بدھ، 17 اگست، 2022

بڑاپلان ناکام،عمران خان نے ٹکرلینے کا فیصلہ کرلیا،ایف آئی اے کووارننگ

 

بڑاپلان ناکام،عمران خان نے ٹکرلینے کا فیصلہ کرلیا،ایف آئی اے کووارننگ

عمران خان کےخلاف ایک اور زبردست قسم کا پلان بنایا گیا ہے جس میں بہت سارے طاقتور لوگ بھی شامل ہیں اس ملک کی پولیٹکل ایلیٹ بھی اس میں شامل ہے  اور ملک کا سارے کے سارا سسٹم  ایک شخص کے خلاف ہمیں کھڑا ہوتا نظر آرہا ہے اور ایک اتحاد بناتے ہوئے نظر آرہا ہے اوروہ شخص عمران خان ہے لیکن اس ساری صورتحال میں  اس پلان کی ناکامی کا پہلا کھیل شروع ہو گیا ہےاس سے پہلےعمران خان پر دباؤ ڈالا جارہا تھا اورانہیں دبانے کی کوشش کی جارہی تھی اور اپنی مرضی کے ٹریک پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن پہلے مرحلےکے اندر عمران خان نے آج باقاعدہ طور پر ان کو سیدھا ہو کے دکھا دیا ہے اب اعصاب کی جنگ شروع ہوچکی ہے دو محاذوں پرعمران  خان کام شروع کرنے جا رہے ہیں ایک تو عمران خان  ان کو سیدھے ہو گئے ہیں دوسرا وہ عوامی رابطہ مہم کی طرف نکل رہے ہیں جس کا آغاز وہ کراچی کے اندر جلسے سے کریں گےاور  اگلے چند دن ہر شہر کے اندر عمران خان کی پارٹی جلسے کرتی ہوئی نظر آئے گی۔

 آپ جانتے ہیں کہ عمران خان پربنیادی طورپر ممنوعہ فنڈنگ کیس بنایا گیا ہے تاکہ انہیں سیاست سے نکالا جائے اوراس پلان کو ستمبر کے پہلے دس دنوں کے اندرمنطقی انجام تک پہنچایا جانا ہے کیونکہ مقتدرحلقوں کی طرف سے 15 ستمبر تک نواز شریف کو زبان دی گئی ہے کہ عمران خان کوآوٹ کر دیں گے آپ کوملک کے اندرلائیں گے اور اگلے الیکشن میں آپ کو عمران خان نظر نہیں آئیں گے کیا اس بات کا عمران خان کو اندازہ نہیں ہے بہت اچھی طرح سے اندازہ ہے اب ہواکیا ہے؟ ہوا یہ کہ الیکشن کمیشن نے ایک رپورٹ جاری کی اس رپورٹ کی بنیاد پر فوری طور پر کابینہ نے یہ کہا کہ ہم  ایف آئی اے کو یہ ذمہ داری سونپ رہے ہیں  کہ وہ تحریک انصاف کےاکاونٹس کو دیکھے حالانکہ کل  کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں جرات نہیں ہوئی کہ خود تحریک انصاف پر پابندی کا ڈیکلریشن جاری کر سکیں۔اس کے بعد ایف آئی اے نے بہت سارے پی ٹی آئی کے لوگوں کو نوٹس جاری کیا جن میں محمودالرشید،اسد قیصر کے علاوہ عمران خان بھی شامل تھے۔

ان تمام لوگوں کو طلب کیا گیا آپ جانتے ہیں کہ الیکشن کمیشن  نے بھی 18اگست کوعمران خان طلب کر رکھا ہے اس میں عمران خان  پیش ہوتے ہیں یا نہیں یہ الگ معاملہ ہے لیکن آج عمران خان  نےایف آئی اے کو پوری ٹکردی ہے اور کہا ہے کہ نہ تو میں آپ کو جواب دہ ہوں اور نہ ہی میں معلومات آپ کو فراہم کرنے کا پابند ہوں عمران خان نے  ایف آئی اے کے نوٹس کا جواب سابق اٹارنی جنرل انورمنصور کے ذریعے پہنچایا گیا ہے۔اس جواب کے ساتھ ساتھ  پاکستان تحریک انصاف نے بھی ایک نوٹس ایف آئی اے کوبھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے اگر آپ نے دو دن کے اندر ہی اندرعمران خان کو بھیجے گئے نوٹس کو واپس نہ لیا تو ہم ایف آئی کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ نوٹس قانونی معاملات کے لئے نہیں بلکہ بد نیتی پرمبنی ہے ۔ پی ٹی آئی سے تفصیلات اور دستاویزات کا طلب کرناآپ کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں ہے اورنہ ہی الیکشن کمیشن نے ایسا کوئی فیصلہ دیا ہے کہ ایف آئی  یہ کام کرے گی  اس لیے یہ آپ کی ڈومین  ہی نہیں ہے آپ اپنے دائرہ اختیار سے باہر کام کیسے کر سکتے ہیں۔

 دوسرا معاملہ  شہبازگل کا ہے آج غالب امکان یہی تھا کہ انہیں جوڈیشل ریمانڈ کی بجائے جسمانی ریمانڈ پر بھیج دیا جائے گا اورایسا ہی ہوا انہیں مزید دودن کے لیے جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کا آرڈر دیا گیا۔عمران خان نے اس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ انہیں کیوں شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ چاہیے تھا یہ بنیادی طور پر مجھے نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔

اب اسلام آباد پولیس اڈیالہ جیل پہنچ گئی ہے لیکن جیل انتظامیہ نے انہیں اسلام آباد پولیس کو انہیں دینے سے انکارکردیا ہے اوروجہ یہ بتائی ہے کہ انہیں سانس کی تکلیف ہے اور جیل کے ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے جنہیں بعد ازاں ڈی ایچ کیوراولپنڈی منتقل کردیا جائے گا۔ دوسری طرف وفاق نے پمز ہسپتال سے ایمبولینس بھی دی ہے اور ایف سی کے دستے بھی اسلام آباد پولیس کی مدد کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔راولپنڈی کی پولیس بھی جیل گیٹ پر تیارکھڑی ہے اور کسی بھی صورت میں شہبازگل کو اسلام آبادکے حوالے نہیں کیا جائے گا۔  

اسلام آباد کی مقامی عدالت کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف نے  اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع  کر دیا لیکن وقت ختم ہونے کی وجہ سے آج سماعت نہیں ہو سکی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو بھی خط لکھا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آپ دیکھیں یہ بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے آپ اس بارے میں مداخلت کریں ورنہ یہ تو سبق سکھانے والی بات ہے ایک بندہ اپنی قمیض اٹھا کے عدالت کے دکھا رہا ہے کہ نشانات دیکھ لو لیکن اس کی کوئی تحقیقات کا حکم نہیں دیتا اس کی طرف کوئی نہیں جاتا ہے الٹا آپ اسکو آگے جوڈیشل سے فزیکل ریمانڈ کی طرف لے کے چلے جاتے ہیں۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں