پیر، 1 اگست، 2022

چیف الیکشن کمشنرکی چھٹی کا دن آپہنچا،نوازشریف کی وطن واپسی کی تیاری مکمل


چیف الیکشن کمشنرکی چھٹی کا دن آپہنچا،نوازشریف کی وطن واپسی کی تیاری مکمل 

نواز شریف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذریعے گیم کردی ہے یہ گیم ڈالنے کی وجہ  کیا ہے ؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ عمران خان کو سیاست کے میدان میں ہرا نہیں سکتے تووہ تمام ہتھکنڈوں اوراِن ڈائریکٹ طریقوں سے کپتان کو اس گیم سے آؤٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں  لیکن ان کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ کپتان ان سے زیادہ سیاسی ہے اوران  سے زیادہ آگے کی چیزوں کو دیکھ رہا ہے اوردوسری خاص بات  جو عمران خان کوان پر برتری دلاتی ہے وہ عوام میں کپتان کی پذیرائی ہے اورآج کپتان نے بتایا کہ جس دن اقتدارسے نکالے جانے کے بعد وہ گھر گئے تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ قوم اس طرح نکل آئے گی لیکن جب ٹی وی دیکھا اور فون دیکھا تو پتہ چلا کہ قوم باہرآ گئی ہے۔

 اب الیکشن کمیشن کے اندرانہوں نے کیا کیا ہے۔الیکشن کمیشن اس ہفتے فارن فنڈنگ کیس کا  فیصلہ سنانے جارہا ہے اورعمران خان  کو بھی اس کا اندازہ ہے۔ کل پنجاب اسمبلی نے اور آج خیبر پختونخوا اسمبلی نے بھی سکندر سلطان راجہ اور دیگر تمام جوصوبائی الیکشن کمیشنرز کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی ہے۔ اب پاکستان کے چار صوبوں میں سے دو صوبوں کی صوبائی اسمبلیاں  کہہ رہی ہیں کہ ہمیں اس چیف الیکشن کمشنر اور باقی الیکشن کمشنرز پر اعتماد نہیں ہے لیکن وہ ایک مشن پر ہیں ایسے بھلا وہ کیوں جائیں گے  ورنہ جمہوری طور پرتو انہیں مستعفٰی ہوجانا چاہیے کیونکہ دو صوبوں کی ڈیمانڈ ہے اور پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی تحریک انصاف اس کا مطالبہ کررہی ہے جس کی صوبائی اورقومی اسمبلی میں سب سے زیادہ نشستیں ہیں اور ان کو موجودہ سیٹ اپ قبول نہیں ہے۔

اب عمران خان نے ان کا علاج ڈھونڈ لیا ہے ۔ آج اسلام آبادمیں پاکستان تحریک انصاف کے جنرل کونسل سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے الیکشن ترامیم کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ  نون لیگ سنٹرل پنجاب کے پارٹی بن گئی ہے اور پیپلز پارٹی بھی اندرون سندھ کی پارٹی بن کر رہ گئی ۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ چاروں صوبوں کے اندراگر کسی کی اسٹریٹ پاور ہے جس کے ساتھ عوام ہے تو وہ پاکستان تحریک انصاف ہے۔

اب ہونے کیا جا رہا ہے پاکستان تحریک انصاف کل اورپرسوں تیاری کرنے کے بعد جمعرات کو الیکشن کمیشن کے سامنے ایک احتجاجی مہم شروع کرنے جارہی ہے۔ اپنی طرف سے پی ٹی ایم بھی پریشر ڈالنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن وہ نہیں ڈال سکی۔ عمران خان  بڑی سادہ بات کے ذریعے الیکشن کمیشن کو سمجھا رہا ہے اور عوام کی عدالت میں یہ بات کرنے میں حق بجانب ہوگا کہ دیکھیں دوصوبے کہہ رہے ہیں کہ آپ گھر جائیں آپ نہیں جا رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اسٹریٹ پاور سے جانا چاہتے ہیں تو پھر عوام آپ کے خلاف نکل آئی ہے اور اگرپھر بھی آپ نہیں جائیں گے تو پھر افراتفری بڑھے گی اورعوام اپنا غصہ دکھائی گی تواس کی ذمہ داری پر آپ پرہوگی۔ سکندر سلطان راجہ کے پاس اب اخلاقی اتھارٹی ختم ہو گئی ہے کہ وہ اپنے اس عہدے اور اس منصب پرفائزرہیں۔

اب دوسری خبر کیطرف آتے ہیں جو چوہدری شجاعت حسین کی ایک پریس کانفرنس کے متعلق تھی لیکن یہ کانفرنس اس محاورہ کی مانند تھی  کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا ۔پریس کانفرنس کا لب لباب یہ تھا کہ ہم خاندان کو تقسیم نہیں کرنا چاہتے نہ ہی ہم کوئی غلط بات  کرنا چاہتے بلکہ ہم اب صلح کرنا چاہتے ہیں اور بنیادی طور پر  آج کی پریس کانفرنس طارق بشیر چیمہ نےہائی جیک  کی ہوئی تھی۔ چوہدری شجاعت کے بارے میں جو مونس الہی پرویز الہی اور ان کی مجلس عاملہ بات کرتی ہےوہ تو آج درست ثابت ہوئی کہ اس پورے سسٹم کو طارق بشیر چیمہ برباد کررہے ہیں اورچوہدری پرویز الہٰی  کہتے ہیں کہ پاکستان کے سب سےبڑے سیاسی گھرانے کو اس بندے نے تقسیم کیا ہے اس بندے نے سازش کی ہے۔ آج کی پریس کانفرنس نکال لیں تو آپ کو پتہ چل جائے کہ  چوہدری شجاعت نےکتنی بات کی ہے اور طارق بشیر چیمہ نے کتنی بات کی ہے۔آج طارق بشیرچیمہ نے کہا کہ عمران خان نالائق اورنااہل شخص ہے لیکن اس انسان کو شرم نہیں آتی اسے اس وقت اس بات کا پتہ نہیں چلا جب یہ اس کی کابینہ میں ساڑھے تین سال تک مزے کرتا رہا ہے تب وہ جھوٹا ،نااہل اور نالائق نہیں تھا اب اس میں سب خرابیاں اسے نظر آنے لگ گئی ہیں ۔ قومی اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کے کس نے شریف خاندان کے خلاف تقریر کی تھی کس نے ان کی چوریوں کی باتیں کی تھیں یہ طارق بشیرچیمہ ہی تھا جو کہ اخلاقی اعتبارسے اپنی ساکھ مکمل طور پر کھو چکے ہیں۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ میرے خلاف  سوشل میڈیا پر مہم  چل رہی ہے اورعمران خان اداروں کے خلاف  گفتگو کرتے ہیں لیکن اس بابا جی کو کوئی بتائے کہ کیا نواز شریف اداروں کے خلاف گفتگو نہیں کرتے پاکستان کی فوج کے حاضر سروس جرنیلوں کے نام گوجرانوالےجلسے میں کس نے لیے کیا وہ عمران خان تھا یا نوازشریف؟ پھر انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مداخلت کرنی پڑی یہ ہم سیاستدانوں کی نالائقی ہے۔ 

آج کامران خان نے ایک خبر بریک کی ہے جن کے مطابق قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ نون لیگ قائد میاں محمد نواز شریف نے وطن واپسی کا حتمی فیصلہ کرلیا اوراسی ماہ واپسی کا ارادہ ہے یعنی اگست کے مہینے میں ہی نواز شریف واپس آرہے ہیں  اس سے قبل ان کی حفاظتی ضمانت ممکن بنائی جائے گی نون لیگ نواز شریف کی واپسی کو تاریخی سیاسی پاورشو  بنائے گی مریم نواز واپسی کے انتظامات لیڈ کریں گی یعنی عمران خان کا خوف سر چڑھ کر بولنے لگا ہے اور نواز شریف کی بیماری اب ٹھیک ہو گئ ہے اور وہ وطن واپس آرہے ہیں اور اسی ماہ آرہے ہیں۔

 

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں