اتوار، 14 اگست، 2022

چین سے جنگ کی خاطرعمران خان کو ہٹانا مجبوری تھی،ہنری کیسنجرکا انکشاف

 

چین سے جنگ کی خاطرعمران خان کو ہٹانا مجبوری تھی،ہنری کیسنجرکا انکشاف

جس طرح دن گزرتے جارہے ہیں عمران خان کو نکالنے کی وجوہات بھی سامنے آرہی ہیں اوریہ جو کھیل کھیلاگیا اس سے پردے ہٹنا شروع ہوگئے ہیں۔ عمران خان پر دورہ روس کا غصہ صرف نہیں تھا بلکہ اس کے پیچھے بہت بڑی گیم تھی ۔پوری دنیا میں جتنی جنگیں ہوئی ہیں مسلمانوں کا نقشہ چینج کرنا ہویا ویت نام کی جنگ ، وہ پاکستان کی سویت یونین سے جنگ ہو یا افغان جہاد   دنیا بھرکی جنگوں میں جس شخص نے ایک اہم کردار ادا کیا وہ امریکہ کا شخص ہنری کیسنجر  ہےجس کی اس وقت عمر ننانوے برس ہے۔ جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے تھے تواس شخص نے  پاکستان کو دھمکی دی تھی کہ  ہم تمہیں ایسی خوفناک مثال بنا دیں گے کہ دنیا تم سے نفرت کرے گی انہوں نے کیا نوگیارہ کے حملے کے بعد انہوں نے پاکستان کو دہشتگرد بنا کر اپنی بات پوری کردی۔ اب دیکھیں اس شخص نے کیا کہا ہے اس کا کہنا ہے امریکہ چین اورروس کے ساتھ بہت بڑی جنگ سےچند قدم  دور ہے یہ شخص جب  بات کرتا ہے تو یاد رکھیے گا یہ بات کوئی چھوٹی نہیں ہے۔ شاہ فیصل کو ہٹانے میں ان لوگوں کا ہاتھ تھا یہ  شخص امریکہ کی شیطانی طاقتوں کوکنڑول کرکے  پوری دنیا پر حکومت  کرنے والے چند لوگوں میں سے ایک ہے اورامریکی اسٹیبلشمنٹ کا اہم شخص ہے۔

ہنری کیسنجرکے اس بیان کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ کی جنگ  چین اورروس سے ہونے جارہی ہے جس کے لیے امریکہ نے  محاذ کھول لیا ہے ۔روس نے تو کسی نہ کسی طریقے سے خود کو بچا لیا ہے یہ کہہ کر کے میں ایٹمی حملہ آپ پر کردونگا اوراس نے یوکرین میں اپنی فوجیں اتاردیں۔ اصل میں وہ اس پورے کھیل  کو سمجھا چکا تھا ۔

چین کو دبوچنے کے لیے عمران خان کا معاملہ حل کرنا بہت ضروری تھا ہے اسے چین کےاسٹریٹجک اتحادی پاکستان کو دور کرنا تھا  اور اس مقصد کے حصول کے لیے سب سے پہلےچین کے دوست اور اس کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے عمران خان کو الگ کرنا ناگزیر ہوچکا تھا اوراس کے خلاف پراپیگنڈا یہ کرنا تھا کہ یہ سی پیک کے مخالف تھا۔ حالانکہ سی پیک کے مخالف تو اب حکومت کررہے ہیں جنہیں امپورٹڈ حکومت کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

عمران خان کو ہٹانے کا مقصد یہ تھا کہ کسی طرح عمران خان جائے گا افغانستان میں ایک نام نہاد ڈرامے بازی والی جنگ شروع کریں گے پاکستان سے اڈے لیں گے وہ اڈے  افغانستان کے لیے نہیں تھے بلکہ ان کے ذریعے چین کو کنٹرول کرنا مقصد تھا اورپاکستان کو چین سے دورکرنا تھا۔ اس مقصد کے لیے یہ سارے کا سارا کھیل ہوا یہ رجیم چینج آپریشن چھوٹے لیول کا نہیں تھا بلکہ یہ بڑے پیمانے پرڈیزائن کیا گیا تھا ۔مستقبل کو مدنظررکھ کر کہ عمران خان کو کھیل سے آؤٹ کرنا اوراس کونااہل کرنا ہے وہ الگ بات ہے عوام سڑکوں پر نکل آئی اور یہ ساراکھیل  برباد کر دیا اورجنہوں نے سب سب کام کیا تھا ان کےچہروں سے نقاب اترگیا۔

 اب اس کھیل میں جو معاملہ ہوا ہے وہ بہت خطرناک ہے ۔ اصل میں امریکہ نے ایک جنگ شروع کرنی ہے اوراس جنگ کے لئے اورچین کو کاؤنٹر کرنے کے لیے کچھ  جگہ  چاہیے اور پاکستان سے بہتر کوئی اورجگہ ہو نہیں سکتی ۔ آپ دیکھیں انہوں نے سری لنکا کو تباہ کیا تاکہ  سری لنکا آزاد فیصلے کرنہ سکے۔آپ اندازہ کریں کہ آپ امریکہ کے ترلے کررہےہیں کہ آئی ایم ایف سے کہہ دیں  کہ وہ قسط جاری کردے تو آپ نے کس پر انحصار کیا  امریکہ پراور امریکہ پر انحصار کا مطلب کیا ہے امریکہ پر انحصار کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ چائنا کےاب قریب نہیں ہیں آپ ان سے دور ہو چکے ہیں آپ صرف اور صرف اب امریکہ  کی گود میں ہیں اور پھر امریکہ اپنی مرضی کے فیصلے کروائے گا ۔

اس خطے کے اندر جو حالات پیدا ہو رہے ہیں اس سے صاف لگ رہا ہے یہ ہم جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں اورامریکہ پاکستان کو امریکی کالونی بنانا چاہتا ہے۔ دوسری طرف پیوٹن یہ بات کر رہا ہے کہ آپ کالونی بنے گے تو آپ آزادانہ فیصلہ نہیں کرسکیں گےادھر چین  آپ کوسنا رہا ہے کہ آپ امریکہ کی کالونی نہ بنیں۔ اب عمران خان کہتے ہیں کہ چند لوگ پاکستانی مفاد کو بیچ رہے ہیں اوراس کے بدلے وہ ڈالرلینا چاہتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے تھے کہ چین ہم سےہزاروں میل دور ہے اس لیےچین کے ساتھ معاشی جنگ کی جانی چاہیے اور چین پر پابندیاں لگا کر ان کو ہرایا جائے لیکن امریکی شیطانی طاقتیں چین سے ایٹمی جنگ چاہتی ہے اور اسے دنیا کے خطے سے مٹانے کے درپے ہے۔جس طرح پاکستان میں عمران خان کو ہٹانے کے بعد انہیں نااہل کرنے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا جارہا ہے اُدھر امریکہ میں اسی طرح ٹرمپ کو بھی نااہل کرنے کے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ تاکہ وہ امریکہ کے صدر بن کر کہیں ایسا قدم نہ اٹھالیں اورہم چین سےجنگ ہارجائیں۔ یہ اسکرپٹ امریکہ میں ٹرمپ کے لیے لکھا گیا جسے کاپی کرکے عمران خان پر لاگو کردیا گیا ۔اس لیے عمران خان کا واپس اقتدارمیں آنے میں ہی ملک کا فائدہ ہے اگرخدانخواستہ ایسی کٹھ پتلیاں دوبارہ اقتدارمیں آگئیں یا انہیں دوبارہ ہم پر مسلط کردیا گیا تو پھر ہمارا دوست ملک چین بھی ہاتھ سے جائے گا اورہم بھی غلامی کی زندگی گزاریں گے۔اب فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ آزاد رہنا ہے یا غلام۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں