جمعرات، 4 اگست، 2022

الیکشن کمشنر کی معافی مسترد،شہباز شریف کے خلاف بھی ریفرنس تیار،حمزہ بیرون ملک فرار

 


چیف الیکشن کمشنر کی معافی مسترد،شہباز شریف کے خلاف بھی ریفرنس تیار،حمزہ بیرون ملک فرار

ایک جانب تو عمران خان کو گرفتار کرنے ،انہیں نااہل کروانے اور پاکستان تحریک انصاف کو بطور سیاسی جماعت ختم کرنے کی بڑھکیں ماریں جارہی ہے لیکن وہیں دوسری جانب بیک ڈورپرعقل ٹھکانے آ چکی ہے معافی تلافی کے لیے منت ترلے شروع کر دئیے گئے ہیں اور اس وقت صورتحال یہ ہے کہ بنی گالا میں کچھ طاقتور شخصیات کی آمد ہوئی ہے اور وہاں پر کچھ معافیاں مانگی گئیں ہیں اور کچھ گارنٹیاں دی گئی  ہیں ۔ ایک جانب تو بغل میں چھری ہے وہیں دوسری جانب منہ پہ رام رام آلاپنا شروع کر دیا گیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ آل شریف بھی آہستہ آہستہ اب پاکستان سےفرار ہونا شروع ہو چکی ہے۔

 ایسی خبریں پہلے ہی گردش کررہی تھیں کہ زرداری خاندان اور شریف خاندان کے طیارے سٹینڈ بائی پہ ہیں اور وہ ایک ایک کر کے نکلیں گے آصف علی زرداری نکل گئے تھےاور اب حمزہ شہباز کی ملک سے مفرور ہونے کی خبریں گردش کررہی ہیں یہ گرفتاری کا خوف ہے یا عمران خان کی پنجاب میں جارحانہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے بھی عمران خان نے بہت بڑی گیم ڈال دی ہے اس حوالے سے کچھ تفصیلات ہیں جو کہ  آپ کے سامنے رکھنی ہیں۔

سب سے پہلے آپ کو بتائیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا فیصلہ کیا ہے پی ٹی آئی کا دفتر سیل ہوا ، عمران خان کو گرفتار کیا گیا ،لیڈرشپ کو پکڑا گیا تویاد رکھیں کہ پنجاب میں اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت ہے تو ایسی صورت میں شریف خاندان کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا ان کے سارے کرپشن کے کیسز کھولے جائیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ سانحہ ماڈل ٹاون کو بھی ایک مرتبہ پھر کھول دیا گیا ہے۔ اس کے بعد پنجاب بھرمیں بڑے پیمانے پر کریک ڈاون بھی کیا جاسکتا ہے اور باڑہ کروڑآبادی والے صوبہ پنجاب کے بغیرآپ ملک چلالیں گے تویہ آپ کی خام خیالی ہے ۔

 حمزہ شہباز شریف لندن روانہ ہوگئے ہیں اور اطلاعات ہیں اور یہ نجی دورے پر ہیں۔ یہ نواز شریف سے ملاقات کریں گے اپنے خاندان کے لوگوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔اب دیکھتے ہیں کہ یہ کب بیمارہوتے ہیں۔زرداری تو دودن کے لیے گیا تھا پھراسے کرونا آ گھیرا اوراب جا کرکچھ اطلاعات ہیں وہ ان کا ٹیسٹ منفی آیا ہے لیکن واپسی کا ابھی تک کوئی اعلان نہیں ہوا۔

آج پی ڈی ایم نے عمران خان کی نااہلی کے لیے  الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کردیا ہےاورآرٹیکل 63 کے تحت کاروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ میں ملنے والے تحائف کو ظاہر نہیں کیا استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو آرٹیکل 62 ون ایکٹ کے تحت نااہل کیا جائے ۔ ظاہری بات ہے کہ فارن فنڈنگ پر تویہ کوئی ریفرنس دائر نہیں کر سکتے تھے اس پر انہیں کام کرکے اس معاملے کو سپریم کورٹ آف پاکستان بھیجنا ہے۔

 الیکشن کمیشن کیساتھ  پی ٹی آئی کے تعلقات بارے تو سب کو علم ہے کہ کیسے ہیں اب اطلاعات یہ ہیں کہ ایک بارپھر یہ الیکشن کمیشن کو اپنے منفی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرسکتے ہیں  لیکن وہیں دوسری جانب عمران خان بھی اپنے پتے بڑے طریقے سے کھیل رہے ہیں ۔ آپ کو پتہ ہے کہ آج عمران خان نے صرف الیکشن کمیشن کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی ہے تو اس امپورٹڈ حکومت نے اسلام آباد کے ریڈ زون کومکمل سیل کر دیا ایسے دکھائی دے رہا ہے جیسے اسلام آباد ایک قلعہ ہے اورکوئی بیرونی ملک کی فوج اس پرچڑھائی کرنے والی ہے۔یہ نہیں ہوسکتا کہ اس احتجاج کا الیکشن کمیشن پر ذرا بھی اثر نہ پڑے۔پولیس کو ریڈزون میں داخلے پر مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹنے کے آرڈر دیئےگئے تھے کیونکہ امپورٹڈ حکومت تصادم کرا کر راہ فرار اختیا رکرنا چاہتی ہے لیکن عمران خان انہیں ایسے بھاگنے نہیں دے گا۔ آج الیکشن کمیشن کو بچانے کے لیے اسلام آباد پولیس ایف سی اور رینجرز کے دو ہزار جوانوں کو تعینات کیا گیا اور کسی کوبھی ریڈ زون میں  داخلے کی اجازت نہیں تھی۔


اتنی پابندی کے باوجود پی ٹی آئی نے اپنے ممبران قومی اسمبلی اور سینیٹرز کوالیکشن کمیشن کے سامنے بھیج دیا ۔لیکن عمران خان  نے بڑاسیف پلے کرتے ہوئے احتجاج کے لیےعوام کو ایف نائن پارک اسلام آباد جمع ہونے کا کہہ دیا جہاں پر عوام کا ایک جم غفیر امڈ آیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے خلاف پوری عوام نے آج اپنی عدالت لگادی ہےاوراس کا  نوٹس بھی لے لیا ہے آج پوری پاکستانی قوم نے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔ 

پی ٹی آئی نے سپریم جوڈیشل کمیشن میں چیف الیکشن کمیشنر کو سیٹ سے ہٹانے کے لیے ریفرنس دائر کردیا  ہےجس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر جان بوجھ کربد انتظامی کر رہے ہیں اور آئینی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام نہیں دے رہے ہیں چیف الیکشن کمشنر کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے رواں ماہ  پی ڈی ایم وفد نے الیکشن کمشنر سے ملاقات کی جس میں چیف الیکشن کمشنر پر ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کے لیے  دباؤ ڈالا گیا اور انہوں نے ایسا ہی کیا یعنی وہ دباؤ میں آئے اس کے ساتھ ساتھ دوسرا بڑا اقدام فواد چوہدری نے نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا اشارہ دے دیا ہے اور عمران خان  سے جب کل عمران ریاض نے انڑویو کے دوران پوچھا کہ آپ نواز شریف کوسہولیات دیں گے کیونکہ  پنجاب کی حکومت آپ کے پاس ہے توانہوں نے کہا بالکل جیل میں جوقیدی کو سہولیات دی جاتی ہیں وہ ساری دینگے وہ اس قوم کا چور،مجرم اورلٹیرا ہے ۔فواد چوہدری نے ایک اہم نقطہ اٹھایا ہے کہ نواز شریف  کی وطن واپسی کے لیےپریشربڑھایا جائے گا۔اگرالیکشن کمیشن کا فارم ۱ بیان حلفی میں تبدیل ہوسکتا ہے اور اس کو بنیاد بناکر یہ لوگ اسے نااہل کروانے کے لیے ریفرنس دائر کرسکتے ہیں تو شہبازشریف نے تو نوازشریف کی واپسی کے لیے اصلی بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کروایا ہوا ہے پھر وہ بھی جھوٹا قراردے کر شہبازشریف کو بھی نااہل کیا جاسکتا ہے۔ یہ اگر ایک سرٹیفکیٹ کو بیان حلفی  بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں تو وہیں دوسری جانب تو شہباز شریف کے اصلی بیان حلفی پر عمل درآمد ہوسکتا ہے ۔اس طرح   پورے طریقے سے نواز شریف کو جکڑنے کا پلان بنا لیا گیا ہے۔

 اب کچھ اطلاعات ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کے ہاتھ پاؤں پھول چکے ہیں اور معافی تلافی کے لئے پیغام رسانی شروع ہوچکی ہے بنی گالہ میں عمران خان سے ملنے کے لیے ایک طاقتور شخصیت کو بھیجا گیا ۔کل عمران خان انٹرویو میں  یہ بات کہی چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر ڈیڈلاک تھا ہمیں جب ان کا نام دیا گیا تو ہم نے کہا کہ  سکندر سلطان راجا تو نون لیگ کے گھر کا آدمی ہے تو مقتدر حلقوں نےکہا کہ ہم اس کی گارنٹی دیتے ہیں ۔اب مقتدرحلقوں کو بھی پریشانی لاحق ہوگئی ہے کہ یہ الزام تو ڈائریکٹ ہم پر آرہا ہے ۔اس کے بعد ایک اہم ترین شخصیت عمران خان  سے ملی ہے اور سکندر سلطان راجہ کے لیے معافی مانگی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ آپ سکندر سلطان راجہ کے انڈر الیکشن کو قبول کر لیں  ہم آپ کو گرنٹی دیتے ہیں کہ صاف اور شفاف الیکشن ہوں گے لیکن عمران خان  اس بات کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے کیونکہ انہیں پہلے بھی دھوکہ دیا جاچکا ہے اس لیے اب وہ کسی معافی کو قبول کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں ۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں