منگل، 4 اکتوبر، 2022

سچ زبان پرآگیا،جاوید لطیف نےرازکھول کرعمران خان کی بات سچ کردی

 

سچ زبان پرآگیا،جاوید لطیف نےرازکھول کرعمران خان کی بات سچ کردی

جاوید لطیف کے منہ سے آخرکاروہ سچ نکل گیا جو ان کے لانے والے بھی نہیں چاہتے تھے کہ اس سچ کا پتہ چلے چاہے وہ امریکہ ہویا کوئی اور۔ جاوید لطیف نے بڑے واضح طورپریہ بات کہی ہے کہ ہم کیا کریں ہم توحکومت میں زبردستی بیٹھے ہوئے ہیں اورہمیں زبردستی بٹھایا گیا ہے یعنی ہمارے وزیراعظم شہباز شریف کو زبردستی بٹھایا ہوا ہے۔ہم  مجبور ہیں کہ ہمیں اس حکومت میں بیٹھنا پڑا۔آپ اندازہ کریں کہ اس کا کیا مطلب ہے یعنی یہ تو وہ چیز ہے کہ ہم  سے زیادتی ہو رہی ہے ہم کیا کریں ہم تو مجبور ہیں ۔یہ کیسی بے شرمی کی بات ہے کہ ۱۳جماعتوں سے زیادتی ہورہی ہے اوریہ چپ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں ۔

ان کے ساتھ زیادتی یہ ہے کہ ڈیل کے تحت نواز شریف کی  نااہلی مکمل طورپرختم ہونے جا رہی ہے مریم نواز کی نااہلی پہلے ہی ختم کردی گئی ہے اب وہ  لندن جائیگی نواز شریف کولے کرآئیں گی۔اب جوپلان بنا ہے اس کو آپ سمجھیے پلان کچھ اس طرح سے ہے کہ اب اگلے الیکشن کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور اس میں یہ چیز طے پائی ہے نوازشریف نے کہا ہے کہ وہ جلدی الیکشن کے لئے تیار ہوں گے لیکن اس کے لیے ان کی نااہلی ختم ہو مریم کی نااہلی  تم ہو اور ہمیں عمران خان کے سامنے لیول پلائنگ فیلڈ دی جائے  جہاں تک عمران خان کا سوال ہے کہ وہ نواز شریف کی نااہلی پر خوش ہیں یا وہ تیار ہیں تو ان کو پتہ ہے کہ وہ چاہیں یا نہ چاہیں نواز شریف کی نااہلی ختم ہوکرر ہےگی اس لیے وہ اس بات پر بضد ہیں کہ میدان میں میاں نواز شریف یاجس نےآنا ہے وہ آجائے میں ان سب کو میدان میں ہرانے کے لیے تیار ہوں مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا۔عمران خان نہیں چاہتے کہ  نواز شریف کی نااہلی ختم ہو لیکن اگر ختم ہوبھی گئی اورعمران خان کے مقابلے میں میدان میں  نوازشریف کو اتاراجاتا ہے تو عمران خان عوام میں ان کا بھرپورمقابلہ کریں گے۔

اب عمران خان کو یہ یقین ہوگیا ہے کہ این آراوٹونوازشریف کو مل رہا ہےلہٰذا اس پورے کھیل میں فیصل واپڈا اور جہانگیر ترین کی نااہلی بھی ختم ہوگئی بلکہ آج تک جو تمام لوگ نااہل ہوئے ان کی نااہلی بھی ختم ہو جائے گی۔ اس پورے کھیل میں جہانگیر ترین اورنواز شریف کو عمران خان کے خلاف میدان میں اتارنے کی تیاری ہے اور الیکشن کی تاریخ دے دی جائے گی اورکہا جائے گا کہ عمران خان کی قبل از وقت انتخابات کی بات مان لی گئی ہے ۔ اب یہاں نواز شریف کی نااہلی ختم کرکے انہیں عمران خان کے سامنے لایا جائے گا۔لیکن آپ جانتے ہیں کہ اس وقت سب سے زیادہ اگر کوئی پریشان ہےتو وہ شہباز شریف ہے۔

احسن اقبال ،مریم اورنگزیب وغیرہ یہ سارے نوازشریف کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ جاوید لطیف کہتا ہے کہ ہمیں زبردستی بٹھایا گیا تھا دراصل یہ کسی  مقصد کے حصول کے لیے تھا ہم تو نہیں چاہتے تھے لیکن ساتھ ہی وہ بدلے میں نواز شریف کی نااہلی ختم کروارہے ہیں ۔اب کل شہبازشریف نے افتتاح نہ کرکے جوحرکت کی ہے اس کا ایک ہی مقصد  تھا کہ نواز شریف کی ٹیم کو ڈی گریڈ کیا جائے کیونکہ اس کا بندوبست احسن اقبال کے ہاتھ میں تھا اوروہ نوازشریف کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ اب یہ دیکھیے کہ آج تک آپ نے کہیں دیکھا ہے کہ نون لیگ کے اندرایسی صورتحال ہو کہ اسےکوئی چیز پسند نہ آئےاوروہ کوئی بہانہ بنا کر اس کو موخر کروا دے اس پروگرام میں یہ مسئلہ آرہا ہے یہ مجھے پسند نہیں بلکہ شہبازشریف نےجان بوجھ کر کیمرے کے سامنے کہا تھا کہ دنیا کے سامنے یہ بات لائی جا سکی کہ اصل میں اب وہ نواز شریف کی ٹیم کو پسند نہیں کرتے۔

آپ دوچیزیں سمجھیں کہ پنجاب میں اگرموجودہ حکومت ختم ہوتی ہے تون لیگ مریم نوازکو پنجاب میں لایا جائے گاکیونکہ نوازشریف سمجھتے ہیں کہ پنجاب میں جو ووٹ بنک ٹوٹا ہے وہ شہبازشریف کی وجہ ہے۔ اب نواز شریف چاہتا ہے کہ میں آوں اوراپنا ووٹ بنک دوبارہ بحال کرواوں اور پنجاب میں اگر حکومت بنتی ہے تو مریم گروپ یانون لیگ کی ٹیم آئے شہبازگروپ کا کوئی شخص نہ آئے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی چاہیں گے کہ اگر حکومت نہیں بنتی تو اپوزیشن بھی شین گروپ سے آئے یہ ان کو قابل قبول نہیں ہے مریم اور نواز گروپ سے آئے تو اس صورتحال میں اگر کل کو اپوزیشن لیڈر کوئی آئے تو وہ بھی مریم نوازیا نواز شریف کے گروپ کا کوئی شخص آئے کا شہبازیا حمزہ گروپ کا کوئی بندہ نہ آئے۔

 نواز شریف کی نا اہلی ختم ہونے کا تحفہ ملنا ،مریم کی نااہلی ختم ہونا اور اس کے بعد پارٹی ٹیک اوور ان کے لیے بہت بڑی بات ہوگی اورش گروپ کا صفایا ہونا یہ مریم نواز کی خواہش ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عمران خان کی بھی خواہش ہے ۔اس لیے تو وہ اب کہتے ہیں کہ مجھے کوئی مسئلہ نہیں میدان میں آ جاو،مقابلہ کرکے دیکھ لوپھرجو عوام کا فیصلہ ہوگا اسے قبول کرلیں گے۔

 

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں