکومت پریشان ہے ان سے حالات سنبھل نہیں رہےاور اب ایک کڑوا گھونٹ پینے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔نوازشریف نے امپورٹڈ حکومت کی کابینہ کولندن بلایا ہے۔

 آپ کوالطاف حسین کی کہانی بھی یاد آتی ہوگی کس طرح وہ لندن میں بیٹھ کرایم کیوایم کی پوری قیادت کو بلا لیتا تھا اس طرح لندن سے کراچی چلتا تھااسی طرح اب ایک بارپھر لندن سے پاکستان چل رہا ہے لیکن اس بارالطاف حسین نہیں بلکہ ملک سے بھاگا ہوا ایک مفرور مجرم ہے یہ ایک الگ باعث شرم چیپٹر ہے کہ کیا ہوا اس ملک کے ساتھ کس طرح سے بھکاریوں کو یہاں لاکرہم پرمسلط کیا گیا اور پھر وہ بھکاریوں کا ٹولہ اپنے نام ای سی ایل سے نکال کرجہازبھربھرکر لندن پہنچے اور وہاں بیٹھ کر پاکستان کی اورہماری قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

سب سے پہلی بات یہ ہے کہ اس اجلاس کے لئے انہوں نے پیپلزپارٹی کو بھی ساتھ لے جانے کی کوشش کی  لیکن پیپلز پارٹی نے لندن جانے سےانکار کیا  اورکہا کہ ہماراوہاں جانے کا کوئی حق نہیں بنتا ہماری پہلے ہی لندن میں نوازشریف سے ملاقات ہوچکی ہے  اورلندن میں اجلاس بلانے کی کہانی ہمیں سمجھ نہیں آتی ۔آپ نے پاکستان کی عوام کی قسمت کا فیصلہ کرنا ہے پاکستان کے معاملات کا فیصلہ کرنا ہے تو یہ پاکستان کے اندر ہونا چاہیے یہ لندن کے اندر نہیں ہونا چاہیے توپیپلز پارٹی نے اس پردوٹوک انکارکیا پھرفیصلہ یہ ہوا کہ صرف نون لیگ کی  سینئر قیادت  لندن جائیگی ۔ نون لیگ کی سینئر قیادت کو لندن جانے کی ضرورت کیوں پیش آئی یاد رکھیں کہ اس امپورٹڈ حکومت کو کچھ دلاسے اورتسلیاں دی گئی تھیں ان کو کہاگیا تھا کہ ان کی حکومت کم ازکم نومبرتک ضرورچلے گی  ان کی طرف سےاس کے لئے پوری کوشش کی گئی ہے پہلے یہ سعودی عرب گئے اس کے بعد یہ یواےای گئے لیکن ان کے ساتھ ان کے معاملات طے نہیں ہوپائے ہیں معیشت ان سے سنبھل نہیں پا رہی ان ممالک نے بھی مزید مدد کرنے سے صاف انکارکردیا ہے آئی ایم ایف کے بھی غیرمقبول فیصلے ماننے کی شرائط ہیں اور ان کو بھی سمجھ آگئی ہے کہ اگر ہم آئی ایم ایف کی شرائط مانتے ہیں اور قیمتیں بڑھاتے ہیں تو مستقل قریب میں ہونے والے الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

 پہلے یہ تجویز دی گئی تھی وڈیو لنک کےذریعےنواز شریف کے ساتھ کچھ لوگ مل بیٹھ کر بات چیت کرلیتے ہیں لیکن اس تجویز کو نواز شریف نے مستردکردیا کیونکہ ویڈیو لنک کے ذریعے چیزوں کے لیک ہونے کا خدشہ تھا اس لیے نوازشریف نے سینیئر قیادت کو لندن طلب کیا ہے۔ کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ اجلاس مریم صفدر کی ایماء پرطلب کیاگیا ہےاوریہ اس لیے بلایا گیا ہے ایک  تو نواز شریف کو کارنر کر دیا گیا ہے اور پارٹی کی ساری کی ساری باگ ڈورشہباز شریف کے گھر میں چلی گئی ہے بیٹا رات کی تاریکی میں وزیر اعلی بنا دیا اور خود رات کی تاریکی میں وزیراعظم بن بیٹھے ہیں جبکہ مریم صفدر کو بھی کارنر کردیا گیا ہےشہباز شریف نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ مریم بچی ہے اس کی باتوں کو سیریس نہ لیا کریں نواز شریف نے تو پوری محنت  اپنی بچی کے لئے کی ہوئی تھی  باقی تو سب  آلہ کار بنے ہوئے تھے لیکن شہبازشریف نے اس بیچاری کی قسمت خراب کردی ہے اس کی بھری محفل میں شہباز شریف نے بےعزتی کردی اس لیے مریم نے اپنے پاپا سے شکایت کی کہ ان کولندن طلب کرکے ان کے کان کھینچیں یہ کچھ لوگوں کا خیال ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ نون لیگ کو اپنی یہ حکومت چلتی ہوئی نظر نہیں آرہی اس کی بہت ساری وجوہات ہیں کچھ دن بعد  آپ کو سمجھ آنا شروع ہو جائے گی کہ عمران خان کو اقتدار سے نکال تو دیاگیا ہے لیکن حقیقتاً یہ خود بری طرح پھنس گئے ہیں۔

ان کی بوکھلاہٹ میں اضافہ ہو رہا ہےاورپارٹی کے اندر سے الیکشن فورًاکروانے کے لیے آوازیں اٹھنا شروع ہوچکی ہیں حکومت  کی پریشانی بڑھتی جارہی ہے تو اس پریشانی کا حل نکالنے کے لیے نوازشریف نےیہ اجلاس طلب کیا گیا ہےجس میں اہم ترین فیصلے متوقع ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں