پیر، 26 ستمبر، 2022

آڈیولیکس: ہیکرکے اعلان سےتھرتھلی مچ گئی،پاکستان کے بڑے بڑے برج الٹنے کوتیار

 

آڈیولیکس: ہیکرکے اعلان سےتھرتھلی مچ گئی،پاکستان کے بڑے بڑے برج الٹنے کوتیار

پاکستان کی پچھتر سالہ تاریخ کی سب سے بڑی سکیورٹی خلاف ورزی ہوئی ہے۔پاکستان کے وزیراعظم آفس میں لگی بگنگ ڈیوائس میں 8gb کی آڈیوز جو تقریبا ایک سو آٹھ گھنٹے کا ڈیٹا بنتا ہے اس وقت ڈاک ویب پر فور سیل ہے۔یہ وہ آفس ہے جس میں وزیر اعظم اپنی کابینہ سے ملتا ہے یہ وہ آفس ہے جس میں ملک کے امور چلائے جاتے ہیں یہ وہ آفس ہے جس میں پاکستان کی ملٹری لیڈرشپ سے بھی ملاقاتیں ہوتی ہیں اور یہ وہی کمرہ ہے جہاں پر بیٹھ کر ملکی سلامتی کے معاملات پروزیراعظم کو بریفنگ دی جاتی ہے توآپ اندازہ لگا سکتے ہیں یہ کس قدرسکیورٹی غفلت ہے۔ اب تین چارآڈیوزآ چکی ہیں  مریم نواز اور شہباز شریف والی آڈیوز کے بعد اب نیا پنڈورا باکس کھلتا جا رہا ہے اور یہ ہیکر کی طرف سے صرف اور صرف ایک ٹریلر ہے ۔

 یہ ہائیکنگ کیسےہوئی اور یہ ڈیٹا اس وقت  کہاں پر ہے اس کی قیمت کیا ہے اس کی بڈنگ چل رہی ہے اس کی بولیاں لگ رہی ہیں ایک ایٹمی ملک کے راز اس وقت آن لائن میسرہیں اور یہ معاملہ اب کتنا خطرناک ہوگا اورہیکر کی طرف سے کس طرح سے ملٹری لیڈرشپ کے حوالے سے بھی بات کر دی گئی ہے کہ ان کی آڈیو بھی اس معاملے میں موجود ہے۔یہ آڈیو سکینڈل اتنا بڑا پنڈورا باکس ہے کہ اس سے بڑے بڑے برج الٹ جائیں گے اوراگر یہ آڈیوز سامنے آجاتی ہیں تواس حکومت کا بچنا کیا بہت بڑے بڑے کرداروں کا بچنا بھی اب ناممکن ہو جائے گا ۔ اب ان آڈیوز کو حکومتی سطح پر خریدنے کی کوشش بھی کی جائے گی لیکن ایک مرتبہ جو چیز آ گئی اور یہ کیا گارنٹی ہے کہ کل کو یہ ہیکر پھر سے اسے لیک نہ کردے۔

لیک ہونے والی ایک آڈیومیں پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان سے متعلق حتمی منظوری لندن سے لینے کا انکشاف  سامنے آیا ہے یہ ان کے لیے کتنا سخت معاملہ ان کے لیے بنے گا  یہ تو بعد کی بات ہے آڈیو لیگ کے مطابق ایک نامعلوم شخص تیس تیس ارکان کو نوٹس دینے کا کہہ رہا ہے جس پر ایاز صادق نے کہا کہ ہم لسٹ بنا کر دیں گے کس کو ملنا ہے اس کی منظوری لیڈرشپ دے گی اس میٹنگ کے اندر رانا ثناءاللہ  بھی موجود تھے ان کی آڈیو بھی ہے پھر ایک بڑی دلچسپ مریم نواز کی آڈیوسامنے آتی ہے جس میں وہ اپنے چچا جان شہبازشریف سے بات کررہی ہیں

اورکہہ رہی ہیں کہ مشرف کوفوج پاکستان لارہی ہے اورہم اسے روک بھی نہیں سکتے ہیں اگرفوج نے اسے لانا ہے تو لانا ہے ہم مورل گراونڈپر جاکر پہلے ہی یہ کردیتے ہیں ورنہ ہم کیا کرسکتے ہیں ہم تو ان کے سامنے کچھ بھی نہیں ہیں۔

مفتاح اسماعیل کے حوالے سے گلے شکوے کہ وہ  ٹی وی پر آکر کیا کیا باتیں کرتا رہتا ہے اسحاق ڈار انکل کو لانا ہوگا اوراس سب کے اندر مریم نواز جو کہتی تھی کہ  تیل کی قیمتیں بڑھائی گئیں میاں نواز شریف ناراض ہو کہ میٹنگ سے اٹھ گئے ان سب کےبارے ایک اور آڈیومنظرعام پرآئی ہے جس میں مریم نواز وزیراعظم کو تیل کی قیمتیں بڑھانے کا حکم دے رہی ہے ۔

 پاکستان میں  ڈیٹابریچ ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے ۲۰۲۱میں نادرا کا بائیومیٹرک کمپرومائز ہوا ایف آئی اے نے یہ قومی اسمبلی کی باڈی کو کنفرم کیا اس کے ساتھ ایس سی سی پی یعنی سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کمپنیز کا ڈیٹا بریچ ہوا ۔ رجسٹرڈ کمپنیوں کا سارے کا سارا ڈیٹا لیک ہوچکا ہے۔نادرا کا سارے کا سارا ڈیٹالیک ہے آپ اسے منگوا سکتے ہیں بس بندے کا نام بتائیں آئی ڈی کارڈ نمبر بتائیں اس کے انگوٹھوں کے نشان تک آپ کے پاس آجائیں گے ۔وزارت فنانس  کا بھی ڈیٹا ہیک ہوا جس نے پاکستان کے قومی رازوں کولیک کیا ۔ پاکستان میں سو ملین سے زائد لوگوں کا ڈیٹا ہیک اورلیک ہو چکا ہے۔

 اب آپ نے یہ معاملہ سمجھنا ہے یہ آڈیو کہاں سےآرہی ہیں۔ ہمیں20 اگست کے اوپرواپس جانا پڑے گا اور بیس اگست کو ایک یوزر جس کا نام انڈی شیل ہے اس نے ایک ہیکنگ  فورم کے اوپر جا کر پوسٹ کی کہ اس کے پاس  پاکستان کے وزیراعظم کے پرائم منسٹر آفس کا لیکڈ ڈیٹا ہےاس یوزر نے نیا اکاؤنٹ بنایا اس کی اس ڈیٹا اورفورم پرکوئی ہسٹری نہیں تھی بلکہ اس نے صرف اور صرف یہ پرائم منسٹر آفس کی لیکس پوسٹ کرنے کے لئے یہ اکاؤنٹ بنایا اور تقریبا 16 پوسٹیں کیں کہ پرائم منسٹر آفس کا ڈیٹا فور سیل ہے اس نے کہا کہ اس کے پاس مکمل گفتگواوربات چیت ہے اس سے جب پوچھا گیاکون سے پاکستانی وزیراعظم ؟ تو اس نے کہا کہ  موجودہ وزیر اعظم اور پاکستان کے سابقہ وزیراعظم یعنی کہ عمران خان  کی اہم آڈیوز بھی ان کے پاس ہیں۔ اس شخص نے کہا کہ اٹھارہ بٹ کوئن کی بڈ لگائیں کم سے کم تین لاکھ 45 ہزار ڈالر سے بولی شروع ہوگی اور  جس نے سب سے زیادہ بولی لگائی اسے میں آڈیوز کا سیمپل دونگا پیمنٹ وہ بعد میں کردے۔

جب ایک شخص نے کہا کہ یہ سکیمر ہے اس طرح ٹائم ضائع کر رہا ہے تو اس نے یہ ثابت کرنے کے لئےکچھ آڈیو پوسٹ کردیں کہ میں سکیمر نہیں ہوں۔  یہ آڈیوزوزیراعظم کی کالزنہیں ہیں بلکہ یہ کوئی بگنگ ڈیوائس ہے  جو وزیر اعظم کے آفس میں لگی ہے اور یہ  وزیراعظم کے قریب قریب ہے جس میں وزیراعظم کی آڈیو بہت زیادہ کلیئر ہے۔

 یہ چیزیں اب بہت خطرناک ہو چکی ہے کیا میرے ملک کے قومی رازوں سے متعلق آڈیوز کو بھارت یا امریکہ خرید سکتا ہے اور آپ کے اور میرے  دو سو بیس کروڑ لوگوں کے وزیراعظم کو بلیک میل کر سکتا ہے ۔اس فورم پراس شخص سے سوالات ہو رہے ہیں  جب اس سےپوچھا گیا کہ کیا اس میں ملٹری چیفس بھی ہیں۔ اس پراس نے ہاں کا جواب دیا اسی دفتر میں ملٹری چیفس کے ساتھ ملاقاتیں ہوتی ہیں  آپ اندازہ کریں اس سے کتنے بڑے بڑے برج سے گر سکتے ہیں اور کتنے بڑے بڑے پنڈورا باکس کھل سکتے ہیں۔

کچھ اطلاعات ہیں کہ مبینہ طورپر حکومت اربوں روپے میں یہ آڈیوزمزید لیک نہ کرنے کی اسے آفر کر رہی ہے  اور یہ ہیکر رقم  بھی بٹ کوائن میں لے گا تازہ ترین اطلاع کے مطابق اس ہیکر نے ایک ٹویٹر اکاؤنٹ بھی بنایا اور وہ اکاونٹ پاکستان سے بنایا گیا ہے۔یہ آپریٹ پاکستان سے ہورہا ہے اوریہ بٹ کوائن میں رقم چاہے گا تاکہ  پکڑانہ جا سکے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں