جمعرات، 22 ستمبر، 2022

توہین عدالت کیس: خلافِ توقع کپتان کی معافی سے حکومتی صفوں میں پریشانی

 

توہین عدالت کیس: خلافِ توقع کپتان کی معافی سے حکومتی صفوں میں پریشانی

آج بالآخر عمران خان نے توہین عدالت کیس میں معافی مانگ لی اور عمران خان کے خلاف نااہلی کی تلوار استعمال کرنے والوں کے تمام ارمانوں پر  پانی پھرگیا ہے۔ آج ایک نیا سیاپا پڑ گیا ہے لیکن یہ معاملہ اتنا بھی سادہ نہیں ہے جتنا سمجھا جا رہا ہے۔ عمران خان نے کس طرح سے ہاتھ جوڑ کر نئی بلندیوں پر جا کر اگلے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے اور عمران خان کا اگلا سرپرائز کیا ہونے والا ہے۔آج عدلیہ کو کس طرح سے کھلی چھٹی دے دی گئی ہے یہ تمام تر چیزیں آپ کے سامنے رکھنی ہیں۔

 اب آپ دیکھیں گے کہ کس طرح سے آپ کو ایک ٹرائل دیا جائے گا اور پوری قوم کو دکھایا جائے گا کہ کس طرح سے اداروں پر حملے ہوتے ہیں کیونکہ اس وقت چیخیں مریخ تک پہنچنا شروع ہو چکی ہیں۔عمران خان کو سسٹم میں سے مائنس کرنے والے تمام تر عناصر سرپکڑکربیٹھے ہیں کیونکہ عدلیہ نےمائنس عمران کے پلان کا  حصہ بننے سے انکار کردیا ہے۔ عدلیہ نے اس پولیٹیکل انجینئرنگ کو مسترد کردیا ہے۔  عمران خان نے پتہ آج پھینکا ہے وہ  پہلے پھینک دینا چاہیے تھا کیونکہ یہ کوئی بہت بڑی بات نہیں ہے۔ عمران خان کے سامنے بڑا گول،ایک بہت بڑا مقصد اورجہاد ہے جو حقیقی آزادی حاصل کرنے کے لئے ہے۔اوراگر چھوٹی موٹی  چیزوں میں عمران خان  اپنی تمام توانائیاں صرف کر دیتے ہیں اورآگے کا سفرکٹھن ہوسکتا ہے۔

آج عمران خان نے ایک اور پیغام دیا ہے جو کہ بہت اہم ہے۔ جس طرح عمران خان کہتے آرہے ہیں کہ میں خطرناک ہو جاؤں گا آج انہوں  نے ثابت کیا کہ وہ بہت خطرناک ہو چکے ہیں ۔آج صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ معافی مانگ کر اب مزید خطرناک ہو جائیں گے تو عمران خان کا مسکراہٹ کےساتھ  کہنا تھا کہ یہ تو سب کو بہتر پتہ ہے۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر آج یعنی 22 ستمبر کو فرد جرم عائد کرنی تھی ۔ آج چیف جسٹس  کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے علاوہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس محسن اختر کیانی ، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابرستارشامل تھے۔ عمران خان اپنے وکیل حامدخان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئےجب کہ عدالتی معاون منیر اے اکرم، مخدوم علی خان ،ملائکہ بخاری اوراٹارنی جنرل اشتراوصاف بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے چیف جسٹس ہائیکورٹ کی خصوصی ہدایت پر پریس روم اوربا روم میں سپیکرنصب کیے گئے تاکہ کیس کی کاروائی لائیو سنی جا سکے۔ سماعت کے آغازمیں چیف جسٹس اطہرمن اللہ  نے کہا کہ آج ہم صرف فرد جرم عائد کریں گے اور کچھ بھی نہیں ہوگا جس پر وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ملزم عمران خان کچھ کہنا چاہتے ہیں جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان روسٹرم پر آئے اور بولنے کی اجازت مانگی عدالت نے عمران خان کو بولنے کی اجازت دے دی ۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے ارادی طور پر خاتون جج کو دھمکی نہیں دی تھی میں نے اپنی تقریر میں لیگل ایکشن لینے کا کہا تھا پی ٹی آئی چیئرمین نےکہا کہ میں خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں اور آئندہ اس قسم کی کوئی بات نہیں کروں گا انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے مقدمہ آگے چلا مجھے سنجیدگی کا  اندازہ ہوا۔ میں نے خاتون جج کے خلاف لیگل ایکشن کی بات تھی آپ کہیں تو میں خاتون جج کے پاس جاکر میں انہیں یقین دلادیتا ہوں ۔میں انہیں یقین دلاؤں گا کہ نہ میں اورنہ ہی میری پارٹی آپ کو نقصان پہنچائے گی جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم آپ پرفرد جرم عائد نہیں کر رہے عمران خان کے اس بیان نے جو انہوں نے عدالت میں روسٹرم پر آ کر دیا سارے ٹیبلزٹرن کردئیے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں توہین عدالت کیس کبھی بھی اچھا نہیں لگتا جس انداز اور جس عوامی اجتماع میں آپ نے کہا وہ زیر غور تھا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس سارے معاملے میں عمران خان کو غلطی کا احساس ہے اپنے الفاظ واپس لئے ہم آپ کو سراہتے ہیں۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف آج چارج فریم  نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عمران خان  کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کے بیان حلفی پر غور کریں گے آج چارج فریم نہیں کررہے اور اگلے ہفتے کے لیے یہ سماعت ملتوی کردی گئی یعنی کہ باقائدہ طور پریہ کیس ختم ہونا باقی رہتا ہے اوراس میں کوئی ایسی چیزنہیں بچی جس پر کوئی سزادی جاسکے۔

 ظاہری بات ہے اب اس  کے بعد عمران خان کے خلاف کمپین چلائی جائے گی اورججزکے خلاف بھی باقاعدہ ایک مہم چلے گی اورلاڈلا اورلاڈلاپرو کا بیانیہ ن لیگ اورپی ڈی ایم کی طرف سے چلایا جائے گا۔اس وقت ان کی چیخیں آسمان کی بلندیوں تک ان کی پہنچ چکی ہیں انہیں سمجھ نہیں لگ رہی کہ کیا کریں کیونکہ عمران خان نے جوش سے نہیں بلکہ ہوش سے کام لیتے ہوئے پورے کا پوراپلان اور منصوبہ سازی جوانہوں نے کی ہوئی تھی کو دھبڑدھوس کردیا ہے۔ عمران خان آج کے سرپرائز کے بعد ایک اور سرپرائز دینے والے ہیں جو کہ بہت جلد متوقع ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں