اتوار، 13 نومبر، 2022

لاہورمیں تین اہم ترین شخصیات کی ملاقات، آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ طے

 

لاہورمیں تین اہم ترین شخصیات کی ملاقات، آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ طے

جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ آج کل پاکستان کی تین اہم ترین شخصیات لاہورمیں موجود ہیں ان میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، صدر مملکت عارف علوی اورآرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ شامل ہیں اب ان میں چوتھی شخصیت کا بھی اضافہ ہوگیا ہے اوروہ جنرل فیض حمید ہیں جو کہ لاہور میں موجود ہیں۔ مختلف ذرائع یہ بات کنفرم کررہے ہیں کہ جنرل فیض حمید کی  زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے۔بظاہر تو یہ ملاقات عمران خان کی عیادت کے سلسلے میں کی گئی ہے لیکن پسِ پردہ اس ملاقات کا مقصد جنرل باجوہ اورعمران خان کے درمیان اختلافات کو ختم کرنا  اورغلط فہمیوں کا ازالہ کرنا ہے۔ عمران خان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگرآرمی چیف کی تعیناتی کی وجہ سے کوئی غلط فہمی ہے تو اسے ذہن سے بالکل نکال دیں میراہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ ان دو چوروں نوازشریف اورآصف زرداری کو آرمی چیف کی تعیناتی نہیں کرنی چاہیے مجھے کسی پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہےسب جنرل قابل ہیں میں توصرف میرٹ کی بات کرتا ہوں اورمیں ادارے کو جانتا ہوں اورادارے کی صلاحیت کو بھی بخوبی سمجھتا ہوں یہی بات انصارعباسی نے بھی کنفرم کی ہے کہ عمران خان کو اگرکوئی اعتراض پہلے تھا توا ب وہ نہیں ہے۔ 

عمران خان نے ملاقات کے دوران واضح کیا کہ میرے خلاف جو یہ ہوابنانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ میرا لانگ مارچ آرمی چیف کی تعیناتی کو روکنے کے لیے ہے یا اس پراپنی من مانی کرنے کے لیے ہےتوایسی کوئی بات نہیں ہے بلکہ آپ کی سوچ غلط ہے اورآپ کے سورسزغلط ہیں آپ کو بتانے والے غلط ہیں میں نے کبھی نہیں چاہا کہ میں اپنی مرضی کا آرمی چیف لگاوں ۔میں توصرف یہ چاہتا ہوں جو میرٹ پر پورااتررہا ہے اس کو آپ آرمی چیف بنادیں۔یہ میرامسئلہ نہیں ہے بلکہ میرا مسئلہ پاکستان کی عوام ہے میں یہ چاہتا ہوں کہ پاکستانی عوام کو سکھ کا سانس آئے۔یہ ڈمی حکومت گھرجائے اورنئے الیکشن کا اعلان کیا جائے جب الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا ایک صاف اورشفاف الیکشن ہواورجو بھی عوام کا مینڈیٹ لے کرآئے وہ حکومت چلائے اورعوام کو ریلیف ملےکیونکہ سب کچھ آپ کے سامنے ہے کوئی بھی ملک آپ کی مدد نہیں کررہا آئی ایم ایف آپ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کررہا ہے بلکہ مسلسل یہ پریشر بڑھایا جارہا ہے کہ آپ ٹیکسز بڑھائیں۔

پی ٹی آئی کے اہم ترین رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لندن اورراولپنڈی آرمی چیف کی تعیناتی پر ایک پیج پر نہیں ہیں یعنی کہ وہ دونوں کے اندر الگ الگ سوچ چل رہی ہے دونوں الگ الگ لوگوں کو بنانا چاہ رہے ہیں لیکن آخر پر ہوگا کیا ،ہوگا وہی جوادارہ چاہے گا۔ادارے نے اپنا دیکھنا ہے کہ کس کو لے کرچلنا ہے اورادارے کو کس نے چلانا ہے۔

اصل میں مسئلہ آرمی چیف کی تعیناتی نہیں بلکہ اس ملک کا مسئلہ مہنگائی ہے اوردووقت کی روٹی ہے جس کی طرف کوئی دھیان ہی نہیں دے رہا ہے۔حکمرانوں کی لندن اڈاریاں ہی ختم نہیں ہوتی ہیں انہیں عوام کا کچھ سوچنا پڑے گا ورنہ کبھی نہ کبھی تو الیکشن ہونگے پھر کیا ہوگا ۔اس بات کا تو پھرآپ کو بھی پتہ ہے اورمجھے بھی آج کل تو ہرکوئی سیاسی بنا پھرتا ہے سب کوہی معلوم ہے ۔بس اللہ کرے بندے کا ضمیرجاگتا رہے۔آمین


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں