ہفتہ، 1 اکتوبر، 2022

عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری،پولیس اورپی ٹی آئی کارکن بنی گالہ میں آمنے سامنے

 

عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری،پولیس اورپی ٹی آئی کارکن بنی گالہ میں آمنے سامنے

اب سے تھوڑی دیر پہلے جوڈیشل مجسٹریٹ رانا مجاہد رحیم نے عمران خان  کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے  ہیں یہ خبر سامنے آتے ہی پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اورکارکنان بنی گالہ پہنچنا شروع ہو چکے ہیں ۔پولیس کے علاوہ رینجراورایف سی  کی بھاری نفری  بھی بنی گالہ پہنچنا شروع ہوچکی ہے۔مرادسعید کی طرف سے کارکنوں کوبنی گالہ پہنچنے کی کال دے دی گئی ہے۔

اس وقت  صورتحال بڑی گھمبیر بن چکی ہے جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ  ملک میں این آراوٹو پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔اس پورے معاملے میں کچھ تازہ ہوا کے جھونکے آئے تھے اور چیزوں کے اندر ایسے لگ رہا تھا کہ معاملات درست سمت میں جا رہے ہیں  لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ ایسا کوئی امکان نہیں ہے اور امپورٹڈ سرکار اس وقت تک ڈٹ چکی ہے وہ الیکشن کی طرف بھی نہیں جا رہےہیں۔اسی طرح  آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر بھی یہ اسی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ جس طرح چارآرمی چیفس کی تعیناتی نوازشریف نے کی تھی اب پانچویں کی تعیناتی نواز شریف کے بھائی شہبازشریف کریں گے۔ این آراوکے تحت اسحاق ڈار کی واپسی ہوچکی ہے جنہیں نہ صرف وزیر خزانہ بنایا گیا ہے بلکہ اسے سینٹ میں قائد ایوان بھی چن لیا گیا ہے۔ مریم نواز عدالت سے سرخرو ہو چکی ہیں ،ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ منظر عام پر آچکا ہے اور اس سب کے ساتھ ہی ساتھ نواز شریف کی واپسی کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں لیکن این آراو ٹواسی وقت مکمل ہوگا جو نواز شریف واپس آئے گا لیکن اس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ عمران خان ہے اوراس پورے منصوبے میں عمران خان کے خلاف اس وقت ماسٹرپلان تیار ہو چکا ہے جس کے مطابق ایک توعمران خان کو الیکشن کمیشن کے ذریعے نا اہل کروانا بہت ضروری ہوچکا ہے جبکہ دوسرا عمران خان کی گرفتاری ناگزیرہوچکی ہے۔

آج سے پہلے بھی ایک مرتبہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جا چکی ہے لیکن عوام نے وہ گرفتاری روکی تھی ۔اب آپ دیکھیں کہ پہلے عمران خان پردہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں پھر عمران خان کے اوپر دیگر مقدمات بنائے گئے حالانکہ عدالت مائنس عمران کرنے پرتیارنہیں ہے۔ لیکن اب زیبا چوہدری کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں عمران خان  کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اوران پر دفعہ بھی کسی کو دھمکانے کی لگائی گئی ہے اور اس سارے معاملے میں اب پولیس کے پاس یہ رائٹ ہے کیونکہ وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں کہ عمران خان کو کہیں سے بھی گرفتار کرسکتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا تازہ ترین ایک بیان سامنے آیا ہے کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے اگر اس ریڈ لائن کو کراس کیا گیا تو پھر پورا ملک بند کر دیا جائےگا ہماری اطلاعات  کے مطابق عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر جو پلان ہے وہ بھی کنفرم ہے اسی طرح عمران خان کی گرفتاری کے بعد کی پالیسی بھی اس وقت تیار ہوچکی ہے ۔ کل بنی گالہ کے اندر عمران خان  نے اہم ترین رہنماوں کا اجلاس بلایا جس میں سات دنوں کی ڈیڈ لائن دی تھی اب اس ڈیڈ لائن میں ایک دن گزرچکا ہے جبکہ باقی چھ دن بچے ہیں۔اجلاس میں عمران  خان نے اکتوبر کے تیسرے ہفتے کو اہم ترین قراردے دیا تھا۔اب نواز شریف کی واپسی پر قانونی مشاورت بھی ہوچکی ہے وہ نومبرمیں ہونی ہے لیکن عمران خان اس سے پہلے ہی پورے کا پورا معاملہ کلیئر کیا کرنا چاہتے ہیں۔

  اب ایسے لگ رہا ہےکہ معاملات آخری اوور کی طرف بڑھ رہے ہیں عمران خان نے کہہ دیا ہے کہ اس مرتبہ پھر لانگ مارچ دھرنا اور اس کے بعد کچھ نہیں ہوگا جبکہ دوسری جانب امپورٹڈ سرکار بھی ڈٹ گئی ہے اوروہ بھی ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو تیارنہیں ہے۔دیکھیں اب معاملات کس سمت جاتے ہیں ۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بنی گالہ کے راستوں پر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔مقدمے میں دفعہ پانچ سوچھ دھمکی آمیز بیان دینے پر درج کی گئی اس کے علاوہ دفعہ پانچ سو چاربھی لگائی گئی ہے  ۔پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم بھی بنی گالہ میں موجود ہے اورکارکن موٹرسائیکلوں اورپیدل بنی گالہ کی طرف گامزن ہیں اورپولیس کی بھاری نفری پہنچ چکی ہے اگرعمران خان کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے تو پورے میں دنگافساد ہونے کا بہت زیادہ خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں