منگل، 23 اگست، 2022

ضمانت ملتے ہی کپتان کابڑا کھڑاک ،پنجاب کی سرزمین ن لیگ پرتنگ کردی گئی

 

ضمانت ملتے ہی کپتان کابڑا کھڑاک ،پنجاب کی سرزمین ن لیگ پرتنگ کردی گئی

آج عمران خان  کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے تین دن کی راہداری ضمانت ہوگئی ضمانت کے بعد عمران خان  نے سابقہ ایم این ایزاورسینیٹرز کے علاوہ پارلیمانی پارٹی کے لوگوں کے ساتھ میٹنگز بھی کر لیں اس کے ساتھ ساتھ  چودھری پرویزالٰہی کے ساتھ بھی ملاقات کی  اور وزیر اعلی خیبر پختونخواسے بھی ملے۔ وہ صلاحیت بھی موجود تھے ۔ان ساری ملاقاتوں میں عمران خان  ایک بڑا کھڑاک کرتے ہوئے نظر آ رہےہیں ۔ آج کے اجلاس کے اندر ایک تو یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ چوہدری پرویز الہی جیسے ہی اجلاس سے باہر آئے تو انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمران خان کو ہاتھ  لگا کے دکھائیں گرفتار کرنا تو بہت دور کی بات ہے تو اس کے بعد دیکھا جائے گا جبکہ عمران خان  نے بتایا کہ یہ صبح تین سے چار بجے ان کو گرفتار کرنا چاہتے تھے لیکن عوامی ردعمل نے ان کے پورے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے مراد سعید کو خاص طورپر شاباش دی کہ آپ نے جس طرح سے لوگوں کو موبلائزکیا ہے  وہ واقعی بہت قابل تعریف ہے۔

عمران خان کو گرفتارکرنے کے خواہشمند بیچارے ہاتھ ملتے رہ گئے اورجاوید لطیف جیسے نون لیگ کے رہنماوں کی  پریشانی سے ٹانگیں کانپنے لگ گئیں ۔عوام کی اپنے قائد عمران خان سے محبت دیکھ کرحکمران اتحاد بوکھلا گیاہے اب ان سے گرفتاری ہونہیں سکی تو وہ  فرما رہے ہیں کہ ہم ایسے دیکھتے تو نہیں رہیں گے انکی ڈوریاں کہیں سے ہلائی جارہی ہیں لیکن ان عقل کے اندھوں کو کوئی بتلائے کہ جس کی ڈوریاں ہلائی جارہی ہوں وہ 25 مئی جیسے واقعات نہیں ہونے دیتے اگر ان کی ڈوریاں ہلائی جارہی ہوتیں تو آپ کو ان کے خلاف ایف آئی آرکٹوانے کی جرات  نہ ہوتی ۔ تو اب آپ مان جائیں کہ آپ عمران خان کا مقابلہ نہیں کر پا رہے  ہیں عوام ان کے ساتھ ہے اورعوام نے آپ سب کو مستردکردیا ہے۔

آپ کو ابھی ایک مثال دے دیتا ہوں رات سے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد بنی گالہ کے باہر موجود ہے اپنے گھرسے عمران خان چوک کا فاصلہ تقریباً تین سے چارمنٹ کا ہے آپ اگر گاڑی پرجارہے ہو تو دو سے تین منٹ میں یہ سفر طے کرلیتے ہیں لیکن آج عمران خان کو اپنے گھرسے نکل کرعمران خان چوک تک آنے میں 45 منٹ لگے ہیں لوگوں کا اس قدر رش ہے ان کو اتنا وقت لگ گیا ہے۔ عمران خان نے  حوصلہ افزائی کرتے ہوئے  اپنے کارکنوں کا  شکریہ بھی ادا کیا ۔

آج عمران خان کی سب سے اہم  ملاقات  پنجاب کے  وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر سے ہوئی جس میں عمران خان نے انہیں گو ہیڈ دے دیا گیا ہے کہ اب ہم نے کمپرومائز بالکل نہیں کرنا۔

جس کے بعد خبر یہ ہے کہ نون لیگ کے پانچ ایم پی ایزدھر لیے گئے ہیں اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگئی ہے ۔ ان ایم پی ایزمیں رانا مشہود ،مرزا جاوید،رخسانہ کوثر، سیف الملوک کھوکھر اور میاں عبدالرؤف شامل ہیں ان پانچوں کے خلاف باقاعدہ طور پر مقدمہ درج ہوگیا ہے اب بھگتیں اورسامنا کریں۔

 آپ اندازہ کریں کہ غریدہ فاروقی جیسی اینکرکم از کم عمران خان اورپی ٹی آئی کے حق میں تو نہیں بول سکتیں آج اس نے بھی ٹوئٹر پر دو ٹوِیٹس کی ہیں جس کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ جو موجودہ حکومت شہباز گل کے خلاف کیس بنا رہی ہے یہ سیاسی تماشہ ہے یہ وقت کا ضیاع ہے یہ میں نہیں کہہ رہا یہ غریدہ فاروقی کہہ رہی ہیں آپ ان کے ٹوئٹر ہینڈل پر جا کے دیکھ سکتے ہیں آپ کو اندازہ ہوجائےگا۔

 اب شہباز گل کیس کی طرف آتے ہیں آج سب سے پہلے ان کو بخشی خانے منتقل کیا گیا اسلام آباد ہائی کورٹ کا انتظار کیا گیا جس کے بعد دوبارہ اس کیس کی سماعت ہوئی توعدالت نے پوچھا کہ ملزم شہباز گل کہاں ہیں جس پر شہباز گل کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ عدالت نے آج پھر ان کا دو روزہ جسمانی  ریمانڈ دے دیا۔ آج اس موقع پر بابر اعوان نے کمال کر دیا انہوں نے کہا کہ یہ فون فون ریکورکرنے کی بات کرتے ہیں شہبازگل نے لینڈ لائن پر بات کی ہے تو جائیں اور لینڈ لائن کا کھمبا اتارلائیں اگر آپ اس میں سے کچھ نکالنا چاہتے ہیں ۔ دیکھیں اگر آپ ابھی تک شہبازگل کو توڑ نہیں سکے اگلے دو دن بھی آپ کوشش کر کے دیکھ لیں آپ اس کو توڑنہیں سکتے۔آپ نے اس سےاب  کیا نکالنا ہے کیا آپ اس کی جان لیں گے۔ عدالت نے کہا کہ شہبازگل کے اہل خانہ کے ساتھ ان کی ملاقات کروائیں اور 24 اگست کو انہیں دوبارہ پیش کیا جائے ۔ آج شہبازگل نے عدالت میں بیان دے کر صورتحال کو تبدیل کرکے رکھ دیا۔ انہوں نے یہ بیان عدالت کے روبرو میڈیا نمائندوں کی موجودگی دیا۔  شہباز گل نے کہا جج صاحب میرا صرف آپ  پر اعتماد ہے ۔ انھوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کے خلاف کوئی لفظ بھی نہیں بولا میں نے عمران خان کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا اب اگر عمران خان کے خلاف کوئی بیان آئے تو سمجھ لیجئے گا وہ بیان زبردستی لیا گیا ہےمیں نے کوئی بیان نہیں دیا اورنہ میں  دے سکتا ہوں وہ میرا بیان تصور نہ کیا جائے اب جب وہ عدالت کے روبرو رپورٹرز میڈیا کے سامنے ان خدشات کا اظہارکرچکے ہیں تواب اگریہ بیان لے بھی لیں گے تو اس کی کیا حیثیت کیا ہوگی؟ تو آج عملی طور پر شہباز گل کیس اڑگیا ہے جس مقصد کے لیے دباؤ ڈالا جارہا تھا وہ پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے زبردستی دس بارہ لوگوں نے باندھ کرمیری شیوکی میں مونچھیں نہیں رکھتا لیکن جان بوجھ کر میری مونچھیں چھوڑی گئیں ۔پھر ایک اور خطرناک بات کی کہ مجھےحیوانوں کی طرح رکھا گیا مجھے کپڑے نہیں دیے جارہے ہیں پھر کہا کہ میں واش روم جاتا ہوں تو اس دوران بھی میری  ویڈیو بنائی جاتی ہے یہ بہت غلط بات ہے اورکسی بھی انسان کی پرائویسی کے خلاف ہے اور یہ کون کروا رہا ہے یہ سوچنااورروکنا پڑے گا۔

ایک اور اہم ترین خبر ہے کہ ستمبر کے آخر میں عمران خان ایک بڑی کال دینے جارہے ہیں جس کی تصدیق شیخ رشید احمد نے بھی کر دی ہے اورفواد چوہدری نے توکہا ہے کہ  10 ستمبر تک  ہم حکومت کو گھر بھیج دیں گے ۔ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے 27 ستمبر کی تاریخ آئی ہے اور نواز شریف جس ہفتے پاکستان آئیں گے اسی ہفتے کی عمران خان کال دیں گے اوراتنی آسانی سے  یہ سب کچھ نہیں ہوگا اورنہ یہ کر سکتے ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں