منگل، 5 جولائی، 2022

عمران خان بمقابلہ قمرجاویدباجوہ: سپریم کورٹ بھی میدان میں آگئی،امپورٹڈ حکومت کے ترلے

 

عمران خان بمقابلہ قمرجاویدباجوہ: سپریم کورٹ بھی میدان میں آگئی،امپورٹڈ حکومت کے 

ترلے

آج اسلام آباد میں عسکری اورسیاسی معاملات کے حوالے سے ایک بھرپور اہم ترین دن تھا اوربظاہر یوں لگتا ہے کہ جیسے معاملات کو ایک طرف عمران خان دیکھ رہے ہیں اور دوسری طرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ۔ آرمی چیف نے ترک کمانڈر سے اہم ترین ملاقاتیں کی ہیں کچھ اہم ترین معاملات زیربحث آئے ہیں عمران خان سے برطانوی ہائی کمشنر نے بھی ملاقات کی ہے جس میں عمران خان نے منی لانڈرنگ کا معاملہ اٹھایا ہے کہ غریب ممالک کا  پیسہ ان کے سیاستدان اور نام نہاد رہنما  لوٹ کر مغربی ممالک میں جاتے ہیں برطانیہ اس حوالے سے سب سے بڑی جنت ہے۔

اب معاملہ کچھ یوں ہے کہ اسلام آباد کے اندر موجود اہم ترین حلقوں  کا یہ دعوٰی ہے کہ شہباز شریف اس وقت مقتدر حلقوں سے سیف ایگزٹ مانگ رہے ہیں وہ ان دنوں میں یہ چاہتے تھے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں جانے سے پہلے اور خاص طور پر عید سے پہلے ان دنوں جب  امپورٹڈ حکومت پر خاصا پریشرہے  وہ یہ چاہتے تھے کہ اس حوالے سے کوئی بڑا اجلاس جاری رکھا جائے اور میڈیا پر یوں نظر آئے کہ عسکری اورپارلیمانی  اور سیاسی قیادت  ایک پیج پر ہیں اور اطلاعات کے مطابق کے شہباز شریف کی یہ خواہش بھی ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ وہ اس میٹنگ کے دوران یا بعد میں ملاقات کریں گے اور اس کے بعد پھر شہباز شریف تصویر جاری کریں جس میں وہ یہ شو کریں کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید  اورموجودہ حکومت ایک پیج پرہیں۔ دراصل وہ یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ عسکری قیادت ان کی پشت پرکھڑی ہے ۔

دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے ایک فیصلہ آیا ہے جس فیصلے کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف کےحلقے اس پر مطمئن نظر آتے ہیں ان کا یہ خیال ہے کہ سترہ جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات جیتنے کے بعد ۲۲ جولائی کووہ بھرپور اپنی سیاسی جدوجہد کے ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں جا سکتے ہیں اور جیت سکتے ہیں جس کے بعد مرکز کی جانب حالات بدلتے ہوئے نظر آئیں گے لیکن اسی دوران ہو کیا رہا ہے حمزہ شہباز کی طرف سے ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا جس کے جواب میں  پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کو خط لکھ دیا گیا ہے  خط کا متن فوادچوہدری کی طرف سےلکھا گیا ہے جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی ۲۰۲۲ء کو  عدالت نے پنجاب کو بحران سے بچانے کا فارمولا دیا عدالت کی طرف سے واضح احکامات دیے گئے کہ  پنجاب میں ضمنی الیکشن ہونے جا رہے ہیں جو شفاف اور آزادانہ ہوں گےاور ان پر کسی قسم کا حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا فواد چوہدری کی طرف سے یہ کہا گیا کہ  حمزہ شہباز کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ وہ دھاندلی کا ارادہ نہیں رکھتے تاہم حمزہ شہباز کے انفرادی اور سرکاری کردار پر تحریک انصاف کو تحفظات ہیں  اور حمزہ شہباز سپریم کورٹ کے احکامات اور انتخابی ضابطہ اخلاق کو روند رہے ہیں ضمنی انتخابات سے چند روز قبل صوبے کے عوام کے لیے سو یونٹ بجلی فری فراہم کرنے کےپیکج کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ بظاہرعوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانا ہے لیکن بظاہراعلان تو کیاگیا اور اس قسم کے پیکج دینے کا مقصد سپریم کورٹ کی طرف سے دیئے گئے ریلیف کو سیاسی فائدے کے لئے استعمال کرنا ہے اور اس سے پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب نے ضمنی انتخابات سے قبل اعلان کیا تھا کہ ۱۰۰ یونٹ استعمال کرنےوالے صارفین کے بل حکومت پنجاب برداشت کرے گی۔  اس معاملے پر پاکستان تحریک انصاف  سپریم کورٹ گئی ہے جس پر تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ نے ۷جولائی کو حمزہ شہباز کو سپریم کورٹ میں طلب کرلیا ہے۔

پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں نیوٹرل کی جانب سے امپورٹڈ حکومت کویہ سرپرائز مل سکتا ہے کہ وہ اس الیکشن کے دوران واقعی نیوٹرل ہیں ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے اہم ترین حکم آئی ایس آئی ، فوجی قیادت اور سیکٹر کمانڈرز کو جاری کیا گیا کہ وہ الیکشن کے دوران تمام تر معاملات سے دور رہیں ایسے موقع پر جب پاکستان تحریک انصاف نے تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ لاہور میں آئی ایس آئی کے سیکٹرکمانڈر بریگیڈیئر راشد ان معاملات کو براہ راست دیکھ رہے ہیں اور ان معاملات پر  پاکستان تحریک انصاف نے تحفظات کا اظہارکیا تھا کہ ان کے خلاف ن لیگ کی مدد کی جا رہی ہے ۔اس حکم کے بعد شہبازشریف کی یہ کوشش تھی کہ کسی طرح آرمی چیف سے ان کی ون آن ون ملاقات ہوجائےاورجس سے اس قسم کا تاثر پیدا کیا جاسکے کہ وہ اور آرمی تمام تر معاملات میں ایک پیج پر ہیں  لیکن اسلام آباد کے باوثوق حلقوں کا یہ دعویٰ ہے کہ ایسے موقعوں پر نیوٹرل، نیوٹرل رہ کراس امپورٹڈ حکومت کوسر پرائز دے سکتے ہیں جس کے بعد اس حکومت کو لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں کیونکہ اگر پنجاب میں ضمنی انتخابات میں  پاکستان تحریک انصاف جیتی ہے اورحکومت بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو مرکز بھی آپ اپنی موت مر جائے گی۔

 

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں