پیر، 6 جون، 2022

عدالت کا ڈنڈا،امپورٹڈ حکومت کی چیخیں،نیوٹرل بھی بول پڑا،پہلی وارننگ جاری

 عدالت کا ڈنڈا،امپورٹڈ حکومت کی چیخیں،نیوٹرل بھی بول پڑا،پہلی وارننگ جاری

امپورٹڈ حکومت کی حرکتیں ایسی ہیں کہ مجبوراً اداروں کو بولنا بھی پڑتا ہےاورمجبوراً عدالتوں کوحرکت میں بھی پڑتا ہے  جس سے امپورٹڈ حکومت کی چیخیں نکلتی ہیں یہ کہانی  کچھ سناتے ہیں اصل کہانی کچھ اور ہی نکلتی ہے انہوں نے جس طرح سے عوام کا پیسہ ضائع کیا عوام کو امیدیں دلائیں وہ آپ کے سامنے ہی ہے۔ اب یہ آخرکار آہستہ آہستہ پکڑمیں آتے چلے جا رہے ہیں ۔

آج کی  اہم اور بڑی خبرجو آپ تک پہنچانی ہے وہ خبر یہ ہے کہ  نیوٹرلز کی جانب سے پہلی وارننگ جاری کی گئی ہے  اس پر عمران خان پلٹ وارکیا ہے اوراب سوال یہ ہے کہ ہونا کیاہے اس سے پہلے ہم نے کبھی ایسی صورتحال دیکھی نہیں ہے آج نیوٹرلز کیوں بولے ہیں  ان کی جانب سے کیا کہا گیا ہے اورعمران خان نےپلٹ کر کیا وارکیا ہے یہ تمام چیزیں آپ کے سامنے رکھنی ہیں۔

آج عدالت کے اندر پی ٹی آئی کے رکن کا یہ کہنا تھا کہ ذاتی تشہیر کے اوپرقوم کے لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں یعنی دورہ ترکی سے پہلے  ہمارے وزیراعظم  کی طرف سے آدھے آدھے صفحے کے اشتہاراخباروں کو دیے گئےگویا ہمارے وزیر اعظم کوئی کارنامہ سرانجام دینے جا رہے ہیں ساتھ ہی اگلے دن یہ بتا رہے ہیں کہ ہمارے پاس زہر کھانے کے بھی پیسے نہیں ہیں۔اس معاملے کوعدالت میں لے جایا گیا عدالت نے اس پرحکمنامہ دیتے ہوئے کہا  کہ وزیراعظم کے دورہ ترکی  سے قبل اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات کا بغور جائزہ لیا گیااشتہارات پاکستان اور ترکی کے درمیان خصوصی تعلقات کے حوالے سے ہیں۔ پھر انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اور ترکی کے درمیان قابل رشک تعلقات اتنے خاص اورمضبوط ہیں کہ انہیں کسی قسم کی حوصلہ افزائی کی ضرورت نہیں ہے۔عدالت کہہ رہی ہے کہ ان اشتہارات کی ضرورت نہیں ہے عدالت توقع کرتی ہے کہ عوامی فنڈ سے اشتہارات کی اشاعت کےلیے عدالت کے مشاہدات کو مدنظر رکھا جائے۔

 پچھلے کچھ دنوں سے پاکستان کے اداروں اور پاکستان کی سیاسی قیادت کے درمیان ایک خاص قسم کی چپقلش جاری ہے ایک خاص قسم کی  لڑائی جاری ہے آج اسلام آباد میں واقع یونیورسٹی نسٹ میں جنرل ندیم رضا میں کچھ باتیں کیں۔انہوں نے کہاملکی نیوکلیئرصلاحیت مادروطن کے دفاع اورسلامتی کی ضامن ہیں اوراس کو ملکی سیاسی قیادت  اور عوام کی حمایت حاصل ہے اس بارے میں ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کیا جائے۔ اس کا جواب عمران خان نے کچھ اور طرح کا دیا ہے ایک طرف تنقید اوردوسری طرف شکوہ اوراب جواب شکوہ سامنے آیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ تائثر ہے کہ خود کو نیوٹرلزکہنے والے ادارے کرپٹ حکومت کے ساتھ ہیں۔ پس اسے کہتے ہیں جواب شکوہ ۔ عمران خان کا پہلے کہنا تھا کہ تم نیوٹرل ہوگئے ہوتم نے غلط  کیا ہےملک کی سالمیت کی خاطر تمہیں نیوٹرل نہیں ہونا چاہیے تھا بلکہ ملک کی سالمیت کی خاطر تمہیں اچھائی کا ساتھ دینا چاہیے تھا اوربرائی کوچاہئے تھا اب عمران خان کہہ رہے ہیں  کہ جوادارے خود کو نیوٹرل کہتے ہیں کہ تاثر یہ ہےوہ کرپٹ حکومت کے ساتھ ہیں۔پہلے اشاروں کنایوں میں بات ہوتی تھی جبکہ اب ڈائریکٹ شروع ہو چکی ہے دیکھیں اس کا انجام کیا ہوتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں