جمعہ، 30 ستمبر، 2022

جمعہ کا وعدہ پورا،عمران خان ہیکرکے نشانے پر، آڈیوفیک نکلی

 

جمعہ کا وعدہ پورا،عمران خان ہیکرکے نشانے پر، آڈیوفیک نکلی

ہیکرنے بروز جمعہ آڈیوز لیک کرنے کا کہا تھا اور آج ایک اورآڈیو لیک ہوئی ہے لیکن اس مرتبہ آڈیو لیکس کا نشانہ دوسری مرتبہ سابق وزیراعظم عمران خان بنے ۔لیک ہونےوالی اس دوسری آڈیونےعمران خان  کے امریکی سازش کے بیانیہ کو ختم اور تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے کیونکہ اس آڈیو کے ساتھ یہ لکھا گیا تھا۔آڈیوکی یہ دوسری قسط بڑے پردے پر کس طرح سے پٹ چکی ہے اور اس میں کچھ بڑی باریک وارداتیں پکڑی گئی ہیں وہ وارداتیں آپ کے سامنے رکھنی ہیں تاکہ پورے کا پورا معاملہ آپ کے سامنے کلیئر ہو جائے گا مگر کچھ چیزیں ہیں جنہیں اس وقت سمجھنا بہت ضروری ہے۔

 اس وقت ہیکرکے نام سے بہت سے اکاونٹس چل رہے ہیں اورہیکربن کر بہت سے دعوٰے کیے جارہے ہیں لیکن درحقیقت اس سب کے اندر ہیکر کا عمل دخل نہیں ہے اسی طرح سے جمعہ کے حوالے سے جو بات تھی اس پر بھی شکوک و شبہات تھے لیکن اب باقاعدہ طور پر سابق وزیراعظم کی ایک اور آڈیو لیک ہوئی ہے اور اس آڈیو کے اندرعمران خان، اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور اعظم خان ہیں یعنی کہ چار لوگوں کی یہ آڈیو لیک کی گئی ہے اورسائفر کی سازشی کہانی کے پارٹ ٹو کے طور پر اسے پبلک کیا گیا ہے۔

  اس آڈیومیں ایک مرتبہ پھر سےسائفراوردیگرچیزیں بھی سامنے آچکی ہیں ۔ یہ سائفرکیا ہوتا ہے اور یہ ٹرانسکرپٹ کیا ہوتا ہے۔ٹرانسکرپٹ یہ ہوتا ہے کہ آپ ایک کمرے میں اپنے دوست کے ساتھ بیٹھے باتیں کر رہے ہیں سائیڈ پے ایک بندہ بیٹھا ہے اس کا کام ہے کہ جو کچھ آپ یا آپ کا دوست بول رہے ہیں اس نے اسے ہوبہو لکھتے جانا ہے اسے ٹرنسکرپٹ کہتے ہیں لیکن یہ لفظ عوام کو سمجھانے کے لیے اتنا آسان نہیں ہے کیونکہ عوامی اجتماع میں آسان الفاظ استعمال کرنے پڑتے ہیں۔

پہلی آڈیوکی طرح دوسری آڈیو بھی بری طرح سے پٹ چکی ہے اس آڈیو میں  پہلی واردات  سب ٹائٹلز کے اندر ڈالی گئی ہے اور پچھلی آڈیو میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے یہ بات کہی کہ یہ بیرونی سازش تو ہےنا اوریہ بیرونی سازش تو رہے گی اس کے نیچے آڈیو سب ٹائٹلز ڈال دیئے گئےجوکہ اس کو بیرونی سازش بنا دیتے ہیں اب اس  دوسری آڈیومیں کیونکہ آوازکلیئر نہیں ہےاس لیےیہ بات کہی گئی کہ اس لیٹر کے منٹس لکھ دیتے ہیں اورسب ٹائٹل کے اندر اپنی مرضی کے منٹس لکھ دیتے ہیں۔ یعنی کہ سارےکا سارا پراپیگنڈہ عمران خان  کے خلاف لانچ کر دیا گیا ہے ۔ اس سب کے اندر دو تین چیزیں اورثابت ہوگئی ہیں اورایک مرتبہ پھر عمران خان سرخرو ہو گیاہے۔ اس آڈیوسے ثابت ہوا ہے کہ عمران خان  نہیں چاہتا تھا کہ امریکہ سے تعلقات خراب ہوں مگر یہ بھی گوارا نہیں تھا کہ پاکستان کو دھمکی دی جائے ۔عمران خان یہ دونوں چیزیں ساتھ لیکر چلنا چاہتے تھے کہ ہم کسی ملک سے تعلقات خراب بھی نہ کریں اوریہ بھی نہیں کہ ہم مندر کا گھنٹہ ہے کہ جوبھی آئے اسے بجا کر چلا جائے ۔اگر اس طرح کی پہلے دھمکیاں دی گئی ہیں یا  یہ روش رہی ہے تو کیوں رہی ہے؟ اب تو ایسے نہیں چلے گا یہ عمران خان کا سادہ سا پوائنٹ تھا ۔

اس سب کے اندر نام لینا بعد میں مجبوری بن گیا تھا کیونکہ بہت سے لوگ اسے ماننے کے لیے تیار نہیں تھے۔عمران خان کی معصومیت کی داد دینی چاہئے ایک طرف سب کو سمجھا رہے ہیں کہ آپ نے نام نہیں لینا اور پھر جب پی ٹی وی کا ریکارڈڈخطاب تھا تو پی ٹی وی کی ٹیم کو عمران خان  نے واپس بھیجا کہ جاو ذرالائیووالا سامان لے کے آو اور اوربراہ راست خطاب میں غلطی سے زبان پھسل گئی ۔اب اس آڈیو میں اسد عمریہ توجہ دلا رہے ہیں کہ یہ آپ  یا پاکستان کے کسی بھی شخص یا ادارے کے نام  یہ لیٹرنہیں بلکہ یہ بات اب اس طرح کی سامنے آرہی ہے کہ یہ تودو سفیروں کی میٹنگ ہے یہ اس کے احوال کا تبصرہ اورتجزیہ ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں