پیر، 29 اگست، 2022

بندکمروں میں کپتان کو نااہل کرنے کا پلان برباد،عدالت نے گیم پلٹ دی

 

بندکمروں میں کپتان کو نااہل کرنے کا پلان برباد،عدالت نے گیم پلٹ دی

میڈیا پرعمران خان کی براہ راست تقریرنشرنہ کرنے کے حوالے سے آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے نے امپورٹڈ حکومت کو اڑاکررکھ دیا ہے۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پیمرا کا حکم معطل کردیا اور ریمارکس دیتے ہوئے کہ جتنی تقریرلمبی ہوگی اتنا ہی سچ سامنے آئے گا اور ہم بات سنیں گے ہم چاہیں گے کہ ڈیبیٹ ہواورسچ سامنے آئے اور ہم ہر ایک کو بولنے کا حق دیں گے ہم نہیں چاہتے کہ کسی کی زبان بندی ہو اورساتھ ہی انہوں نے پیمرا کی طرف سے جاری حکم نامہ معطل کر دیا لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ آج کے بعد ایک چیز تو طے ہوگئی ہے کہ بند کمروں میں بیٹھ کر جو لوگ فیصلہ کر رہے تھے کہ انہوں نے اس ملک کے ساتھ کھلواڑ کرنا ہے اور عمران خان کو نااہل کرنا ہے انہیں منہ کی کھانا پڑی ہے ۔نواز شریف کوٹی وی پر لاکریہ گیم شروع کی گئی تاکہ عمران خان کو نیچا دکھایا جائے۔ دراصل  نواز شریف  کہہ رہے تھے کہ مجھے لیول پلائنگ فیلڈ دو توکہیں نہ کہیں آج نوازشریف وہ فیلڈ مل گئی ہے لیکن سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بند کمروں میں جو فیصلہ کیا گیا کہ ہم عمران خان کونااہل کردیں گے پھر اس کی براہ راست تقاریر پر پابندی لگائیں گئے اورپھراس کی بعد ٹی وی پر پابندی لگائی جائے گی۔اس کے بعد تمام لوگوں کو کہہ دیا جائےگا کہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی عمران خان کابیان شیئر نہیں کر سکتااور جو کرے گا اسے کیسزکا سامنا کرنا پڑے گا اوراپنے انجام کا وہ خود ذمہ دارہوگا۔ یہ ان کا پلان تھا جس کو چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ہوا میں اڑاکےرکھ دیا ہے۔اب ان کو سب سے بڑا جھٹکا  یہ لگا ہے کہ انٹرنیشنل میڈیا نے بھی عمران خان کو سپورٹ کیا ان پر دہشت گردی کے مقدمات کی سخت مذمت کی ہے۔

اب آگے عمران خان کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے پہلا پلان تو اس حکومت کا فیل ہوگیا اب اگلا پلان یہ ہے کہ عمران خان کونااہل کروایا جائے گا لیکن یہ حکومت اب بھول جائے کہ عمران خان کو نااہل کروائیں گے ان کو یکے بعد دیگرے جھٹکے پہ جھٹکا لگ رہا ہے اوربات اب بہت آگے بڑھ گئی ہے کیوں کہ عمران خان اپنی شہرت کی بلندیوں پر چلے گئے ہیں ۔عمران خان نے پنجاب اورکے پی کے اندرفیصلہ کرلیا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف کا پارٹ نہیں بننا ہے۔اگر کوئی ایسا اقدام اٹھایا گیا تو کوئی ملک چاہے وہ سعودی عرب ہو یا یواےای ہو یا پھرچین کوئی بھی پیسہ نہیں دے گا تو حکومت نہیں چل پائے گی۔سکیورٹی اداروں سے لے کرعام لوگوں کو تنخواہیں نہیں ملیں گی توایک شوربرپاہوگا اور اتنا زیادہ پریشر آئے گا کہ حکومت کو گھرجانا پڑے گا اور ان کومستعفی ہونا پڑے گالیکن ان کو سمجھ نہیں آرہی ۔

دراصل یہ حکومت کبھی بھی یہ نہیں چاہتی تھی کہ عمران خان  ٹیلی تھون کامیاب ہوکیونکہ انہیں پتہ ہے کہ عمران خان جب لائیوٹیلی تھون کریں گے تو وہ بہت سارا پیسہ جمع کرلے گا اورعوام میں پہلے سے زیادہ مقبول ہوجائے گا اورہم سے پہلے سے بھی زیادہ لوگ نفرت کرنے لگیں گے۔ آج ٹی وی چینلز نے بھی شکر ادا کیا ہے کہ عمران خان کی تقریرلائیودکھانے پر پابندی ختم ہوئی ہےکیونکہ ان تمام چینلزکی ریٹنگ مسلسل کم ہو رہی ہے ۔اب اے آروائی بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جائے گا اور آپ دیکھیں گے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سےان کو ریلیف ملے گا۔

 دراصل اب اس حکومت کی  اتنی ضلالت ہوچکی ہے کہ یہ جو بھی کرتے ہیں عوام اس کو رد کرتی ہے اور پھر عدالتوں سے بھی ان کے خلاف فیصلے آتےہیں ۔عمران خان کو نااہل کرنے کا جو یہ پلان بنا کر بیٹھےہیں یہ اس سے اور ذلیل ہونگے۔ عمران خان پوری طرح تیاری کے ساتھ دبنگ انداز میں واپس آرہے ہیں ۔ان کا ماننا یہ ہے کہ یہاں پراگران کو ڈھیل دی  تو اس کا مطلب ہے کہ یہ سرپرچڑھ جائیں گے۔فیصل جاوید پیمرا کولیٹر لکھا ہے کہ آپ  تمام چینلزکو عمران خان کی ٹیلی تھون لائیو دکھانے کے لئے کہیں۔ اس حکومت کو صرف تکلیف یہ ہے کہ عمران خان کو سبق سکھانا ہے اس کو ذلیل کرنا ہے جس کے لیے  پلان بنا ہوا ہے یہ تو اس وقت کھیل شروع ہوا ہے اس میں ایک چیزکو بخوبی سمجھ لیجیے کہ اب جو بند کمروں میں بیٹھ کرفیصلے کر رہے تھے ان کوآج کے عدالت کے فیصلے سےیہ جھٹکاضرورلگا ہے کہ اگرہم نےعمران خان کو نااہل کیا اور وہ عدالت چلاگیا اورہمارے خلاف   فیصلہ آگیا تو جو عوام میں ہماری ذلت ہوگی اس کا اندازہ نہیں  لگایا جا سکتا ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں