پیر، 10 اکتوبر، 2022

کپتان کو فتح مبارک، ۱۳جماعتیں پتلی گلی سے فرار

 

کپتان کو فتح مبارک، 13جماعتیں پتلی گلی سے فرار

آپ عمران خان کی فتح اور جیت کا نتیجہ اس بات سےنکال سکتے ہیں یا کم از کم آپ کویہ بات جاننے میں آسانی ہوگی کہ عمران خان کی مقبولیت کا اعتراف ان کے دشمن بھی کر رہے ہیں اوراس کے ساتھ ساتھ ان کے دشمن میدان چھوڑ کربھی فرار ہو رہے ہیں۔ تازہ ترین  سروے کےمطابق عمران خان کی مقبولیت اکیاون فیصد پر پہنچ گئی ہیں جو پاکستان کی تاریخ کا ریکارڈ ہے ۔ خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق عمران خان ۱۶ ستمبر کو ہونے والےضمنی انتخابات میں واضع اکثریت کے ساتھ کلین سویپ کرتے نظر آرہے ہیں اور اس کے بعد کیا ہوا؟ ہوایہ کہ وزارت داخلہ نے فوری طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کیا اور کہا کہ اس وقت سیلابی صورتحال ہے اوراس صورتحال کے بعد پولیس کی نفری مہیاکرنا  ہمارے بس کی بات نہیں ہوگا اور ایسے میں الیکشن کے نتائج پرسوال اٹھ جائے گا۔ پھرکہا گیا کہ  12 سے 17 ستمبر تک سیاسی جماعت اسلام آباد کے پر قبضہ کر سکتی ہے پھر اس سیاسی جماعت نے بارہ سے سترہ کے درمیان کی کوئی تاریخ نہیں دی  تواس سے اور پریشانی بڑھ گئی۔

اب صورتحال کیابنی ہے ایم کیوایم پاکستان کے کامران ٹیسوری کل ہی گورنرسندھ بنے ہیں  ان کے گورنرسندھ بننے پر لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا آپ کوگورنرسندھ بنانے کےلیے یہی میرٹ  پر پڑھا لکھا آدمی ملا تھا۔  وہ ایم کیوایم جنہوں نے ابھی کل ہی سندھ کی گورنری لی ہے  اور اس کے اوپر وسیم اختر مبارکباد دیتے نظر آرہے ہیں اس پی ایس پی اورایم کیوایم  کے سارے دھڑے مبارکباد دیتے نظر آرہے ہیں لیکن لوگوں کو پتہ ہے کہ نہ یہ شہباز شریف حکومت نے تعیناتی کی ہے اورنہ یہ ایم کیوایم نے تعیناتی کی ہے بلکہ جس نے یہ تعیناتی کی ہے  اس کا علم  ہم سب کوہے لیکن اب ایسے میں صورت حال کیا ہے ۔ صورت حال یہ ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے بھی آج الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کیا اور کہا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات  اور سولہ اکتوبر کو ہونے والے الیکشن  ملتوی کردیں۔اب مسئلہ اس وقت یہ ہے کہ ایم کیوایم کے دھڑوں  کواس لیے اکٹھا کیا جا رہا ہے تاکہ عمران خان کا توڑنکال سکیں ۔ادھرہمارے ذرائع نے بتایا ہے کہ کل الیکشن کمیشن آف پاکستان  ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے حکومتی درخواست پر فیصلہ کرے گا ۔سیکرٹری داخلہ ودفاع، ڈی جی ملٹری آپریشنز، چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو مشاورت کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں اداروں کی کارکردگی پر رونا آتا ہے عام آدمی کتنا بے وقعت ہے بیوروکریسی، عدلیہ اور دیگر اداروں کی ورکنگ سے اندازہ لگا لیں لاکھوں لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہے کہ ووٹ ڈالنے آنا ہے یا الیکشن کمیشن روک دے گا اس سے پہلے دو دفعہ الیکشن عین وقت پر روک دئیے گئے بابووں نے بیٹھ کرفیصلے کرنے ہیں نہ لوگوں کی کوئی پرواہ اورنہ ہی یہ کہ حلقوں میں اربوں  روپے خرچ ہو چکے ہیں اس بات کی کسی کو کوئی پروا ہے۔ ہمیں اس بات کا اندازہ ضرور ہے کہ حکومت الیکشن نہیں لڑنا چاہتی ۔

 عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان نے اپنے ٹویٹ میں  لکھا  کہ  اگر الیکشن ملتوی ہوئے توہم حکومتی اتحاد سے الگ ہو جائیں گے۔اے این پی کی یہ دھمکی کتنی کارگرثابت ہوتی ہے آنے والے وقت میں اس کا پتہ چل جائےگا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں