ہفتہ، 3 ستمبر، 2022

کپتان کا اسلام آباد کے گھیراؤ کا ارادہ،شریف خاندان سے پولیس سکیورٹی چھین لی گئی

 

کپتان کا اسلام آباد کے گھیراؤ کا ارادہ،شریف خاندان سے پولیس سکیورٹی چھین لی گئی


سب سے پہلے گجرات جلسے کی بات کرتے ہیں اورہمیشہ کی طرح عمران خان کا یہ جلسہ بھی ایک کامیاب ترین جلسہ تھا اس میں تو کوئی دوسری بات ہو نہیں سکتی کہ عمران خان کے جلسے ہمیشہ سے ہی بہت بڑے ہوئے ہیں جس میں ہزاروں اورلاکھوں افراد نے شرکت کی یہ الگ بات ہے کہ موجودہ  وزیر اطلاعات کے نزدیک ہمیشہ سے ہی ان کے اتنے بڑے بڑے جلسے انہیں کیوں چھوٹی چھوٹی جلسیاں لگتی ہیں شاید ان کا آئی کیولیول ہی اتنا ہی رہ گیا اورویسے ہمیشہ مخالفین کوتووہ  جلسے چھوٹے ہی لگیں گے چاہے عوام کا ایک سمندر ہی کیوں نہ ہو۔ گجرات کا ظہورالہٰی سٹیڈیم لوگوں سے کھچا کھچ بھراہوا تھا اسی طرح اسٹیڈیم کے باہر بھی لوگوں کی ایک کثیرتعداد موجود تھی ۔چوہدری پرویزالہٰی نے توکل ہی ٹویٹ کردیا تھا کہ گجرات عمران خان کا تواس چیز کوانہوں نے ثابت کردیا۔  یاد رکھیے گا گجرات کی تاریخ میں اتنا  بڑا جلسہ اس سے پہلے نہیں ہوا ہے ۔

عمران خان نے جلسے میں خطاب کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کو سلام پیش کیا انہوں نے کہا کہ پوری قوم آپ کو سلام پیش کرتی ہے جس طرح آپ سیاسی مقدمات کو دیکھ رہے ہیں اورجس ادراک کے ساتھ آپ ان مقدمات کو سن رہے ہیں کہ یہ مقدمات سیاسی ہیں اس ادراک کے ساتھ مقدمات کو دیکھ رہے ہیں کہ یہ انتقامی کارروائیوں پردراصل یہ حکومت ایکشن لے رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ میچ کا وہ وقت ہوگیا ہے جس میں آپ جتنی مرضی کوشش کر لیں  پی ڈی ایم والو اب آپ میچ نہیں سکتے۔ یعنی عمران خان  کو یہ تاثر مل چکا ہے کہ وہ میچ جیت چکے ہیں اس کے علاوہ کوئی دوسرا اس کا مطلب نہیں ہے یعنی کوئی گارنٹی عمران خان تک پہنچ چکی ہے الیکشن کی تاریخ بھی مل چکی ہے اورکوئی روڈمیپ ایسا ہے جس کے متعلق عمران خان  کو اطلاع کردی گئی ہے ۔

اس چیزکا اندازہ آپ لگا سکتے ہیں جس طرح شہباز شریف آج کل تقاریر کر رہے ہیں انہوں نے اس سے پہلے کبھی اس طرح سے  عمران خان  کو لتاڑا نہیں ان کی ذات کے بارے بات نہیں کی لیکن اب ان کے اندازاورباتوں میں غصہ اورنفرت واضح دکھائی دے رہی ہے۔آج کل وہ اپنی تقاریر میں وزیراعظم پاکستان کم جبکہ مریم نواز زیادہ لگ رہے ہیں جس طرح مریم کے اعصاب پرچوبیس گھنٹے عمران خان سوارہے اسی طرح شہبازشریف کے اوسان بھی خطا دکھائی دیتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ انہیں کچھ نہ کچھ ضروربتادیا گیا ہے کہ اب آپ کی الوداعی کے دن قریب آچکے ہیں اپنا بوریا بستر سمیٹنا شروع کردیں جس کے بعد ان کا غصہ بھی اب دکھائی دینا شروع ہوچکا ہے۔

کل گجرات کے جلسے میں مونس الہٰی بھی بڑے چھائے رہے ہیں وہ روزبروز عمران خان کے بہت قریب آتے جارہے ہیں۔پچھلے دنوں مریم نوازگجرات آئی تھیں جہاں پر انہوں نے ایک کارنرمیٹنگ کی تھی تو اس کا حوالہ دیتے ہوئے مونس الہٰی نے کہا کہ مریم بی بی یہ تمہارے بس کی بات نہیں اپںے باپ کو لے کرآو۔دوسراعمران خان نے عوام کویہ بھی کہہ دیا کہ میں کال دینے لگا ہوں  انتظار کیجئے گا  کچھ اطلاعات کے مطابق یہ کال ۱۰ ستمبرکو دی جا سکتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میں چاہوں تو اسلام آباد کو کسی بھی وقت بند کرسکتاہوں آزادکشمیر،پنجاب،کے پی کے اورگلگت بلتستان میرے پاس ہیں چاہوں تو اس امپورٹڈ حکومت کو کہیں بھاگنے نہ دوں لیکن پھرملک کا خیال آ جاتا ہے اورسیلاب کی صورتحال کے پیش نظرایسا نہیں کررہا لیکن اگرمجھے دیوارسے لگانے کی کوشش کی گئی تو پھر مجبورًا یہ قدم اٹھانے پر مجبورہوجاوں گا۔ یہ بات انہوں نے سرگودھا کے جلسے میں بھی کہی اورگجرات کے جلسے میں انہی خیالات کا اظہارکیا۔

ایک اوراہم خبر یہ ہے کہ شریف خاندان سے  پنجاب پولیس کی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہےیہ بات پنجاب کے وزیرداخلہ کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے کہی ۔صرف اورصرف پاکستان کے وزیر اعظم شہبازشریف کوبلیوبک کے مطابق سیکیورٹی دی جائے گی جب وہ پنجاب میں داخل ہوں گے۔

نجم سیٹھی نے کہا ہے ویسے ان کی بات کبھی اتنی سچ ثابت تونہیں ہوئی ہے لیکن پھربھی ان کا کہنا تھا کہ عمران خان  کا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کےساتھ ڈائریکٹ رابطہ ہوگیا ہے اوران کو بتا دیا گیا ہے کہ جنوری میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوگا اورمارچ میں الیکشن ہونگے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کا نوٹس لیا ہےانہوں نے پیرکو سیکرٹری اطلاعات کو طلب کیا ہے کہ بتایا جائے کہ صحافیوں کو ہراساں کیوں کیا جارہا ہے۔ ان پرمقدمات کیوں بنائے جا رہے ہیں اورپھر ان مقدمات کی آڑمیں چینلزکو بند کیا جارہا ہے۔

 

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں