منگل، 30 اگست، 2022

کپتان کا معافی مانگنے سے صاف انکار،عدالت سے دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ

 

کپتان کا معافی مانگنے سے صاف انکار،عدالت سے دہشتگردی کا  مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ

آئی جی اسلام آباد ، ڈی آئی جی  اورایک جج صاحبہ کے خلاف قانونی ایکشن لینے کی بات کرنے پرعمران خان کے خلاف جودہشتگردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اس میں عمران خان نے معافی سے صاف انکارکردیا ہے  اور پرچہ خارج کرنے کے بارے میں بھی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے اہم ترین سماعت تھی جو آج کی گئی ہے ۔ لیکن سب سے پہلے عمران خان کی رات کو ٹیلی تھون نے ریکارڈبنا ڈالا ہے جس طرح  کل بھرپور طریقے سے عمران خان کی درخواست پر سمندر پار پاکستانیوں اورملک کے اندرعمران خان کے چاہنے والوں نے رقم دی اور تین گھنٹوں کے قلیل وقت میں ۵ ارب سے زیادہ رقم اکٹھی کرلی وہ ایک ریکارڈ ہے اورایسا صرف عمران خان ہی کرسکتا ہے۔لیکن یہ بات حکومت کو بڑی ناگوارگزری ہے اوراب وہ گھٹیا حرکت کرنے سے بازنہیں آرہی ہے۔  اس سلسلے میں اطلاعات یہ ہیں کہ حکومت نے آپریشن آف ٹرانزکشن کو پاکستان میں بلاک کردیا ہے تاکہ پی ٹی آئی کو اس سے نقصان ہو اورحکومت کو اس سے فائدہ ہوایسی گھٹیا حرکت سے کیا یہ اپنا مقصد حاصل کرلیں گے؟ نہیں کبھِی نہیں بلکہ یہ پاکستان اورپاکستانیوں کے ساتھ زیادتی اورظلم ہے جس کا حساب اس امپورٹڈ حکومت کو دینا پڑے گا۔

یہ حکومت کوشش کررہی ہے کہ کسی طرح وہ رقم بیرون ملک سے پاکستان میں نہ آئے تاکہ ہم لوگوں کو یہ بتا سکیں کہ یہ صرف اعلانات کے حد تک فنڈ ریزنگ تھی یہ اپنے چکرمیں ملک کا نقصان کررہے ہیں بیرون ممالک میں بیٹھے پاکستانی  پیسے دینے کے لیےتڑپ رہے ہیں کہ ٹرانزکشنز نہیں ہورہی ہیں۔ سسٹم کوروک دیا اورسسٹم آف ٹرانزکشنز کو بلاک کردیا ہے۔ہم رقم دینے کا وعدہ کرچکے ہیں لیکن یہ حکومت ہمارے فنڈز کو روک رہی ہے۔ اب دیکھ لیں عمران کی دشمنی میں یہ عوام کے ساتھ دشمنی مول رہے ہیں۔


 نیب پشاور نےمولانا فضل الرحمان کے سمدھی سینیٹرحاجی غلام علی  کے گرد گھیراتنگ کردیا ہے ان کے خلاف اخبارمیں ایک اشتہاردیا گیا ہے کہ پشاورمیں ریزیڈینشیا سوسائٹی میں کرپشن کی گئی ہے لوگوں سے پیسے لے کرفراڈ اورغبن کیے گئے ہیں اورپلاٹوں کی لین دین میں گھپلے کیے گئے ہیں  اوراس سب کے پیچھے ان کا نام سامنے آیااورلوگوں کی شکایت کے بعد  نیب پشاور نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جس سلسلے میں مشتری ہوشیارباش کاایک اشتہار اخبار میں دیا گیا ہے۔

آج اسلام آباد میں  وزیر اعلی پنجاب پرویز الہٰی  کی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے سیاسی اورانتظامی صورتحال پر گفتگوہوئی ہے کچھ غلط فہمیاں تھیں وہ دورکی گئی ہیں  اورسانحہ ماڈل ٹاؤن اور25 مئی کے کیسزکے ساتھ کس طرح نمٹنا ہے اس سلسلے میں بات چیت کی گئی اورفیصلے کیے گئے ہیں۔

پرویزالہٰی نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں اس لیے کوئی بھی کسی قسم کی غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش نہ کرے اورایک بات آپ لوگوں کو بتا دوں کہ عمران خان گجرات جلسے میں قوم کو ایک بڑا سرپرائز دیں گے یہ گجرات جلسے کے لیے اب آپ کواور مجھے انتظار کرنا ہے کہ عمران خان قوم کو کون سا سرپرائزدے سکتے ہِیں  کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

 حکومتی ذرائع کے مطابق شہبازگل کے جیل دورانیہ میں اضافہ ہوسکتا ہےاس سلسلے میں باقاعدہ پلان بن چکا ہے  جس کے مطابق سندھ کی کسی جیل میں انہیں منتقل کیا جائےگا لانڈھی یا سکھر جیل میں ان کی منتقلی کی تیا ری ہو رہی ہے اور صرف اور صرف وزارت داخلہ نے کابینہ سے منظوری لینی ہے جہاں پرشہبازگل کو توڑنے کی کوشش کی جائے گی۔

 عمران خان نے دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کے لیے باقاعدہ طورپر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی ہے جس میں انہوں نے کہا ہےکہ میں مقدمے میں ریلیف چاہتا ہوں کیونکہ مقدمے میں کوئی گراونڈ ہی نہیں ہےجبکہ میں نے تو لیگل ایکشن کی بات کی تھی جس کی بنا پرمجھ پر دہشت گردی کا پرچہ دے دیا گیا انہوں نے کہا کہ میں نے  یونیورسٹی اور کینسر ہسپتال بنائے ،کرونا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، افغانستان سے امریکی انخلاء کو یقینی بنایا اوراس پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر عالمی امن کی کوشش کی ہے اور مجھے میرے ہی ملک میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا اس درخواست کے ساتھ عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے  اور معافی مانگنے سے انہوں نے صاف انکار کر دیا جائےانہوں نے کہا کہ ہاں اگر خاتون سے متعلق میرے الفاظ غیر مناسب ہو تو میں یہ الفاظ واپس لینے کیلئے تیارہوں اس لیے مہربانی کرکے عدالت کی طرف سے شوکازاورنوٹس کی کارروائی ختم کی جائےاوردہشتگردی کا مقدمہ خارج کیاجائے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں