جمعہ، 3 جون، 2022

ملک میں معاشی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ، عوام سراپا اجتجاج،معاملہ بگڑ گیا

 ملک میں معاشی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ، عوام سراپا اجتجاج،معاملہ بگڑ گیا

اس وقت عمران خان اور عوام کا سمندر امپورٹڈ حکومت کو بہا کر لے جانے کے لیے تیار بیٹھا ہے اور اس عوام بپھر چکی ہے اس وقت صورتحال کنٹرول سے باہر ہو رہی ہے اور معاملہ بگاڑ کی طرف جارہا ہے کسی بھی صورت سدھار کی طرف ایک فیصد بھی معاملہ  جاتا ہوا نظر نہیں آیا ۔ان حالات کو دیکھتے ہوئے ملک میں ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہےجبکہ امپورٹڈ حکومت صورتحال کو شاید مزید کشیدگی کی طرف لے کرجائے ، حالات کو کنٹرول کرنے کی آڑ میں حالات کو مزید بگاڑنے کا منصوبہ بھی بن گیا ہے۔دوسری جانب عمران خان آہستہ آہستہ ان کرداروں کے چہروں سے نقاب بھی ہٹا رہے ہیں جو کہ اس رجیم میں کسی نہ کسی شکل میں شامل تھے آج بونیر میں انہوں نےخطاب کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ اس رجیم چینج میں امریکہ کے علاوہ کون کون سا ملک شامل تھا  لیکن جو سب سے اہم پہلو ہے وہ  پاکستان کی ایجنسیوں خصوصاً آئی ایس آئی پر ایک سوال ہے جو عمران خان نے اٹھایا  ہےاور ایک بہت بڑا مطالبہ بھی سامنے آچکا ہے اور جو اعتماد کا فقدان ہے وہ بڑھتا جارہا ہے بیچ میں کچھ کم ہوا لیکن اب وہ مزید بڑھ چکا ہے۔

اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی وجہ سے پورے ملک میں جو حالات پیدا ہو چکے ہیں وہ تباہی کی طرف جارہے ہیں ۔ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ابھی تو حالات خراب ہونا شروع ہوئے ہیں ۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافےکی وجہ سے دو یا تین ہفتے میں ہر طرح کی اشیائے ضروریات کی قیمتیں جب اوپرجانا شروع ہوئیں تب جا کر عوام کو سمجھنی لگنی ہے کہ امپورٹرکو ہم پر مسلط کر کے گویا عوام سے بدلہ لے لیا گیا ہے ۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر گڈز ٹرانسپورٹرز بھی سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے سامان اٹھانے سے انکار کر دیا ہے اور کراچی پورٹ قاسم اتھارٹی پر گاڑیوں کھڑی کر دی ہیں انہوں نے یہ اضافہ مسترد کر دیا انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کریں کیا نہ کریں اس وقت بندرگاہوں سے مال اٹھانا بند ہوچکا ہے اور اگر یہی سلسلہ چلا تو پھر مہنگی کیا آپ کو زیادہ مہنگی بھی کوئی چیزنہیں ملے گی جب وہ آپ تک پہنچے گی ہی نہیں تو ملے گی کیسے؟  امپورٹ ایکسپورٹ اور فیکٹریوں میں خام مال کی ترسیل بند ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو چکا ہے ۔ٹرانسپورٹر نے کرائے بھی بڑھا دیئے ہیں جس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجانا ہے۔کراچی والےاب ایم کیوایم سے اور خالد مقبول صدیقی سے پوچھیں جنہوں نے کہا تھا کہ ہم مہنگائی کی وجہ سےعمران خان کو چھوڑ رہے ہیں تو کب آپ کی زبانوں کے تالے کھلیں گے آپ کو ان سے پوچھنا پڑے گا کہ انہوں نے غداری کیوں کی اور امریکی رجیم کا وہ حصہ کیوں بنے؟

 وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق صوبائی حکومتوں ،آئی جی پولیس اور ہوم سیکرٹریز کو ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شرپسند عناصر کو تلاش کیا جائےجو مارچ اور ہنگامہ آرائی میں ملوث تھے اور کہا ہےکہ پی ٹی آئی کے جتنے لوگ احتجاج میں آتے ہیں ان کی نشاندہی کی جائے تاکہ ڈر اورخوف کی فضا قائم کی جائے۔ انہوں نے  ملک کےحالات کو ٹھیک کرنا نہیں ہے۔ اب فیصلہ کیا ہو رہا ہے  حکومت نے ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ، پارلیمنٹرینز، بیوروکریسی کے پٹرول میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کی بگڑی معاشی صورت حال پر وفاقی حکومت نے ملک میں معاشی ایمرجنسی کا اطلاق کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اب  کچھ صورتحال اس طرح سے خراب ہونی ہے اب انہیں کچھ اس طرح کے فیصلے کرنے پڑیں گے جو شاید ان کی سیاست کا جنازہ اٹھانے کے لیے کافی ہونگے اورعمران خان ہاتھ پر ہاتھ دھرے بھی بیٹھے رہیں تو یہ آپ اپنی موت خودہی  مرجائیں گے ایسے فیصلوں سے یہ خود اپنے پیروں پر کلہاڑی ماررہے ہیں۔ عوام کا غصہ روزبروز بڑھتا جارہا ہے جو کسی بھی وقت طوفان کی صورت اختیا رکرسکتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں