بدھ، 26 اکتوبر، 2022

شہیدِصحافت کا پوسٹ مارٹم مکمل،کینیا پولیس کے بدلتے بیانات،کپتان کا لانگ مارچ کا اعلان

 

شہیدِصحافت کا پوسٹ مارٹم مکمل،کینیا پولیس کے بدلتے بیانات،کپتان کا لانگ مارچ کا اعلان

شہیدِ صحافت ارشد شریف کا جسدِ خاکی پاکستان پہنچ چکا ہے لیکن پاکستان میں ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم نے بہت سے لوگوں کے طوطے اڑا دئیے ہیں جبکہ دوسری جانب کینیاکی پولیس نے اپنا سارے کا سارا بیان ہی بدل کے رکھ دیا ہے اور نیا پنڈورا باکس کھل چکا ہے ۔ادھر مریم نواز کے بعد رانا ثناءاللہ کی بھی شامت آ چکی ہے کیونکہ اس کیس میں ایک نیا الزام لگایا جارہا ہے اور تفتیش کو ایک نئی سمت میں لے جایا جا رہا ہے اور وہ سونے کی سمگلنگ  ہے یہ معاملہ کیا ہے؟

 شہید ارشد شریف کا جسد خاکی پاکستان پہنچ چکا ہے ان کے پوسٹ مارٹم کے حوالے سے کچھ نئے انکشافات ہیں جبکہ کینیا کی پولیس کے نئے موقف نے ہم سب کو ہلا کر رکھ دیا اور دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ پوری کی پوری دال ہی کالی لگ رہی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے بھی ارشد شریف کی موت کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کردیا ہے۔انہوں نے  کہا کہ ارشد شریف کی بہت ہی المناک خبر دیکھی اس واقعے کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے جب کہ رانا ثنا اللہ  نے ایک عجیب و غریب بات کی ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ پتا نہیں یہ امپورٹڈ سکارکیا سوچ رہی ہے ۔ مریم نوازنے ارشد شریف کے بارے ایک گھٹیا بیان دیا جس پر ان کے اپنے لفافہ خورحمایتی صحافیوں نے بھی ان کی کلاس لی جس کے بعد مریم نواز نے اپنی سیاست بچانے کے لئے وہ بیان واپس لیا اور معافی مانگی۔ ان کے بعد اب  رانا ثناء اللہ  نے بھی ایک عجیب سی بات کی ہے رانا ثناء اللہ  نے کہا ہے کہ سینیئر صحافی ارشد شریف کے کینیا میں قتل سے متعلق حقائق جاننے کے لیے اعلٰی  سطحی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے اعلٰی افسران پرمشتمل ہے تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر کینیا روانہ ہوگی اور ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کی حتمی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کرے گی تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کیس میں  پاکستان کے ایک نجی چینل سے منسلک شخصیت کے کینیا میں سونے کی اسمگلنگ کے کاروبار سے متعلق قائم کمپنی کے کردار کا جائزہ لے گی یہ ایک بڑی عجیب سی بات ہے اورظاہری  بات اس میں اطلاعات ہیں کہ اے آر وائی اور سلمان اقبال کا چونکہ آر وائی گولڈ کابھی بزنس ہے غالباً ان کا  ان کی طرف اشارہ ہے یا پھر کس کی طرف اشارہ ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی پاکستان سے دبئی اورپھر دبئی سے کینیا روانگی کی مکمل وجوہات اور محرکات کا جائزہ لے گی ۔اب اس کے اندر جو انہوں نے سونے کی اسمگلنگ اور یہ سب کچھ کیا ہے یہ بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے جبکہ شہید ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کے حوالے سے اعتزاز احسن نے بہت بڑا دعویٰ کیا ہے انہوں  نے کہا کہ ایک ایکسپرٹ اور دس دن  کا موبائل، لیپ ٹاپ اورمواد دے دیں ،میں ارشد شریف  کا پورے کا پورا کیس  آپ کو حل کر دوں گا ۔ارشد شریف  کی فیملی نے  کہا کہ ان کا پاکستان میں پوسٹ مارٹم کروایا جائے جس کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے ایک بورڈ بنا جس نے پمز ہسپتال میں ان کا پوسٹ مارٹم کیا ہے لیکن ابھی اس کی رپورٹ باقاعدہ طورپرجاری نہیں کی گئی۔ چوبیس گھنٹوں بعد پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی جائے گی۔

 دوسری جانب سے شہید ارشد شریف کی اہلیہ جویریا کی طرف سے ایک درخواست کی گئی ہے ان کی فیملی کی تصاویر شیئر نہ کی جائیں اس کے علاوہ انہوں نے سب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہید ارشد شریف کے لیے آواز اٹھائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کینیا کے صحافیوں نے بتایا کہ ارشد شریف کا قتل کیا گیا ہے اور میری آپ سب سے گزارش ہے کہ اس چیز کو ہائی لائٹ کریں ۔دوسری جانب کینیا کی پولیس نے ایک عجیب و غریب موقف بدلہ ہے انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ارشد شریف کی گاڑی روکنے والے اہلکاروں پر پہلے فائرنگ کی گئی جس سے ایک کانسٹیبل زخمی ہوا جبکہ جوابی فائرنگ میں ارشد شریف کی موت واقع ہوئی ۔یہ چوتھا بیان ہے جو انہوں نے تبدیل کیا ہے اس سے پہلے کینیا پولیس کی رپورٹ  میں  کہا گیا تھا کہ ارشد شریف کی کارنہ روکے جانے پر فائرنگ کی گئی کسی کویہ سٹوری ہضم نہیں ہو رہی تھی یہ کہا جارہا تھا کہ آگے سے فائرنگ کی گئی اورکینین میڈیا کے مطابق واقعے کے دن ارشد شریف اور خرم احمد نیروبی  سے کچھ دور کاموکے میں واقع انٹرٹینمنٹ کمپلیکس میں وقت گزارا ۔کمپلیکس میں شوٹنگ رینج اورنشانہ بازی کے شوقین افراد میں یہ مقبول ہے پولیس کے مطابق گاڑی چلانیوالے ڈرائیورخرم احمد نے چھبیس  کلومیٹر دور ٹنگا میں مقیم پاکستانی نژاد وقار احمد کو فون کیا وقار احمد نے خرم احمد کو گاڑی اپنے گھر کی طرف لانے کا کہا جب گاڑی وقاراحمد کے گھر پہنچی اس وقت تک ارشد شریف انتقال کر چکے تھے۔  کیا پولیس کو نہیں معلوم کہ وہ اپنے بیانات کیا کیا دے رہی ہے جس سے کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔

دوسری طرف پاکستان کے سیاسی منظر نامے پرنظر ڈالیں تو عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کردیا جس کا آغازجمعہ کو لاہورسے شروع ہوگا اورجسے روکنے اور کچلنے کے دعوے  رانا ثناءاللہ کرتے رہتے ہیں اورمیڈیا پر بڑھکیں مارتے ہوئے نہیں تھکتے  ہیں وہیں دوسری جانب سے سپریم کورٹ میں عدالت عالیہ کے ہاتھ  پاوں پکڑے ہوئے ہیں کہ کسی طریقے سے عمران خان کے لانگ مارچ کو روکا جائے لیکن اس سب کے اندرسپریم کورٹ سے امپورٹڈ سرکار کوایک بہت بڑا دھچکا لگا ہے ۔ سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے عمران خان کا لانگ مارچ روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ڈی چوک کال توہین ِعدالت ہے۲۶ مئی کو جناح ایونیو پر چھ بجے ریلی ختم کی گئی عمران خان مختص جگہ سے گزر کر بلیو ایریا آئے اور ریلی ختم کی ۔مختص مقام سے چار کلومیٹر آگے آکر عمران خان  نے اس سے پہلے بھی ریلی ختم کی تھی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے عمران خان کا لانگ مارچ روکنے کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے وفاقی حکومت کی فوری لانگ مارچ روکنے کی استدعا مسترد کردی ۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عمران خان کا لانگ مارچ روکنے کی درخواست اب موئثر ہوگئی کیونکہ وہ اب دوبارہ آ رہے ہیں عدالت نے توہین کیس میں عمران خان سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی ۔عمران خان کا پنجاب سے انقلاب آرہا ہےجس کا آغاز لاہورکے لبرٹی چوک سے ہوگا اور یہ لانگ مارچ اسلام آباد آ کرامپورٹڈ حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو گا یہ عمران خان صاحب کا دعویٰ ہے ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں