ہفتہ، 24 ستمبر، 2022

خون کا اثر یا کچھ اور۔۔۔ بلاول کا امریکہ میں بیٹھ کرفوج اورآئی ایس آئی پرحملہ

 

خون کا اثر یا کچھ اور۔۔۔ بلاول کا امریکہ میں بیٹھ کرفوج اورآئی ایس آئی پرحملہ

آج بلاول نے وہ کام کیا ہے جو اس کے باپ آصف علی زرداری نے کیا تھا آپ کوحسین حقانی کا میموگیٹ والا معاملہ  یاد ہوگا جس میں آصف زرداری نے پاکستان کی فوج، آئی ایس آئی اور آرمی چیف کے خلاف حسین حقانی کی مدد سے  امریکہ کولیٹر لکھا تھا کہ ہماری مدد کریں فوج میری حکومت کا تختہ الٹا دے گی جس کے بعد میمو گیٹ میں کس طرح زرداری کو این آراوملا لیکن آج بلاول نے بھی وہی حرکت کی ہے اپنی فوج اورآئی ایس آئی پراسی طرح حملہ کیا ہے جس طرح اس کے باپ نے کیا تھا۔اس آپ کو اندازہ ہوگا کہ  اس کے اندرخون تو اس کے باپ زرداری کا ہے۔ یہ پوری کوشش کریں گے اور ان کو جب موقع ملے گا یہ فوج اورآئی ایس آئی پر حملہ کریں گے یہ کسی طرح نہیں چھوڑیں گے۔

 اب صورتحال یہ ہے کہ آج جو بلاول انٹرنیشنل سطح پرایک ڈیبیٹ میں گفتگو کی یہ بندہ کبھی بھی پاکستان میں انٹرویودیتے ہوئے یہ بات نہیں کر سکتا تھا اور کبھی بھی اس کا یہ انٹرویو نشر بھی نہیں ہو سکتا تھا۔ ہواکچھ یوں کہ اس سے دو سوالات پوچھے گئےاس سے پوچھا گیا کہ آپ کے حالیہ دور میں عمران خان کے سیکیورٹی چیف شہبازگل کوجیل میں ڈالا گیا اس پر صرف ایک تقریر کرنے پرجھوٹےمقدمات بنائے گئے پھر پوچھا گیا کہ جس طرح آپ میڈیا کے چینلز کو بند کر رہے ہیں ،عمران خان کی تقریروں کو بند کر رہے ہو اوریوٹیوب کو بند کررہے ہواس کے بارے آپ کا کیا خیال ہے۔ بلاول بھٹو نے نو منٹ کا جواب دیا اور ایک دفعہ بھی اصل سوال کا جواب نہیں دیا وہ خاتون اینکرجو سامنے بیٹھی ہوئی تھی اس نے چاردفعہ بلاول کو کہا کہ آپ اس سوال کا جواب دیں جو آپ سے پوچھا جارہا ہے لیکن بلاول نے جواب نہیں دیا اورآخرمیں کہتا ہےکہ مجھے امید ہے میں نے جواب دے دیا ہوگا جس کے جواب میں خاتون اینکرکہتی ہے کہ امید ہے کہ ہم نے آپ سے ہسٹری سیکھ لی ہے کیونکہ بلاول جو ہسٹری بتا رہا تھا اس میں یہ بتارہا تھا کہ میرے نانا کے ساتھ یہ ہوا میرے انکل کے ساتھ یہ ہوا میری ماں کے ساتھ یہ ہوا لیکن وہ یہ بات  نہیں بات کرے گاکہ میرے نانانےکیا حرکت کی تھی اور کس طرح پاکستان توڑنے میں اس کا نمایاں کردار تھا لیکن کوئی اسے بتائے کہ اس کے ماموں کے ساتھ کیا معاملہ ہواتھا مرتضٰی بھٹو کا قتل تو زرداری کے کھاتے میں پڑاہوا ہے ۔ آپ جانتے ہیں کہ شیخ رشید نے کیا بات کی تھی جلسے میں شیخ رشید نے کہا کہ بے نظیر کے قتل کے پیچھے ذرداری کا ہاتھ  ہے اور یہی بات پرویز مشرف نے بھی کی تھی تو اس پریہ گفتگو نہیں کرے گا ۔اس کے بعد ان سے سوال پوچھا گیا کہ پاکستان میں عمران خان کو ہٹانے کے پیچھے جو اصل داستان نئے آرمی چیف کی تعیناتی تھی اس پر بات کریں۔

آپ لوگوں کو اس بات کا تواندازہ ہے کہ  اپنے گھر کے گندے کپڑوں کو باہر جاکر نہیں دھوتے اس شخص کو چاہیے تھا وہ کہتا کہ ہم اپنے گھرکے معاملات خود طے کرلیں گے لیکن اس نے  وہاں پر کہا کہ اصل میں عمران خان یہ چاہ رہا تھا کہ آئی ایس آئی اورآرمی کے اندر اپنے بندے لگائے جوٹول کے طور پر کام کرتے رہیں جیسے آئی ایس آئی اور آرمی تحریک انصاف کے ونگ  کےطورپر کام کرتی ہے ۔

آپ دیکھئے کہ اس کے بعد بلاول نے پاکستان کی آرمی اورآئی ایس آئی پر بھی حملے کرنا شروع کیے  اور ساری دنیا کا میڈیا وہاں پرموجود تھا اورکوریج کررہا تھا کہ پاکستان کا وزیرخارجہ اپنی ہی فوج پر حملے کررہا ہے اوراپنی آئی ایس آئی کو برا بھلا کہہ رہا ہے اگراسے کوئی آرمی یا آئی ایس آئی سے کوئی  ایشو ہے تو پاکستان آکر متعلقہ اداروں سے بات کرتا لیکن اس شخص کو جونہی موقع ملا اس نے ہرزہ سرائی شروع کردی ۔اس کے باپ کوموقع تھا تو اس نے جنرل راحیل شریف کو کہاتھا کہ میں تمہاری اینٹ سے اینٹ بجا دوں گااورمیں ساری لسٹ نکالوں گا پھر تم سارے جرنیل کسی بھی طرح آکرجواب دیتے رہنا آج فرحت اللہ بابر نے کیا کہا؟ وہ کہہ رہے تھے کہ میں جرنیلوں کو کہہ رہا ہوں کہ یہ جو تمہیں ریٹائرمنٹ کے بعد 6000 سی سی گاڑی امپورٹ کرنے کی چھوٹ ملی ہے اپنے دل پر ہاتھ رکھ کربتاو کہ کیا یہ کسی بھی طریقے سے جائز ہے؟ پھر اس کے بعد پیپلزپارٹی کے لوگ فوج اورآئی ایس آئی پرحملے کررہے ہیں۔

 بلاول نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن شفاف نہیں ہوتے اورعمران خان کو لانے والی آئی ایس آئی اور ہماری فوج تھی فوج ہی عمران خان کی بیک پرکھڑی ہے۔ پاکستان میں جمہوریت صرف نام کی ہے اصل حکومت تو فوج کی ہے جو بھی فیصلے ہوتے ہیں وہ فوج کرتی ہے۔آپ اندازہ کریں کہ کس طرح اس نے فوج پر الزام لگایا ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں