بدھ، 29 جون، 2022

مہنگائی کا جن قابو سے باہر،لوڈشیڈنگ کی ستائی عوام بپھرگئی،ہنگامے پھوٹ پڑے

 مہنگائی کا جن قابو سے باہر،لوڈشیڈنگ کی ستائی عوام بپھرگئی،ہنگامے پھوٹ پڑے

ذرا دل تھام لیجئے ایکسپریس نیوز کی خبرکے مطابق یکم جولائی سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت دو سو ستر روپے ہونے کا امکان ہے۔پی ٹی آئی رہنماعمر ایوب کے مطابق اگست کے مہینے تک پاکستان میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 45 روپے ہو جائے گی اور تیل کی قیمت  320 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی موجودہ امپورٹڈ حکومت کے مطابق جو مرضی کرلیں اس قوم کو کوئی فرق نہیں پڑتا زیادہ سے زیادہ کیا کہہ لیں گے گھر بیٹھ کے یہی کہیں گےکہ یہ حکومت نالائق ہے مہنگائی بہت زیادہ ہوگئی ہےلیکن کوئی باہرنہیں آئے گا اور ہمیں کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے سب سے بڑی بات یہ ہے انہیں لگتا ہے کہ میڈیا ہماری مرضی کی رپورٹنگ کرے گا اور ہم جب کہیں گے تو اینکرز بریک لیا کریں گے

پچھلی دفعہ جب پٹرول کی قیمت بڑھی تھی تو لوگوں نے کراچی کے اندر پٹرول پمپس پر توڑ پھوڑکی تھی اور جلاؤ گھیراؤ شروع ہو گیا تھا ۔عمران خان کے دور میں کم ازکم لوڈشیڈنگ نہیں تھِی مہنگائی تھی اس میں کوئی شک نہیں لیکن اس حکومت کویہ اعزاز حاصل  ہے کہ لوڈشیڈنگ اپنے عروج پر ہے اورجولائی میں مزید بڑھنے کا واضح امکان موجود ہے آج بالکل صورت حال بالکل مختلف ہے  ہر بندہ اس وقت غصے میں ہے سازش کرکے ایک مستحکم حکومت کو گرانے والے غدارآج باہر نکلنے سے ڈرتے ہیں ۔

لیکن آج قوم کم ازکم جاگ اٹھی ہے اگر انہوں نے یکم جولائی کو پٹرول کی قیمت بڑھا دی تو یہ ان کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا دو جولائی کو عمران خان نے جڑواں شہروں کی عوام کو پرامن احتجاج کی کال دی ہوئی ہے لیکن پٹرول میں اضافے کی خبر کے بعد عوام کا کیا ردعمل ہوگا۔

آج کراچی سمیت ملک بھر میں بدترین لوڈ شیڈنگ ہے پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوچکی ہیں  مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور حکومت کے خلاف دنگے فساد

 شروع ہو گئے ہیں جس کی مثال آج کراچی میں ہونے والے واقعات ہیں۔ لوگوں کی قوت اوربرداشت ختم چکی ہے عام آدمی بچارا روٹی کو بھی ترس رہا ہے۔

 کراچی میں لوڈشیڈنگ کے خلاف عوام کے بھرپوراحتجاج نے ہنگاموں کی شکل اختیار کرلی جس کے بعد پولیس نے گرمی اور مہنگائی کی ستائی عوام پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔دکانداروں کا کہنا تھا کہ ہم لاکھوں روپے بل دیتے ہیں لیکن پھر بھی بجلی میسر نہیں ہے تاجروں کے اپنے بلوں کو جلا کر سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا۔اب دیکھیں آنے والے دنوں میں عوام اس امپورٹڈ حکومت کے ساتھ کیا سلوک کرتی ہے لیکن یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے غریب کی روٹی بھی چھین لی ہے اور مرنے بھی نہیں دے رہی۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں